Inquilab Logo

مہاراشٹر: بی جے پی اور اتحادیوں میں سیٹوں کی تقسیم پر رسہ کشی!

Updated: April 01, 2024, 12:38 PM IST | Agency | Mumbai

۴۸؍ میں سے ۱۵؍نشستوں کیلئے اب بھی نام طے نہیں ہوپایا ہے۔

Seat distribution has become an issue for all the three party officials in Mahayoti. Photo: INN
مہایوتی میں شامل تینوں ہی پارٹی کے ذمہ داران کیلئے سیٹوں کی تقسیم ایک مسئلہ بن گیا ہے۔ تصویر : آئی این این

 انتخابی بگل بجنے کے بعد مہاراشٹر میں بھی انتخابی سرگرمیاں  تیز ہوگئی ہیں۔ ایک جانب مہاوکاس اگھاڑی میں سیٹوں  کے تئیں  اتفاق، عدم اتفاق کی خبریں  آرہی ہیں  ۔ وہیں  دوسری جانب مہایوتی میں  شامل بی جے پی اور اس کے اتحادیوں  کے لئےبھی یہ کام مشکل نظر آرہا ہے۔ انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق سیٹوں کی تقسیم کے تئیں  مہایوتی میں  رسہ کشی دیکھی جارہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق مہاراشٹر کی کل ۴۸؍ نشستوں  میں سے مہایوتی میں شامل بی جے پی، شیوسینا(شندے گروپ) اور این سی پی (اجیت پوار) اب بھی ۱۵؍ سیٹوں کیلئے کشمکش کا شکار ہے۔ 
 خیال رہے کہ بی جے پی نے تنہا ۳۷۰؍ پارلیمانی نشستیں اور این ڈی اے کیلئے ۴۰۰؍ نشستیں جیتنے کا ہدف بنایا ہے۔ اس تناظر میں دیکھیں  تو این ڈے اے نے مہاراشٹر میں  اب تک ۲۴؍ سیٹوں  کیلئے ہی امیدواروں کے نام طے کرپائی ہے۔ جبکہ شیوسینا (شندے) نے ۸؍امیدواروں  کے نام فائنل کئے ہیں۔ جبکہ این سی پی کی جانب سے اب تک صرف سنیترا پوار کے نام کا ہی اعلان ہوا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: پیوش گوئل پر’غریب مخالف‘ ہونے کا الزام

 انڈین ایکسپریس کی اس رپورٹ میں  ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ناسک، ستارا، رتناگری، سندھو درگ، تھانے، عثمان آباد، پال گھر اور ساؤتھ ممبئی کی نشستیں ایسی ہیں جو مہایوتی کے لئے درد سربنی ہوئی ہیں۔ ان پارلیمانی حلقوں کے لئے امیدواروں  کے نام طے کرنے پر کافی رسہ کشی دیکھی جارہی ہے۔ ان کے پارلیمانی حلقوں  کے علاوہ پربھنی، اورنگ آباد، ممبئی نارتھ ویسٹ، ممبئی نارتھ سینٹرل، رائے گڑھ، شیرور، کلیان اور ایوت محل واشم کی سیٹوں  کیلئے بھی اب تک امیدواروں کے نام طے نہیں  ہوسکے ہیں۔ 
 ایک جانب این سی پی (اجیت پوار) کا ستارا پر دعویٰ ہے وہیں  بی جے پی بھی چھترپتی شیواجی کے خانوادہ کے این راجے بھوسلے کو بطور امیدوار اتارنے کی خواہاں  ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ این سی پی اجیت پوار کی جانب ادین راجے کو این سی پی کے ٹکٹ کی پیشکش بھی کی گئی لیکن انہوں  نے کوئی دلچسپی نہیں  دکھائی اور امیت شاہ سے ملاقات کی۔ معاملہ سلجھانے کیلئے بی جے پی نے این سی پی اجیت پوار کوستارا کے بدلے ناسک کی پیشکش کی ہے۔ جہاں  سے چھگن بھجبل این سی پی کے امیدوار ہوسکتے ہیں۔ حالانکہ یہاں  سے شیوسینا شندے کے ہیمنت گوڈسے سٹنگ ایم پی ہیں  اور ان کا اس سیٹ کیلئے دعویٰ ہے۔ پال گھر اور تھانے کی سیٹوں  پر بھی مہایوتی میں  اتفاق قائم نہیں  ہوسکا ہے۔ 
پوار خیمہ میں واپس آنے والے نلیش لنکے، احمدنگر جنوبی حلقہ میں مہاوکاس اگھاڑی کے امیدوار ہوں گے 
لوک سبھا انتخابات سے قبل این سی پی (اجیت پوار)کو بڑا دھچکا پہنچا ہے۔ پارنیر کے رکن اسمبلی نلیش لنکے نے استعفیٰ دے دیا ہے اور این سی پی (شردپوار) خیمہ میں  شامل ہوگئے ہیں۔ انکے مستعفی ہونے پر قیاس آرائیاں تھیں   کہ وہ جنوبی احمد نگر کے پارلیمانی حلقہ سے سُجئے وکھے پاٹل کو ٹکر دے سکتے ہیں۔ جس کی تصدیق خودانہوں  نے پارنیر میں  منعقدہ ایک پروگرام میں  کی ہے۔ یہاں  خطاب کرتے ہوئے انہوں  نے کہا کہ ’’میں  نے اپنے کچھ فیصلوں سے پوار صاحب کو دکھ پہنچایا ہے، جس کا مجھے افسوس ہے۔ ‘ مہا وکاس اگھاڑی کی جانب سے انہیں  مذکورہ پارلیمانی حلقے سے امیدوار بنانے کا اعلان کردیا گیا ہے۔ اے بی پی ماجھا کی رپورٹ کے مطابق وہ یکم اپریل کو پاتھرڈی سے اپنی انتخابی تشہیری مہم کا آغاز کریں  گے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK