Inquilab Logo Happiest Places to Work

میٹھی ندی خطرے کے نشان تک پہنچی، کرانتی نگر خالی کرایا گیا

Updated: August 19, 2025, 11:13 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai

کرلا کے ۴۰۰؍ افراد کو احتیاطاً میونسپل اسکول میں منتقل کیا گیا، بجلی سپلائی منقطع ہونے سے مونو ریل دو اسٹیشنوں کے بیچ پھنس گئی، تقریباً ۲؍ گھنٹوں بعد مسافروں کو کھڑکی کاٹ کر نکالا گیا، چند بے ہوش مسافروں کو سائن اسپتال میں فرسٹ ایڈ دیا گیا ، ٹرین ایک طرف جھک گئی تھی ، مسافروں کو ایک جانب رکھا گیا تھا

Police are clearing the area.
پولیس مذکورہ علاقہ خالی کرواتے ہوئے

 ۲۰۰۵ء میں میٹھی ندی سے پیدا ہونے والی صورتحال کو لوگ آج تک بھول نہیں سکے ہیں اور تقریباً ۲۰؍ برس بعد منگل کو موسلا دھار بارش کے سبب میٹھی ندی کا پانی خطرے کے نشان کے قریب پہنچ گیا تھا جس کے سبب کرلا بریج کے پاس کرانتی نگر کو این ڈی آر ایف کی مدد سے خالی کرواکر سیکڑوں مکینوں کو ایک میونسپل اسکول میں منتقل کردیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ بھاری بارش سے بجلی سپلائی منقطع ہونے پر ایک مونو ریل دو اسٹیشنوں کے درمیان تقریباً دو گھنٹوں تک پھنسی رہی اور کھڑکی کاٹ کر مسافروں کو نیچے لایا گیا۔
میٹھی ندی کا خطرہ
 منگل کو موسلادھار بارش کے ساتھ طغیانی کی وجہ سے میٹھی ندی میں پانی کی سطح بہت بڑھ گئی تھی حتیٰ کہ دوپہر کے وقت کرلا بریج کرانتی نگر سے متصل ندی میں پانی ۳ء۱۰؍ میٹر تک پہنچ گیا تھا جبکہ یہاں خطرہ کا نشان ۴؍ میٹر ہے اس لئے ’این ڈی آر ایف‘ (نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس) اور مقامی پولیس کی مدد سے کرانتی نگر کو خالی کروالیا گیا تھا ۔  پولیس نے ’پبلک ایڈریس سسٹم‘ کی مدد سے بی ایم سی کے ’ایل وارڈ‘ میں واقع کرانتی نگر کے لوگوں کو میٹھی ندی کے خطرے کے نشان کے قریب پہنچنے کی اطلاع دیتے ہوئے اس علاقے کو خالی کروایا اور پھر تقریباً ۴۰۰؍ افراد کو عارضی طور پر مگن لال ماتھورام میونسپل اسکول میں منتقل کیا گیا اور انہیں ناشتہ فراہم کیا گیا۔ بارش کا زور کم ہونے کے بعد جب ندی میں پانی کی سطح کم ہوئی تو ان لوگوں کو واپس ان کے گھروں میں جانے کی اجازت دے دی گئی تھی البتہ احتیاطاً این ڈی آر ایف کی ٹیم کو تعینات رکھا گیا تھا۔
مونو ریل بند پڑ گئی۲۰۰؍ مسافر بے حال
 بارش میں سیلابی صورتحال سے بچنے کیلئے اونچائی سے چلائی جانے والی مونو ریل سے سفر کرنے والے کئی مسافر اس وقت پریشان ہوگئے جب بجلی سپلائی کا مسئلہ پیدا ہونے کی وجہ سے مونو ریل دو اسٹیشنوں کے درمیان تقریباً ۲؍ گھنٹوں تک پھنسی رہی۔ چونکہ مونو ریل ہر طرف سے بند ہوتی ہے اور اندر اے سی چالو رہتا ہے لیکن بجلی سپلائی کا مسئلہ پیدا ہونے سے اس کی لائٹ اور اے سی بند ہوگیا تھا اس لئے مسافر نہ صرف گرمی اور بھیڑ کے سبب گھٹن محسوس کررہے تھے بلکہ پسینے میں شرابور ہوگئے تھے۔ خواتین، بچوں اور بوڑھوں کو زیادہ پریشانی ہوئی۔
 بحفاظت باہر نکالے گئے ایک مسافر نے بتایا کہ متذکرہ تمام مشکلات کے علاوہ ایک مسئلہ یہ تھا کہ ٹرین بائیں طرف جھکی ہوئی تھی اور مونو ریل کے ڈرائیور کے کہنے پر مسافروں کو دائیں جانب کرکے بائیں جانب کا حصہ خالی کردیا گیا تھا تاکہ کوئی  حادثہ نہ پیش آجائے۔ اس مسافر نے یہ بھی بتایا کہ فائر بریگیڈ پہنچنے کے تقریباً آدھے گھنٹے کے بعد مسافروں کو نکالنے کی کارروئی شروع کی گئی۔
 واضح رہے کہ کھڑکی کاٹ کر تقریباً ۲۰۰؍ سے زائد مسافروں کو کرین کی مدد سے نیچے لایا گیا۔ ٹرین سے نکالے گئے چند مسافر بے ہوش ہوگئے تھے اور دیگر کئی کو سانس لینے میں دشواری ہورہی تھی جس کے سبب انہیں ایمبولنس سے سائن اسپتال لے جایا گیا اور ان کی طبی جانچ اور ’فرسٹ ایڈ‘ دے کر گھر جانے کی اجازت دی گئی۔
 یہ واقعہ شام تقریباً ۶؍ بج کر ۱۵؍ منٹ پر بھکتی پارک اور چمبور کے درمیان پیش آیا تھا اور اس کے بعد چند گھنٹوں تک راحت کاری جاری رہی۔ اس دوران دوسری لائن پر وڈالا سے چمبور کے درمیان مونو ریل کی خدمات جاری تھی۔
۲۴؍ گھنٹوں میں ۲۰۰؍ ملی میٹر سے زیادہ بارش
 منگل کو شہر و مضافات اور اطراف کے علاقوں میں موسلا دھار بارش ہوئی ۔ اس روز صبح ساڑھے ۸؍ بجے سے شام ساڑھے ۵؍ بجے کے درمیان ممبئی میں اوسطاً ۱۶۳ء۴؍ ملی میٹر اور تھانے میں ۱۱۰؍ ایم ایم بارش ریکارڈ کی گئی۔ البتہ منگل کی صبح ساڑھے ۸؍ بجے تک ممبئی میں ۲۳۸؍ ایم ایم اور تھانے میں  ۲۱۶؍ ایم ایم بارش درج کی گئی ۔ البتہ منگل کیلئے پیشگی ریڈ الرٹ جاری کردیا گیا تھا اور تعلیمی اداروں، سرکاری اور نیم سرکاری اداروں میں چھٹی دے دی گئی تھی اس کے علاوہ نجی اداروں میں بھی بہت سے افراد نے چھٹی کرلی تھی اس لئے راستوں پر عام دنوں کے مقابلے کم لوگ نظر آئے اور لوگ سیلابی صورت حال میں راستوں میں پھنسنے سے بچ گئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK