راج ٹھاکرے کی کارکنوں کو پارٹی کے نشان پر الیکشن نہ لڑنے کی ہدایت،امیدواروں میں بے چینی
رکن پارلیمان شریکانت شندے امیدوار نیناد کرمرکرکے ساتھ۔ تصویر:آئی این این
مہاراشٹر کی ۲۴۶ ؍بلدیاتی کونسلوں اور ۴۲؍ نگر پنچایتوں کے انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی میعاد پیر کو سہ پہر ۳؍ بجے ختم ہوگئی۔ اس وقت تک سیاسی سرگرمیاں عروج پر تھیں اور ہر جماعت کے امیدوار آخری لمحات میں اپنے کاغذات داخل کرنے میں مصروف نظرآ ئے۔ اسی گہماگہمی کے دوران امبرناتھ میونسپل کونسل میں ایک غیرمتوقع سیاسی موڑ اس وقت آیا جب مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے نے اچانک اپنے کارکنان کیلئے نہایت اہم ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ ایم این ایس امبرناتھ میونسل کونسل کے انتخابات نہیں لڑے گی۔
امبرناتھ میونسپل کونسل انتخابات کیلئے فارم بھرنے کے آخری دن اچانک ایسا سیاسی دھماکہ ہوا جس نے پورے شہر کی فضا بدل کر رکھ دی۔ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے نے دوٹوک الفاظ میں حکم جاری کیا کہ پارٹی امبرناتھ میں اپنے نشان پر الیکشن نہیں لڑے گی۔ جیسے ہی یہ پیغام مقامی یونٹ تک پہنچا ایک کھلبلی مچ گئی۔یہ اعلان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ایم این ایس کے کارکنان گزشتہ کئی ہفتوں سے بھرپور مہم چلا رہے تھے،پوسٹرز لگ چکے تھے،وارڈ سطح کی حکمت عملی تیار تھی اورانتخابی رابطہ برق رفتاری سے جاری تھا۔ لیکن اچانک آئی اس ہدایت نے کارکنوں کے قدموں تلے زمین کھینچ لی۔
پارٹی نے اگرچہ اپنے خواہش مند امیدواروں کو یہ چھوٹ ضرور دی ہے کہ وہ چاہیں تو آزاد امیدوار کی حیثیت سے میدان میں اتریں یا سیاسی حالات کے مطابق کوئی بھی راستہ اختیار کریں تاہم ایم این ایس کے نشان پر کسی کو الیکشن لڑنے کی قطعی اجازت نہیں ہوگی۔نتیجتاً فارم بھرنے کی مہلت ختم ہونے میں صرف چندگھنٹے باقی تھے اور ایم این ایس امیدواروں کے درمیان بے چینی اور سخت تذبذب کی کیفیت دیکھی گئی۔ کئی کارکن متبادل انتخابی نشان تلاش کرنے کےلئے بھاگ دوڑ کرتے نظر آئے تو کچھ یہ طے ہی نہیں کر پا رہے تھے کہ اب کس اتحاد کی طرف رخ کریں۔ سیاسی جانکاروں کا کہنا ہے کہ تیزی سے بدلتے سیاسی منظرنامے میں ایم این ایس کی باضابطہ غیر موجودگی مقامی سیاسی مساوات میں ایک بڑی اور غیر معمولی تبدیلی کاپیش خیمہ بن سکتی ہے۔ یہ فیصلہ نہ صرف عام کارکنوں بلکہ مخالف پارٹیوں کے لئے بھی ایک نیا چیلنج بن کر سامنے آیا ہے۔