لڑکی کا کہنا ہے کہ وہ وقت پر پہنچی تھی مگر سینٹر کے اندر داخل ہوتے وقت اہلکار نے کہا ’’سسرال میں آئی ہو کیا؟‘‘
EPAPER
Updated: March 10, 2023, 8:39 AM IST | Mumbai
لڑکی کا کہنا ہے کہ وہ وقت پر پہنچی تھی مگر سینٹر کے اندر داخل ہوتے وقت اہلکار نے کہا ’’سسرال میں آئی ہو کیا؟‘‘
مغربی مضافات کے ایس ایس سی امتحان سینٹر پرمبینہ طورپر ایک مسلم طالبہ کے ساتھ بدتمیزی کا واقعہ پیش آیا ہے۔ اطلاع کے مطابق صرف چند منٹ تاخیر سے پہنچنے کی بنا پر سینٹر کے ذمہ دار نے طالبہ پر فقرہ کستے ہوئے پوچھاکہ ’سسرال میں آئی ہے کیا؟ ‘جبکہ طالبہ اور سرپرست کےمطابق وہ سینٹر پر وقت پر پہنچے تھے۔ اس کےباوجود طالبہ پر یہ فقرہ کسا گیا۔ اس کی شکایت بورڈ آفس سےکرنےپر کائونسلر نے سینٹر انچارج سےکہاکہ اس طرح کی زبان کا استعمال نہ کیاجائے۔ انچارج نے معاملہ کی جانچ کا یقین دلایاہے۔
ممبئی ڈیویژن ،واشی بورڈ کے کائونسلر مرلی دھر مورے نےبتایاکہ ’’ ۸؍مارچ کو مضافاتی علاقے کے ایک سینٹر سے ایک مسلم طالبہ اور اس کی والدہ نے فون پر سینٹرانچار ج کی شکایت کرتےہوئے بتایاکہ ’’ہم لوگ سینٹر پر سوا ۱۰؍ بجے پہنچ گئے تھے ۔ اس کےباوجود سینٹر پر موجود ذمہ دارنے بڑی بے رخی سے فقرہ کستےہوئے کہاکہ ’سسرال میں آئی ہے کیا؟ ‘یہ فقرہ کسنے کےبعداس نے سینٹر میں داخل ہونےکی اجازت دی۔‘‘ مرلی دھر مورے نے بتایا کہ شکایت ملنے پر انہوں نے سینٹر پر رابطہ کرکے باز پرس کی کہ قبل ازوقت پہنچ جانےکےباوجود متعلقہ ذمہ دار نے ایسا فقرہ کیوں ادا کیا ؟تو سینٹرانچارج نے دعویٰ کہ طالبہ سینٹر پر ۱۰؍بجکر ۳۵؍ منٹ پر پہنچی تھی ۔ اس لئے اس سے تاخیر سے پہنچنےکی وجہ دریافت کی گئی ہوگی۔ مذکورہ فقرہ کےبارےمیں دریافت کرنے پر انچارج نے لاعلمی ظاہر کی ۔ مرلی دھر مورے کے مطابق’’ میں نے انچارج کو ہدایت دی ہےکہ اس طرح کی زبان کا استعمال نہ کیاجائے ۔‘‘ انہوں نے کہاکہ’’ امتحان کےوقت اس طرح کافقرہ کسنے سے طلبہ ذہنی انتشار میں مبتلا ہوسکتےہیں جس سے امتحان دینےمیں مشکل آسکتی ہے۔ اس پر سینٹر انچارج نےمعاملےکی جانچ کرنے کا یقین دلایا ہے۔‘‘