متعددمظاہرین کوگرفتارکرلیا گیا۔مراٹھی ایکیکرن سمیتی نے کہا :جین سماج کو پلاسٹک کا شیڈ کاٹنے تک دیا گیا اور ہمیں خاموش مظاہرہ اور میمورنڈم بھی دینے نہیں دیاجارہا ہے
EPAPER
Updated: August 13, 2025, 10:51 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
متعددمظاہرین کوگرفتارکرلیا گیا۔مراٹھی ایکیکرن سمیتی نے کہا :جین سماج کو پلاسٹک کا شیڈ کاٹنے تک دیا گیا اور ہمیں خاموش مظاہرہ اور میمورنڈم بھی دینے نہیں دیاجارہا ہے
یہاں قدیم کبوترخانے کو بند کرنےکا تنازع بڑھتا جارہا ہے۔ جین منی کی جانب سے کبوتر خانہ کھولنے اور کبوتروں کو دانہ ڈالنے پر پابندی عائد نہ کرنے کے مطالبے نیز اس کیلئے ہتھیار اٹھانے کااعلان کرنے کے رد عمل میں بدھ کو مراٹھی ایکیکرن سمیتی کے عہدیدار اور کارکنان گاندھی ٹوپی پہن کر دادر کبوتر خانہ پہنچے اور احتجاج کرتے ہوئے اسے مکمل طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ پولیس نے اس احتجاج کی اجازت نہیں دی تھی جس کے سبب مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا ۔ اس دوران مراٹھی ایکیکرن سمیتی نے کہا کہ پولیس نے ان کے ساتھ سختی برتی اور انہیں زخمی بھی کیا۔تنظیم نے بامبے ہائی کورٹ کے فیصلے کا احترام کرنے کی اپیل کی ہے جس میں کبوتر خانوں کو بند کرنے کا حکم دیاگیاہے۔
دادرکبوترخانہ پر احتجاج کرنے والوںکے بقول کبوتر خانوں پر پابندی کا یہ مسئلہ سماجی ہے۔ اس لئے اسے ذات پات کا رنگ نہ دیں۔اسی لئے کسی مخصوص سماج کے لوگوں کو بامبے ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف احتجاج نہیں کرنا چاہئے۔ ا نہوں نے پولیس سے پوچھا کہ کیا آپ نے جین سماج کے مظاہرین کے خلاف کوئی کارروائی کی تھی جب انہوں نے احتجاج کیا تھا۔
مراٹھی ایککرن سمیتی کے بہت سے مظاہرین جب دادر کبوترخانہ علاقے میں جمع ہونے لگے تو پولیس نے متعدد افراد کو اپنی تحویل میں لے لینا شروع کر دیا ۔ اس وقت پولیس نے احتجاج سے پہلے ہی کچھ مظاہرین کو نوٹس بھیجنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس وقت بہت سے مظاہرین سروں پر ٹوپیاں پہن کر زوردار نعرے لگارہے تھے۔ کچھ مظاہرین کو روکنے کیلئے بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو بھی طلب کر لیا گیا تھاجس کے سبب کبوترخانہ پولیس چھاؤنی میں تبدیل ہوگیا تھا۔ اس موقع پر اس علاقے کے آس پاس کی سوسائٹیوں کے مکین بھی اس احتجاج کی حمایت کرتے نظر آ ئے ۔ ان کا کہنا ہے کہ کبوتروں کی وجہ سے مقامی افراد متعدد بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں جس کے علاج کیلئے انہیں کافی رقم خرچ کرنا پڑ رہی ہے۔
مراٹھی ایککرن سمیتی کے صدر گووردھن دیشمکھ کو کبوتر خانہ پہنچنے کے فوراً بعد پولیس نے گھیر لیا اور حراست میں لے لیا۔ اس موقع پر گووردھن دیشمکھ نے کہاکہ ’’پولیس کو ہمیں اپنا موقف پیش کرنے دینا چاہئے ، ہم صرف اپنے خیالات پیش کرنے آئے ہیں اور پولیس کو میمورنڈم دینے آئے ہیں ۔ ہم خاموش مظاہرہ کر رہے ہیں۔‘‘
اس مظاہرکے پیش نظر پولیس کی جانب سے دادر کبوتر خانہ علاقے میں دکانیں دوپہر ایک بجے تک بند رکھنے کے احکامات دیئے گئے تھے۔ اسی دوران احتیاطاً جین مندر کا مرکزی دروازہ بھی بند کر دیا گیا تھا۔اس ضمن میں جین سماج کے مذہبی رہنما نلیش چندر مہاراج کا کہنا ہے کہ ہم امن پسند ہیں اور ہماری ہتھیار استعمال کرنے کی روایت نہیں ہے ۔ یہ الزام عائد کرنا کہ ہمارے خلاف کارروائی نہیں کی گئی ،غلط ہے۔