Inquilab Logo Happiest Places to Work

مدنپورہ : سنّی بڑی مسجد کالاؤڈاسپیکراتروانے کیلئےپولیس بھاری تعداد میں پہنچی

Updated: June 25, 2025, 9:47 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

رات میں ۷؍لاؤڈاسپیکر اتروائے گئے۔ پنچنامےکیلئےپولیس نے ٹرسٹیان کوبلایا۔موقع پر پہنچنے والے مقامی رکن اسمبلی منوج جام سوتکر نے پولیس کمشنردیوین بھارتی سے بات کی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا

In a still taken from the video, police officers inside the compound of a large Sunni mosque are ordering the trustees to remove the loudspeakers.
ویڈیو سے لی گئی تصویر میں سنّی بڑی مسجد کے احاطے میں پولیس افسران ٹرسٹیان سے لاؤڈاسپیکر اتروانے کا حکم دے رہے ہیں۔

یہاں واقع ہری مسجد سے پولیس نے۷؍ لاؤڈاسپیکر اتروادئیے۔اس کیلئے پورے لاؤلشکر کے ساتھ پولیس  ڈپٹی پولیس کمشنر (ڈی سی پی) اپادھیائے رات میں تقریباً ۱۱؍ بجے سنّی بڑی مسجد پہنچے اور ٹرسٹیان سے سختی سے پیش آتے ہوئے فوراًلاؤڈاسپیکر اتارنے کا حکم دیا۔ مسجد کے اندر کے ۲؍ لاؤڈاسپیکر ٹرسٹیان نے خود اتاردیئے۔ پولیس کے ذریعے اتروائے گئے لاؤڈاسپیکر کے تعلق سے پنچنامے کے لئے بدھ کو پولیس نے ٹرسٹیان کوبلوایا۔ پولیس کی سختی اور لاؤڈاسپیکر اتروانے پر بڑی تعداد میں مقامی لوگ بھی جمع ہوگئے۔اس وقت ایسا محسوس ہورہا تھا کہ کہیںماحول خراب نہ ہوجائے مگرٹرسٹیان اورمقامی لوگوں نے صبر وتحمل کا مظاہرہ کیا۔ 
 مقامی لوگوں سے بات چیت کرنے پر انہوں نے کہا کہ اس وقت پولیس کی بھارت جمعیت سے ایسا لگ رہا تھا جیسے پولیس لاؤڈاسپیکر اتروانے نہیںبلکہ کوئی بہت بڑا معرکہ سر کرنے پہنچی ہو۔منگل کو عصر کےبعد سے ہی پولیس کی جانب سےایک طرح سے ناگپاڑہ جنکشن   ہی سے گھیرا بندی شروع کی گئی تھی۔ اے سی پی ، ناگپاڑہ پولیس اسٹیشن، آگری پاڑہ پولیس اسٹیشن اپنے اسٹاف کے ساتھ پہنچے ،پولیس کی کئی گاڑیاں کھڑی کی گئیں اور رات میں کارروائی کی گئی۔ اتروائے  گئے لاؤڈاسپیکر سنّی بڑی مسجد سے ناگپاڑہ اور اقبال کمالی ہوٹل کی جانب الگ الگ عمارتوں پر لگے ہوئے تھے۔ 
 سنّی بڑی مسجد مدنپورہ کے ٹرسٹیان رئیس احمدانصاری اور محمداقبال شمس الدین سے بات چیت کرنے پرانہوں نے نمائندۂ انقلاب کوتفصیلات بتائیں۔ ان ٹرسٹیان نے کہا کہ ’’ہفتہ عشرہ سے ہی پولیس کی جانب سے لاؤڈاسپیکر اتارنے کےلئے کہا جارہا تھا اور ایک نوٹس بھی دیا گیا تھالیکن حکومتی سطح پرکچھ کوششیں بھی جاری تھیں جس سے امید تھی کہ شاید کوئی حل نکل آئے اور لاؤڈ ا سپیکر نہ اتارنا پڑے ۔ اسی لئے چند دن قبل رکن اسمبلی رئیس شیخ کے ہمراہ ڈی سی پی اپادھیائے سے ملاقات کی گئی تھی اوران سے کہا گیاتھا کہ پیر تک کی مہلت دی جائے ۔ پیر کو پھر ڈی سی پی دفتر سےفون آنے لگا کہ وعدے کے مطابق لاؤڈاسپیکر اتار دیجئے تو ان سےکہا گیا کہ نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار سے ملاقات کی جانے والی ہے، وہاں سے جو فیصلہ ہوگا ،اس کے مطابق لاؤڈاسپیکر اتار دیاجائے گا ۔ منگل کی شام کو ایک وفد نے اجیت پوار سے ملاقات کی، بات چیت ہوئی مگر انہوں نے بدھ کی صبح ۹؍بجے دوبارہ بلایا۔ ٹرسٹیان کی جانب سے اس ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ اگر کوئی مثبت فیصلہ نہیںہوتا ہے تو ہم لاؤڈاسپیکر اتار دیں گےلیکن ڈی سی پی نے اسے نہیں مانا اور منگل کی شب میں ہی کارروائی شروع کردی ۔‘‘
 انہوںیہ بھی کہنا ہے کہ’’ ہم نے لاؤڈاسپیکر اتارنے سے انکار نہیں کیا تھا بلکہ نائب وزیراعلیٰ  سے ملاقات اوروہاں سے کسی مثبت فیصلے کے منتظر تھے لیکن ڈی سی پی نے جس انداز میں کارروائی کی اور برہمی کا اظہار کیا ، وہ حیران کن ہے۔ اسی لئے جب انہوں نے مسجد میں رات میں داخل ہونے کےبعد سخت انداز میںکہا کہ ابھی تمام کے تمام لاؤڈاسپیکر اتارو تو ہم لوگوں نے کہاکہ ہم اندر کے لاؤڈاسپیکر اتار دیتے ہیں، بقیہ صبح اتار دیئے جائیں گے تو پولیس اہلکاروں نے خود ہی باہر کے ساتوں لاؤڈا سپیکراتروادیئے۔ ‘‘ 
 سنّی بڑی مسجد کےٹرسٹیان رئیس انصاری اورمحمداقبال انصاری کے مطابق’’ اس موقع پرمقامی رکن اسمبلی منوج جام سوتکر بھی پہنچے اور انہوں نے پولیس کمشنر دیوین بھارتی سے بات چیت کی کہ یہ کیا ہورہا ہے توکمشنر نے بھی کارروائی کی حمایت کی اوران کی مداخلت کا کوئی اثر نہیں لیا۔‘‘ 
 یاد رہے کہ جب پولیس اہلکاروں سے سوال کیا جاتا ہے کہ اگر صوتی آلودگی کا مسئلہ ہے تو لاؤڈاسپیکر اتارنے کا کیا جواز ہے؟ توبیشتر مرتبہ پولیس افسران کا جواب ہوتا ہے کہ ہم پراوپر سے دباؤ ہے مگرکس کا دباؤ ہے، وہ ظاہر نہیں کرتے۔ دوسرے یہ کہا جاتا ہے کہ ہمیںکی جانے والی کارروائی کی عدالت میں رپورٹ پیش کرنی ہے۔ یہ بھی یاد ر ہے کہ پولیس کے اُس حکم نامے جس کی بنیاد پر یہ کارروائی کی جارہی ہے، کو ماہرقانون   ایڈوکیٹ یوسف حاتم مچھالا کی سربراہی میں اے پی سی آر کے ذریعے عدالت میںچیلنج کیا گیا ہے ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK