Inquilab Logo Happiest Places to Work

مالیگائوں بم دھماکہ کیس : مایوس کن فیصلہ ، تمام بھگوا ملزمین بری

Updated: August 01, 2025, 7:09 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai

سادھوی پرگیہ اورکرنل پروہت سمیت ۷؍ ملزمین کو راحت ، خصوصی عدالت نے کہا کہ دو ایجنسیوں کی متضاد تفتیش اور ٹھوس ثبوت پیش نہ کرنے کی وجہ سے ملزمین کوبری کیا گیا ، جمعیۃ کا اعلیٰ عدالت سے رجوع کا اعلان

Colonel Purohit talking to the media after the verdict
کرنل پروہت فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں

صنعتی شہر مالیگاؤں کے بھکو چوک  پر۲۰۰۸ء میں ہونے والے بم دھماکہ متاثرین کو اس وقت شدید تکلیف اور مایوسی کا سامنا کرنا پڑا جب۱۷؍ سال بعد جمعرات کو خصوصی عدالت کے جج اے کے لاہوٹی نے اس کیس کی کلیدی ملزم  اور بی جے پی لیڈر سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، کرنل شری کانت پرساد پروہت  اور دیگر۵؍ ملزمین کو بری کرنے کا حکم سنایا۔کورٹ نے نہ صرف ملزمین  کے خلاف پیش کردہ ثبوتوں کو ماننے سے انکار کردیا بلکہ یہ بھی کہا کہ  استغاثہ یہ بھی ثابت کرنے میں بری طرح ناکام رہا کہ دھماکہ میں استعمال کی گئی بائیک سادھوی پرگیہ کی ہی تھی  ۔ اتنا ہی نہیںکورٹ نے جموں کشمیر سے کرنل پروہت کے آر ڈی ایکس فراہم کرنے کی تھیوری کو بھی خارج کردیا  ۔خصوصی جج اے کے لاہوٹی نے  ۷؍ ملزمین  پرگیہ سنگھ ٹھاکر،لیفٹیننٹ کرنل پرساد پروہت، ریٹائرڈ میجر رمیش اپادھیائے ، اجے راہیکر، سدھاکر دویدی( عرف سوامی دیا نند پانڈے)، سدھاکر چترویدی اور سمیر کلکرنی کے حق میں سنائے گئے فیصلہ میں کہا کہ ’’ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اور نہ ہی اخلاقیات اور عوامی رائے سے متاثر ہوکر فیصلہ سنایا جاسکتا ہے ۔‘‘ خصوصی جج نے اپنے فیصلہ میں   کہا کہ کیس کی تفتیشی کرنے والی سابقہ ایجنسی مہاراشٹر اے ٹی ایس اور موجودہ ایجنسی این آئی اے کی تفتیش میں کافی واضح   تضاد پایا گیا ہے ۔ کورٹ کے   مطابق دھماکہ کی یہ واردات انتہائی افسوسناک ہے لیکن سابقہ اور موجودہ ایجنسی نے اس معاملہ میں جو تین چارج شیٹ ملزمین کے خلاف داخل کیں ، ان میں وہ  کوئی ایسا ٹھوس ثبوت پیش نہیں کر پائیں جس سے ملزمین کے دھماکہ کی سازش میں شامل ہونے کا پتہ چلتا ہو اور نہ ہی دھماکہ کرنے میں ملوث ہونے کے ثبوت ملتے ہو ں۔
 کورٹ کے فیصلہ سنانے سے قبل ایک طرف عدالت کے داخلی حصہ میں بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کی گئی تھی  جبکہ پرنٹ اور ٹی وی میڈیا کا ہجوم استغاثہ اور دفاع کے وکلاء کا عدالت کے فیصلہ سے قبل ان کی رائے جاننے کی کوشش کررہا تھا ۔تاہم دوسری طرف کمرہ عدالت میں خصوصی عدالت کے جج  لاہوٹی کی آمد سے قبل ہی تمام ملزمین جن میں سادھوی پرگیہ سنگھ اور کرنل پروہت شامل تھےکورٹ روم میںموجود تھے۔ کمرہ عدالت میں استغاثہ اور دفاعی وکلا کے علاوہ ملزمین بھی ایک دوسرے سے سرگوشیاں کررہے تھے۔اسی درمیان ٹھیک ۱۱؍ بجے خصوصی جج کمرہ عدالت میں داخل ہوئے اور مسند پر بیٹھتے ہی ملزمین کے بری کرنے کا فیصلہ سناتے ہوئے مختصراً  ان کی وجوہات بیان کی ۔
 عدالت نے  فیصلہ میں ایجنسیوں کی خامیوں اور ناقص ثبوتو ںکی نشاندہی کرتے ہوئے ابھینو بھارت تنظیم سے ملزمین کے منسلک ہونے کی دلیل کو قبول تو کیا لیکن ملزمین پر دھماکہ کےلئے فنڈ استعمال کرنے کی دلیل اور  اس تعلق سے تمام الزامات کو خارج کردیا  جج نے ساتھ ہی اس کیس میں  یو اے پی اے ( غیر قانونی سرگرمیوں ) قانون کے تحت منظوری لینے میں قانونی عمل کو باقاعدگی سے بروئے کار نہ لانے پراسے بھی مستردکر دیا۔ ساتھ ہی کورٹ نے کرنل پروہت کے کشمیر سے دھماکہ خیز مادہ لانے اور ان کے گھر سے دھماکہ خیز مادہ کے سفوف برآمد کرنے کی ضمن میں ناقص ثبوتوں کی فراہمی کے سبب اسے بھی ماننے سے انکار کر دیا ہے۔ تاہم کورٹ نے مالیگاؤں کے بھکو چوک میں ہونے والے بم دھماکہ میںہوئی ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار ضرور کیا ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK