Inquilab Logo

منی پور تشدد: آئی ٹی ایل ایف کا امیت شاہ اور سی بی آئی ڈائریکٹر پروین سود کو میمونڈرم

Updated: November 16, 2023, 2:00 PM IST | Imphal

کوکی برادری کی حمایت والے انڈیجینیس ٹرائبل لیڈرز فورم (آئی ٹی ایل ایف) نے بدھ کو وزیر داخلہ امیت شاہ اور سی بی آئی ڈائریکٹر پروین سود پر دباؤ ڈالا ہے کہ وہ غیر جانبداری اور انصاف سے منی پور میں کوکی اور میتی برادری کے درمیان پھوٹ پڑنے والے تشدد کو قابو کریں اور سی بی آئی سےسفارش کی کہ وہ کوکی برادری کے ساتھ ہونے والے مظالم کی تفتیش کرے۔ آئی ٹی ایل ایف نے کوکی برادری کے ساتھ ہونے والے مظالم کے خلاف احتجاج کرنے کیلئے چوراچندر پور میں ہونے والی ریلی کے بعد ڈپٹی کمشنر کے ذریعے امیت شاہ اور سود کو ۱۰؍ صفحات کا میمونڈرم پیش کیا ہے۔

People of Manipur protesting against Chief Minister N Bariyan Singh. Photo: INN
منی پور کے عوام وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

کوکی برادری کی حمایت والے انڈیجینیس ٹرائبل لیڈراس فارم (آئی ٹی ایل ایف) نے بدھ کو وزیر داخلہ امیت شاہ اور سی بی آئی کے ڈائریکٹر پروین سود پر دباؤ ڈالا ہے کہ وہ غیر جانبداری اور انصاف سے منی پور میں کوکی اور میتی برداری کے درمیان پھوٹ پڑنے والے تشدد کو قابو کریں اور سی بی آئی سے سفارش کی ہے کہ وہ کوکی زوبرداری کے لوگوں کے ساتھ ہونے والے مظالم کی تفتیش کرے۔ آئی ٹی ایل ایف نے کوکی برادری کے ساتھ ہونے والے مظالم کے خلاف احتجاج کرنے کیلئے چوراچندر پور میں ہونے والی بڑی ریلی کے بعد ڈپٹی کمشنر کے ذریعے امیت شاہ اور سود کو ۱۰؍ صفحات کا میمونڈرم پیش کیا ہے۔ ریلی میں احتجاجیوں نے ریاست میں بی جے پی کے اقتدار والی حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور تفتیشی ایجنسیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قبائیلی افراد کے خلاف میتی برداری کے ذریعے کئے جانے والے مظالم کی تفتیش کرے۔خیال رہےکہ منی پور میں ۳؍مئی سے جاری تشدد میں اب تک ۱۸۱؍ سے زائد افراد جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ کئی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ تشدد کے سبب کافی افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
آئی ٹی ایل ایل ایف نے امیت شاہ اور سود سے درخواست کی ہے کہ وہ منی پور حکومت کے تشدد کو قابو کرنے کیلئے ’’جانبدارانہ رویہ پر نظر ڈالیں۔‘‘ اور انہوںنے ۲۲؍ معاملات کی فہرست بھی دی ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ ان معاملات کی تفتیش سی بی آئی کرے۔ان معاملات میں خواتین کے خلاف ہونے والے مظالم کے واقعات بھی شامل ہیں۔آئی ٹی ایل ایف کے میمونڈرم نے  منی پور میں تشدد کو قابو کرنے کے وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ کے دعوؤں کو’’انتہائی مشکوک ‘‘قرار دیا ہے۔
آئی ٹی ایل ایف نے دعویٰ کیا ہے کہ کوکی برادری صرف تشدد کی متاثرہ نہیں ہے بلکہ اس نے تشدد میں کافی نقصانات کا بھی سامنا کیاہے۔کوکی براداری غیرمعمولی طور پر اب بھی عدم مساوات، تعصب اور طرف داری کا شکار ہے اور سیاسی طورپر بھی محکوم ہے۔ اس لئے آئین کی قانونی دفعات کے دائرہ کار کی رو سے کوکی برادری کا الگ حکومت کا مطالبہ کرنا ہی اس کا واحد حل ہے جو درست بھی ہے۔
خیال رہے کہ ۳؍ مئی کو تشدد کے آغاز سے ہی کوکی برادری ایک الگ حکومت کا مطالبہ کر رہی ہےکیونکہ ان کے مطابق وہ میتی برادری کے اکثریت والی امپھال ویلی میں خود کو’’مزید محفوظ‘‘ تسلیم نہیں کرتے ہیں۔کوکی اور میتی برادری کے درمیان ہونے والے اس تنازعے کی وجہ سے کوکی برادری کے لوگ اپنی حفاظت کیلئے امپھال ویلی سے پہاڑی علاقوں میں منتقل ہو گئے ہیں جبکہ میتی برادری کے لوگ پہاڑی علاقوں سے ویلی میں۔ میمونڈرم میں کوکی برادری کی حمایت میں یہ بھی لکھا ہوا ہے کہ کوکی برادری کے خلاف جو بھی معاملات درج کئے گئے ہیں اس کی رو سے ان کے خلاف کارروائی بھی کی گئی اور انہیں حراست میں بھی لیا ہے جبکہ کوکی برادری کے حق میں جو معاملات درج کئے گئے ہیں یا تو انہیں نہیں لیا گیا ہے یا غیر معینہ مدت کیلئے روک دیا گیا ہے۔آئی ٹی ایل ایف اور پوری کوکی برادری نے سی بی آئی سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان معاملات کی فوری طور پر تفتیش کرے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK