Inquilab Logo

مرکزی وزیر کو گائوں میں گھسنے نہیں دیا گیا

Updated: March 10, 2024, 12:09 PM IST | Agency | Jalna

مراٹھا باشندوں نے رائو صاحب دانوے کو نعرے لگا کر لوٹنے پر مجبور کر دیا۔

Raosaheb Danve. Photo: INN
رائو صاحب دانوے۔ تصویر : آئی این این

مراٹھا باشندوں نے جالنہ میں مرکزی وزیر رائو صاحب دانوے اور ان کے ساتھ آئے کارکنان کو نعرے لگا کر لوٹنے پر مجبور کر دیا۔ انہیں گائوں میں داخل ہونے نہیں دیا گیا۔ یاد رہے کہ مراٹھا سماج نے تہیہ کر رکھا ہے کہ جب تک انہیں ریزرویشن نہیں مل جاتا اس وقت تک وہ کسی بھی لیڈرکو اپنے گائوں میں داخل ہونے نہیں دیں گے۔ 
اطلاع کے مطابق مرکزی وزیر مملکت برائے ریلوے رائو صاحب دانوے سنیچر کو کسی ترقیاتی کام کا افتتاح کرنے جالنہ ضلع کے بدناپور تعلقے میں واقع بوٹے گائوں پہنچے تھے۔ ان کے ساتھ رکن اسمبلی نارائن کوچے بھی تھے۔ ابھی ان کی گاڑی گائوں میں داخل بھی نہیں ہوئی تھی کہ مقامی باشندوں نے انہیں گھیر لیا اور نعرے لگانے لگے۔ ان کا کہنا تھا کہ’’ ہم کہہ چکے ہیں کہ آپ ہمارے دروازے نہ آئیں۔ اس کے باوجود آپ یہاں کس لئے آئے ہیں ؟‘‘ مراٹھا کارکنان نے ’واپس جائو، واپس جائو‘ کی آواز بلند کی۔ مرکزی وزیر کو گاڑی سے اترنے تک نہیں دیا گیا۔ انہوں نے اپنی گاڑی پھیر لی اور واپس چلے گئے۔ یاد رہے کہ مراٹھا ریزرویشن تحریک کے روح روا ں منوج جرنگے مراٹھا سماج کو تلقین کر چکے ہیں کہ وہ اپنے اپنے گھروں پر بورڈ لگائیں کہ ’’ میں ایک ووٹر ہوں اور کوئی لیڈر میرے گھر پر دستک نہ دے۔ ‘‘ یہ احتجاج جرنگے کی تلقین کا نتیجہ ہے۔ 
 منوج جرنگے کی ریلی کی تیاری 
اس دوران منوج جرنگے نے اعلان کیا ہے کہ وہ جلد ہی تقریباً ۹۰۰؍ ایکڑ وسیع زمین پر ایک جلسہ منعقد کریں گے جس میں کروڑوں مراٹھا جمع ہوں گے۔ ان کے اس اعلان کے بعدریلی کیلئے جگہ ڈھونڈنی شروع کر دی گئی ہے جلسے کے انتظامات شروع کر دیئے گئے ہیں۔ 
جالنہ میں میٹنگ کے بعد منوج جرنگے نے کہا کہ حکومت کا مراٹھاسماج کو دیا گیا ۱۰؍ فیصد ریزر ویشن ایک فریب ہے جو عدالت میں منظور نہیں ہوگا۔ ہم اپنی اس بات پر قائم ہیں کہ ہمیں او بی سی سماج کے زمرے ہی میں ریزرویشن چاہئے۔ ساتھ ہی انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت جلد از جلد ’سگے سوئرے‘ ( لواحقین) کے لفظ کو عمل میں لائے۔ اس موقع پر مراٹھا کارکن نے ایک بار پھر نائب دیویندر فرنویس کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ فرنویس اقتدار کی بنا پر دبائو اور زبردستی کی سیاست کر رہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK