ہندوستان میں کم از کم ۳؍ دہشت گردانہ حملوں کے ماسٹر مائنڈ صفی اللہ خالد کو پاکستان میں نامعلوم افراد نے موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق اس کی تصدیق سرکاری افسران نے کی ہے۔
EPAPER
Updated: May 19, 2025, 11:41 AM IST | New Delhi
ہندوستان میں کم از کم ۳؍ دہشت گردانہ حملوں کے ماسٹر مائنڈ صفی اللہ خالد کو پاکستان میں نامعلوم افراد نے موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق اس کی تصدیق سرکاری افسران نے کی ہے۔
ہندوستان میں کم از کم ۳؍ دہشت گردانہ حملوں کے ماسٹر مائنڈ صفی اللہ خالد کو پاکستان میں نامعلوم افراد نے موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق اس کی تصدیق سرکاری افسران نے کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صفی اللہ ۲۰۰۵ء کے بنگلور، ۲۰۰۶ء کے ناگپور اور ۲۰۰۸ء رامپوردہشت گردانہ حملوں کا ماسٹر مائنڈ تھا۔وہ ۲۰۰۰ء تک ونود کمار بن کر نیپال سے پاکستانی دہشت گردتنظیم لشکرطیبہ کے دہشت گردانہ حملوں کی کمان سنبھال رہاتھا۔ اہلکاروں کے مطابق اتوار کی دوپہر وہ صوبہ سندھ میں اپنے گھر سے نکلا اوربدنی کراسنگ کے قریب نامعلوم افراد نے اس پر فائرنگ کردی جس میں وہ جگہ پر ہی ڈھیر ہوگیا۔ تفتیش کاروں کےمطابق وہ لشکر کے ابو انس کا قریبی تھا اور اسی نے ۲۰۰۶ء میں ناگپور میں آر ایس ایس کے ہیڈ کوارٹز پر حملے کی منصوبہ بندی کی تھی۔ اس حملے میں تینوں دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیاگیاتھا۔ اسی نے ۲۰۰۵ء میں بنگلور میں حملہ کروایا تھا جس میں آئی آئی ٹی کے پروفیسر مونیش چندر پوری مارے گئے تھے۔ دہشت گرد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے جبکہ پولیس نے ابوانس کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔