Inquilab Logo

دنیا کے لاکھوں افراد نےمسجد کی شہادت کو دیکھا پھر بھی ثبوت نہیں

Updated: October 01, 2020, 9:40 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

سیاسی لیڈران نے بابری مسجدشہادت کے معاملے میں سی بی آئی عدالت کے فیصلہ پر حیرت کا اظہار کیا

Babri Masjid - Pic : INN
بابری مسجد ۔ تصویر : آئی این این

بدھ کو بابری مسجد کو شہید کرنے کے معاملے میں اتر پردیش کی سی بی آئی عدالت نے اس معاملے میں تمام ۳۲؍ملزمین کے خلاف ثبو ت نہ ملنے کی بنیاد پر بری کرنےکا جو فیصلہ سنایا اس سے سیاسی لیڈروں نے بھی عدم اطمینان کا اظہارکیاہے۔انقلاب نے متعددلیڈروں سے رابطہ قائم کر کے ان کے تاثرات حاصل کئے۔
 ثبوتوں کی بنیاد پر ہی مقدمہ قائم ہوا تھا:نواب ملک
 این سی پی کے قومی ترجمان  اور مہاراشٹر میں اقلیتی امور کے وزیر نواب ملک نےکہاکہ ’’بابری مسجدشہیدکرنے کے تعلق فیصلہ متوقع تھا۔ ایسا نہیں ہےکہ ملزمین کے خلاف ثبوت نہیں ہیںکیونکہ ثبوتوںکی بنیاد پر ہی جانچ ایجنسیوں نے مقدمہ بنایا تھا۔۶؍ دسمبرسےہلے ملک بھر میں رتھ یاترائیں نکالی گئی تھیں،جائے وقوع پر دوپہر ۱۱؍ بجے سے سارےدیش کا میڈیاموجودتھا،کئی ویڈیو اور فوٹو سامنے آئےہیں۔ آج بھی سوشل میڈیا پر یہ موجود ہیں۔ اس کے باوجود ہم عدالت کے فیصلہ کا احترام کرتےہیں۔اتر پردیش میں بی جے پی کی ہی حکومت ہے اور ان کے لیڈروںکو ہی اس فیصلہ میں بری کیا گیا ہے اس لئے ہمیں امید نہیں ہے کہ حکومت سپریم کورٹ جائے گی۔‘‘
بی جے پی حکومت میں انصاف کی امید کم: ابو عاصم اعظمی
 سماجوادی پارٹی کے مہاراشٹر کے صدر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نےکہاکہ’’جب تک ملک میں بی جے پی کی حکومت ہے تب تک انصاف ملنے کی امیدکم ہے۔ اس فیصلہ پر مَیں سی بی آئی کی مذمت کرتا ہوں۔سی بی آئی  اور ای ڈی جیسی ایجنسیاں حکومت کی کٹھ پتلی بنی ہوئی ہیں۔ مَیں ملک کے عوام سے اپیل کرتاہوں کہ اگر سی بی آئی کو کٹھ پتلی بننے سے بچانا ہےاورملک میں قانون کا راج لانا ہے تو ساری چیزیں بھول کر تمام پارٹیاں متحد ہو جائیں اور بی جے پی کواقتدارسے اتارپھینکو، ورنہ ملک برباد ہو جائے گا۔
 دنیا میں عدالیہ کا مذاق اڑانے والا فیصلہ ہے : مفتی اسماعیل 
  ایم آئی ایم کے رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل سے استفسارکرنےپرانہوںنے کہ ’’پوری دنیا نے دیکھا ہےکہ مسجد دن کے اجالے میں شہید کی گئی۔ کورٹ نےجن ۳۲؍ لوگوں کے تعلق سے کہاہےکہ ان کے خلاف الزام ثابت نہیں ہو سکےلیکن یہ ملزمین دعویٰ کرتےہیں کہ ہم نے مسجد شہید کی ہے۔اگر ان ۳۲؍ لوگوں نے مسجد شہید نہیں کی تو جن لوگوں نے شہیدکی انہیں پیش کرنا چاہئے۔ جن لوگوں نے بابری مسجد میں حصہ لیا انہیں اسی دنیا میں سزا بھگتنی ہے۔ ایک آخری عدالت ابھی باقی ہے۔‘‘
 فیصلہ حیران کن ہے حقائق پر مبنی نہیں : حسین دلوائی
 کانگریس کے سابق رکن پارلیمان حسین دلوائی نےکہاکہ’’بابری مسجد کیس میں سی بی آئی عدالت کا فیصلہ چونکانے والا ہے اور وہ حقائق پر مبنی نہیں۔ اس طرح کے فیصلہ سے عوام کا عدلیہ پرسے اعتماد ختم ہونے کا اندیشہ ہے۔‘‘حسین دلوائی  نے کہا کہ ’’اس فیصلے کے بعد کچھ لوگ مٹھائی تقسیم کرکے خوشی کا اظہار کر رہے ہیںاور ایک دوسرے کو مبارکباد دے رہے ہیں یہ دیکھ کر وہ منظر یاد آتا ہے جب بابائے قوم مہاتما گاندھی کے قتل کے بعد کچھ افراد نے اسی طرح خوش منائی تھی۔‘‘
یہ فیصلہ ہندوستانی عدلیہ کیلئے سیاہ دن :  اسلم شیخ
  کابینی وزیر اسلم شیخ نےکہاکہ ’’بابری مسجد انہدامی کیس میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے فیصلے کو ہندوستانی عدلیہ کی تاریخ کاسیاہ دن قرار دیا جائےگا۔آج انصاف کے نام پر مسلمانوں کے جذبات کے ساتھ ایک بار پھر کھلواڑ کیا گیا ہے۔‘‘  اُنہوں نے کہا کہ ملک کے ذمہ دار شہری کے طور پر ہم عدالت کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں مگر یہاں یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ آج کے اس فیصلے کو ہندوستانی عدلیہ کی تاریخ کے سب سے سیاہ دن کے طور پر یاد کیا جائے گا۔ اُنہوں نے آخر میں مسلمانوں سے صبر و تحمل کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس معاملے میں کسی بھی طرح کے احتجاج سے گُریز کرنا چاہئے تاکہ ملک و ریاست میں لا اینڈ آرڈر کا مسئلہ پیدا نہ ہو سکے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK