Inquilab Logo Happiest Places to Work

مالونی :ٹاؤن شپ میونسپل اسکو ل کی نجکاری کیخلاف شدید احتجاج

Updated: August 23, 2025, 11:31 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

نگراں وزیرمنگل پربھات لودھا پر والدین اور کانگریس لیڈران وکارکنان برہم، ’ووٹ چورگدّی چھوڑ ‘کے بھی نعرے ،والدین کوہٹانے کیلئے پولیس پر طاقت کےاستعمال کا الزام

Police used force against protesters
پولیس نے مظاہرین کیخلاف طاقت کا استعمال کیا

 ٹاؤن شپ میونسپل اسکول میں چلائے جارہے اسکول میں چھٹی تا۸؍ ویں جماعت کی نجکاری کے بی ایم سی کے فیصلے کے خلاف سیکڑوں طلبہ کےوالدین اورکانگریس کے کارکنان نے سنیچر کی صبح اسکول کے گیٹ پر زبردست مظاہرہ کیا ۔ اس وقت اسکول میںپالک منتری منگل پربھات لودھا بھی آئے ہوئے تھے اور والدین ان تک اپنی آوازاورمطالبات پہنچانا چاہ رہے تھے لیکن حالات کچھ ایسے پیدا ہوئے کہ پولیس کی جانب سے والدین اورکانگریس کے کارکنان کو دور بھگایا گیا اوران کے ساتھ پولیس نےطاقت کا بھی استعمال کیا ۔ میز بان ہوٹل سے فائربریگیڈ تک پولیس کے جوان اوررائٹ کنٹرول فور س کے جوان پہلے سے ہی تعینات کئے گئے تھے۔
 کچھ والدین اور کانگریس کے کارکنان نے نعرے بازی کی اور’ووٹ چور گدّی چھوڑ‘کے بھی پرزور نعرے لگائے۔ اس موقع پرمقامی رکن اسمبلی اوررکن پارلیمنٹ ورشا گائیکواڑ، کارپوریٹر قمر جہاں صدیقی ، موریندر چودھری ،حاجی ببّو خان وغیرہ بھی موجود تھے ۔انہوں نے سخت ناراضگی کا ا ظہار کیا اوردوٹوک انداز میںکہاکہ ’’ طلبہ کے مستقبل سے کھلواڑ کی بی ایم سی کواجازت نہیں دی جائے گی اورہم کسی صورت اسکول کی نجکاری نہیںہونے دیںگے۔‘‘ان تمام لیڈران کوپولیس کی گاڑی کے ذریعے مالونی پولیس اسٹیشن لایا گیا ۔ یادرہے کہ اس سے قبل بھی ۸؍اگست کونجکاری کے خلاف ہی احتجاج کیا جاچکا ہے۔
احتجاج کرنے والے والدین کی ناراضگی اورسوال 
 اسکول کے باہر احتجاج کرنے والے طلبہ کے والدین کا الزام تھا کہ منگل پربھات لودھا کا تعلق بی جےپی سے ہے مگروہ کسی ایک پارٹی کےوزیر نہیں ہیں۔ اس لئے ان کوہماری بات سننی چاہئے اور ہمارے مطالبے پرتوجہ دیتے ہوئے انہیں بھی اسکول کی نجکاری کی مخالفت کرنی چاہئے مگروہ اس کے برعکس نہ صرف حمایت کررہے ہیںبلکہ پریہاس نام کی جس تنظیم کواسکول چلانے کا ٹھیکہ دیاجارہا ہے وہ اس کی طرفداری کرنے کے لئے اسکول میں آئے ہوئے ہیں۔‘‘کچھ والدین نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ وہ اسکو ل کے باہر پُرسکون انداز میںبیٹھے ہوئے تھے تاکہ اپنی بات کہہ سکیں مگرپولیس نے جان بوجھ کراورغیرضروری طور پر ان کے خلاف طاقت کا استعمال کیا ۔ان ہی میں شامل تھے عبدالرشید ، جن کا گریبان پولیس کے جوان نے پکڑکرزور سے دھکا دیا ۔ عبدالرشید کا کہناتھا کہ ’’میرا بچہ بھی نرسری میںپڑھتا ہے، ہمیں بھی پالک منتری سے ملنے دیا جائے ، میٹنگ کے لئے ہمیں بلایا گیا ہے تواسکول کےاندر کیوں جانے نہیںدیاجارہا ہے ۔‘‘ 
پورا معاملہ کیا ہے ؟
 یہاںپڑھانے والے کچھ اساتذہ سے رابطہ قائم کرنےپر انہوں نے بتایا کہ ’’ ٹاؤن شپ میونسپل اسکول میں پرائمری تا دسویں تک کی تعلیم مراٹھی ،انگلش ،ہندی اور سی بی ایس ا ی بورڈ کے ذریعے دی جارہی ہے ۔ مجموعی طور پرڈھائی ہزار سے زائدطلبہ یہاں زیرتعلیم ہیں۔کچھ ہی عرصہ قبل کروڑوں روپے خرچ کرکے اسکول کی شاندار عمارت تعمیر کی گئی ہے۔ ان اسکولوں میں نصف سے زائد مسلم طلبہ ہیں۔بی ایم سی کے ذریعے انگلش میڈیم ا ورسی بی ایس ای بورڈ کےتحت چھٹی تا ۸؍ویں جماعت کی نجکاری کی گئی ہے اور اس کاٹھیکہ پریہاس نام کی تنظیم کو دیا گیا ہے۔ یہ تنظیم اپنے طور پرتین جماعتوں کا تعلیمی نظام چلائے گی۔یہی وجہ ہے کہ اساتذہ کو یہ اندیشہ ہے کہ ان کےلئے کئی طرح کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ دوسری جانب والدین کو خدشہ  ہےکہ نجکاری کے سبب ان پر بھی بوجھ پڑسکتا ہےاورمفت تعلیم کا ان کے بچوں کا حق چھینا جاسکتا ہے۔‘‘ 
سڑک سے اسمبلی تک صدائے احتجاج بلندکرنے کا انتباہ 
 نجکاری کے خلاف ٹاؤن شپ میونسپل اسکول کے باہر احتجاج میںشامل ممبئی کانگریس کی صدر رکن پارلیمنٹ ورشا گائیکواڑ نے حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہاکہ’’ تعلیم ہر بچے کا حق ہے، اسکولوں کو ٹھیکے داروں کے حوالے کرنا غریب بچوں سے ان کا حق تعلیم چھیننے کے مترادف ہے۔ کانگریس اس ناانصافی کے خلاف ہر سطح پر جدوجہد کرے گی ،حکومت کو یہ فیصلہ واپس لینا ہوگا۔‘‘رکن اسمبلی اسلم شیخ نے کہاکہ ’’میونسپل کارپوریشن کے اسکولوں کی نجکاری بچوں کے مستقبل پر راست حملہ اوربچوں کے حقِ تعلیم پر بی ایم سی کی سودے بازی کسی قیمت پر برداشت نہیں کی جائے گی۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہاکہ ’’ اگر حکومت نے یہ فیصلہ واپس نہ لیا تو سڑک سے اسمبلی تک صدائے احتجاج بلند کی جائے گی۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK