یہاں کی ہری مسجد کے سامنے واقع عیسیٰ بلڈنگ میں رہائش پزیر ۷۰؍ سالہ انصاری محمد ایوب شطرنجی کا مختصر علالت کےبعد بدھ ۴؍اکتوبرکو انتقال ہوگیا۔
EPAPER
Updated: October 06, 2023, 12:04 PM IST | Saadat Khan | Mumbai
یہاں کی ہری مسجد کے سامنے واقع عیسیٰ بلڈنگ میں رہائش پزیر ۷۰؍ سالہ انصاری محمد ایوب شطرنجی کا مختصر علالت کےبعد بدھ ۴؍اکتوبرکو انتقال ہوگیا۔
یہاں کی ہری مسجد کے سامنے واقع عیسیٰ بلڈنگ میں رہائش پزیر ۷۰؍ سالہ انصاری محمد ایوب شطرنجی کا مختصر علالت کے بعد بدھ ۴؍اکتوبر کو انتقال ہوگیا۔ وہ محکمہ انکم ٹیکس کے سبکدوش اعلیٰ آفیسر اور شطرنج کے قومی شطرنج تھے۔ تدفین ناریل واڑی قبرستان میں ہوئی۔ پسماندگان میں بیوہ اور ۴؍بیٹے ہیں۔
محمد ایوب شطرنجی کے فرزند محمد اقبال انصاری نے انقلاب کو بتایا کہ’’والد صاحب کی پیدائش ۱۴؍جون ۱۹۵۴ء کو ہوئی تھی۔ ناگپاڑہ کے انجمن اسلام احمد سیلر اُردوہائی اسکول سے ایس ایس سی پاس کرنے کے بعد انہوں نے مہاراشٹر کالج (بیلاسس روڈ ) سے گریجویشن کیا۔ عملی زندگی کا آغاز سنیما ہال میں بحیثیت ٹکٹ کلکٹر کیا تھا۔ اسی دوران سنیماہال کے ایک ملازم سے گہری دوستی ہوئی جو شطرنج کا ماہر کھلاڑی تھا۔ اس سے شطرنج کھیلنے کا شوق پیدا ہوا اور دیکھتے ہی دیکھتے انہوں نے شطرنج میں مہارت حاصل کرلی۔ اسی مہارت کی بنیاد پر مذکورہ ساتھی ملازم کےتعاون سے والد صاحب کو محکمہ انکم ٹیکس میں ملازمت ملی۔ دورانِ ملازمت محکمہ انکم ٹیکس کے علاوہ قومی سطح کے شطرنج چمپئن شپ مقابلوں میں کھیلنے کاموقع ملا۔ انہیں کم و بیش ۳۵؍ سال تک شطرنج کھیلنے کا تجربہ تھا۔ اس دوران ملک کےمختلف صوبو ںاور شہروں میں ہونے والے شطرنج مقابلوں میں حصہ لیا ساتھ ہی کولکاتہ میں منعقدہ عالمی شطرنج مقابلے میں بھی ملک کی نمائندگی کاشرف حاصل رہا۔ شطرنج مقابلوں میں کامیابی حاصل کرنے پرانہیں ۲۵، ۲۰؍ ایوارڈ بھی مل چکےہیں۔ ‘‘انہوں نے مزید بتایا کہ’’ گھیلابائی اسٹریٹ میں انجمن خیرالاسلام اسکول کے قریب ایک سینٹرل کلب ہوا کرتاتھا جہاں لوگ کیرم ،شطرنج اور دیگر کھیل کھیلتے تھے۔ روزانہ کام سے لوٹ کر والد صاحب گھر آتے ،چائے وغیرہ پی کر سیدھے سینٹرل کلب جاتے اور رات دیر تک شطرنج کھیلتے۔ شطرنج کےعلاوہ وہ کیرم کےبھی اچھے کھلاڑی تھے۔ انہوں نےمتعدد بچوں کو شطرنج کھیلنے کی ٹریننگ بھی دی تھی۔ ‘‘اپنے والد کے انتقال سے متعلق انہوں نے بتایا کہ ’’۱۵؍دن قبل ان کے پیر میں انفیکشن ہوا تھا جس کے بعد ان کی طبیعت اکثر خراب رہتی تھی۔ ان کا علاج جاری تھا لیکن بدھ کو طبیعت اچانک کچھ زیادہ خراب ہوگئی جس کے بعد ان کا انتقال ہوگیا۔‘‘