علماء نے قرآن حکیم کی بے حرمتی کی شدید مذمت کی اورامن دشمنوں کوسزا دینے کا پرزور مطالبہ کیا
EPAPER
Updated: January 30, 2023, 12:25 PM IST | Saeed Ahmad Khan | madanpura
علماء نے قرآن حکیم کی بے حرمتی کی شدید مذمت کی اورامن دشمنوں کوسزا دینے کا پرزور مطالبہ کیا
شہنشاہ ولایت خواجہ معین الدین چشتی اجمیریؒ کے ۸۱۱؍ ویں سالانہ عرس کی مناسبت سے اتوار کی سہ پہر جلو س غریب نوازنکالا گیا۔ یہ جلوس مدنپورہ سنّی بڑی مسجد سے مینارہ مسجد تک نکالا گیاجس میں شامل علماء اور عقیدت مند پیدل چلتے ہوئے مینارہ مسجد پہنچے۔ اس دوران شرکاء ہاتھوں میں پلےکارڈز لئے ہوئے تھےجن پر’قرآن حکیم کی توہین ہم برداشت نہیں کرسکتے، ایسے مجرموں کو سخت دی جائے‘لکھاتھا ۔ یہ جلو س سنّی جمعیۃالعلماء اور رضا اکیڈمی کے اشتراک سے نکالا گیا۔
رضا اکیڈمی کے سربراہ محمدسعید نوری نے کہا کہ’’خواجہ اجمیری بڑی شان والے ہیں، انہوں نے ہندوستان میںاسلام کی ترویج و اشاعت کا لازوال کارنامہ انجام دیاہے ۔‘‘ انہوں نےیہ بھی کہا کہ’’ہم بزرگوں کے چاہنے والے ہیں، ہمیں ان کی تعلیمات پر عمل کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ دارین کی تمام کامیابیاں اسی میں پوشیدہ ہیں ۔‘‘ محمد سعید نوری نے قرآن حکیم کی بےحرمتی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’اسلام دشمن طاقتیں یہ سمجھ لیںکہ ان کی اس بیہودگی اور شرانگیزی سے قرآن کریم کی عظمت پرکوئی حرف آنے والا نہیں اورنہ ہی شان ِ رسالتمآبؐمیںکوئی فرق پڑے گا ، ہاںیہ ضرور ہے کہ ایسے ملعون ایک نہ ایک دن خداکی سخت پکڑ میںہوںگےاوران کو دنیا کی کوئی طاقت بچا نہیںسکے گی۔‘‘جلوس میںشامل مولانا مقصود علی خان نوری نے کہاکہ ’’ یہ خواجہ کا ہندوستان ہے ، یہاںامن و شانتی اورمحبت کا درس دیا جاتا ہےلیکن آج خواجہ اجمیری کے آستانے پرجس طرح لوگ آپس میں الجھ گئے اورمارپیٹ ہوئی وہ افسوسناک ،شرمناک اور قابل مذمت ہے۔‘‘ مولانا محمودعالم رشیدی نے کہا کہ’’ ہمیں خواجہ اجمیری کی تعلیمات اوران کے نقش قدم پرچلنے کی ضرورت ہے ،اسی سے مسائل حل ہوں گے اورکامیابی بھی ملے گی۔‘‘ جلوس غریب نواز میںمولانا خلیل الرحمٰن نوری، مولانا امان اللہ رضا نوری، مولانا فرید الزماں قادری اور دیگر علماء شریک تھے۔