وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے مراٹھا کارکن منوج جرنگے کے اس مطالبے کو واضح طور پر مسترد کر دیا ہے کہ مراٹھا سماج کو او بی سی زمرے میں ریزرویشن دیا جائے۔
EPAPER
Updated: August 29, 2025, 11:00 PM IST | Mumbai
وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے مراٹھا کارکن منوج جرنگے کے اس مطالبے کو واضح طور پر مسترد کر دیا ہے کہ مراٹھا سماج کو او بی سی زمرے میں ریزرویشن دیا جائے۔
وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے مراٹھا کارکن منوج جرنگے کے اس مطالبے کو واضح طور پر مسترد کر دیا ہے کہ مراٹھا سماج کو او بی سی زمرے میں ریزرویشن دیا جائے۔ یاد رہے کہ فرنویس حکومت پہلے ہی مراٹھا سماج کو ۱۰؍ فیصد ریزرویشن دینے کا حکم نامہ جاری کر چکی ہے لیکن منوج جرنگے کا مطالبہ ہی یہ ہے کہ مراٹھا سماج اصل میں کنبی سماج ہے اور کنبی سماج او بی سی ہے اس لئے مراٹھا سماج کو او بی سی زمرے میں شامل کیا جائے۔ فرنویس کے اس بیان سے مراٹھا سماج کے ساتھ حکومت کے ٹکرائو میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
ممبئی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے فرنویس نے کہا ’’ میرے اور ایکناتھ شندے کے دور حکومت میں مراٹھا سماج کو ۱۰؍ فیصد ریزرویشن دینے کا حکم نامہ جاری کیا جا چکا ہے۔ یہ حکم نامہ اب بھی قائم ہے ۔ اس کی وجہ سے مراٹھا سماج کے نوجوانوں کو کافی فائدہ پہنچا ہے۔ جہاں تک بات ہے او بی سی زمرے کی تو اس زمرے میں پہلے ہی ۳۵۰؍ ذاتیں موجود ہیں۔ ایسی صورت میں مراٹھا سماج کو اس میں شامل کرنا ممکن نہیں ہے۔
تقریباً ایسی ہی بات سابق وزیر اعلیٰ اور موجودہ نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے بھی کہی ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’ جب میں نے وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالا تو مراٹھا سماج کے مطالبے کے مطابق انہیں ۱۰؍ فیصد ریزرویشن کا انتظام کروایا گیا۔ اسے نافذ کروانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے گئے۔ اس کا مراٹھا نوجوانوں کو فائدہ بھی ہوا۔ ‘‘ انہوں نے او بی سی زمرے میں مراٹھا سماج کو شامل کرنے کے مطالبے کے تعلق سے جواب دیا ’’ ہم ایک سماج کو اس کا حق دینے کیلئے دوسرے سماج سے اس کا حق نہیں چھین سکتے۔نہ حکومت ایسا چاہتی ہے اور نہ مراٹھا سماج۔‘‘ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مراٹھا سماج کے جن افراد کے نام کنبی فہرست میں پائے گئے ہیں، انہیں سرٹیفکیٹ دیئے گئے اور انہیں ریزرویشن میں شامل کیا گیا ہے۔
اپوزیشن کی جانب سے تنقید
دوسری طرف شیو سینا( ادھو) کے سربراہ اور سابق سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے مہایوتی حکومت کو یہ کہتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا ہے کہ ریزرویشن کے معاملے میں صرف آگے پیچھے کی سیاست ہو رہی ہے، حکومت کو اس پر عملی اقدامات کرنا چاہئے۔ ٹھاکرے نے کہا کہ آزاد میدان پر احتجاج کرنے والے دہشت گرد نہیں ہیں، وہ اپنے جائز حقوق کیلئے ممبئی آئے ہیں، افراتفری پھیلانے کیلئے نہیں۔ انہوں نے کہا اگر مراٹھی باشندئے ممبئی میں احتجاج نہیں کرسکتے تو کیا وہ اپنا احتجاج سورت یا گوہاٹی میں جاکر کریں گے؟ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ماضی میں مراٹھا برادری کو استعمال کیا گیا اور انہیں دھوکا دیا گیا۔ اب جب کہ مہایوتی اقتدار میں ہے، ان کے مطالبات کو پورا کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے خاص طور پر جرنگے پاٹل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ممبئی میں انصاف کی مانگ کیلئے احتجاج کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔
کانگریس کے ریاستی صدر ہرش وردھن سپکال نے کہا ہے کہ مراٹھا ریزرویشن دینے کیلئے سیاسی عزم چاہئے جو کہ فرنویس اور بی جے پی میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ’’ یہ آج کا سوال نہیں بلکہ کئی برسوں سے چلی آ رہی مانگ ہے۔ ہمیں اقتدار دیجئے، ہم ۷؍ دن میں مراٹھا ریزرویشن دیں گے۔یہ اعلان کرنے والے دیویندر فرنویس کے وعدے کا کیا ہوا؟سچ یہ ہے کہ انہوں نے صرف مراٹھا اور او بی سی سماج کو لڑایا ہے۔