Inquilab Logo

ایم این ایس لیڈر کے ہاتھوں اپنی ہی پارٹی کے عہدیدار کی پٹائی

Updated: January 10, 2024, 10:50 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

ویڈیو وائرل، الزام عائد کرنے والےپارٹی کے ریاستی نائب صدر اوردیگرکارکنوں کوپارٹی سے نکال دیا گیا۔ ایم این ایس نے الزام کی تردیدکی

A policeman stands guard outside Mahesh Jadhav`s party office in Navi Mumbai. (Photo: PTI)
نوی ممبئی میں مہیش جادھوکے پارٹی آفس کے باہرپولیس اہلکارکا پہرہ۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

راج ٹھاکرے کی پارٹی مہاراشٹر نونرمان سینا ( ایم این ایس ) کی اسٹوڈنٹ ونگ کے صدر امیت ٹھاکرے پر اپنی ہی پارٹی کے ریاستی نائب صدر اور مراٹھی کامگار سینا کے صدر مہیش جادھو  نے پٹائی کا الزام عائد کیا ہے ۔ اس سلسلے میں انہوںنے سوشل میڈیا پر ویڈیو بھی وائرل کیا ہے جس کے بعد  پارٹی نے ان ہی کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے نہ صرف انہیں بلکہ مراٹھی کامگار سینا  کےسبھی عہدیداروں کو پارٹی سے نکال دیا  ۔
 مہاراشٹر نونرمان سینا کے ریاستی نائب صدر اور مراٹھی کامگار سینا کے صدر مہیش جادھو نے اپنی پارٹی کے لیڈر امیت ٹھاکرے پر سنگین الزامات عائد کئے ہیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر زخمی حالت میں اپنا ایک ویڈیو شیئر کیا ہے۔ اس میں انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’میں متھاڈی تنظیم کے بارے میں بات کرنے کیلئے پارٹی  صدر راج ٹھاکرے کے گھر گیا تھا۔ وہاں مجھے امیت ٹھاکرے اور ان کے ساتھیوں نے بے دردی سے پیٹا۔ اس دوران اس مار پیٹ کے بعد جادھو کو نوی ممبئی کے علاقے کھار گھر کے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔مہیش جادھو نے الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ ’’میں کچھ متھاڈی کارکنوں کے مطالبات کے ساتھ امیت ٹھاکرے سے ملنے راج گڑھ (ایم این ایس آفس) گیا تھا۔ وہیں راج ٹھاکرے کے دوست ونئے اگروال کے کہنے پر امیت ٹھاکرے نے میری پٹائی کر دی۔ یہ ٹھاکرے مراٹھیوں کے خیر خواہ نہیں ہیں، صرف دلال ہیں۔ ان کی پارٹی ایک دلال ہے، صرف ہفتہ وصولی کرنے والی پارٹی ہے۔ اس فیس بک لائیو کے بعد وہ لوگ میری جان لیں گے، مجھے مار ڈالیں گے۔ اگر مجھے کچھ ہوا تو راج اور امیت ٹھاکرے ا س کے ذمہ دار ہوں گے۔
 مہیش جادھو کا ویڈیو وائرل ہونے کےبعد ایم این ایس نے بھی کارروائی کرتے ہوئے مہیش جادھو کے ساتھ لیبر سینا کے خلاف کارروائی کی ہے۔ ایم این ایس نے ۹؍ جنوری ۲۰۲۴ء کو سرکیولر جاری کیا ہے جسے پارٹی کے ’ایکس ‘ اکاؤنٹ پر بھی عام کیا گیا ہے ۔ پارٹی کے لیڈر بالا نند گاؤنکر کی جانب  سے جاری کردہ لیٹر میں کہا گیا ہے کہ ریاست مہاراشٹر کے تمام ورکروںکو مطلع کیا جا رہا ہے کہ راج ٹھاکرے کے حکم کے مطابق مراٹھی کامگار سینا    کے تمام عہدیداروں کو پارٹی سے نکالا جا رہا ہے۔ مراٹھی کامگار سینا اور اس کے عہدیداروں کا اب سے   ایم این ایس یا مہاراشٹر نو نرمان کامگار سینا سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس لئے سیاسی جماعت ’مہاراشٹر نو نرمان سینا‘ اور پارٹی سے وابستہ دیگرتنظیموں کا مراٹھی کامگار سینا کے عہدیداروں اور اراکین کے کسی کردار سے کوئی تعلق نہیں ہوگا۔
 ایم این ایس لیڈر سندیپ دیشپانڈے نے اس معاملے میں پارٹی کا موقف واضح کیا ہے۔ انہوںنے ایک مراٹھی نیوز چینل سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’مہیش جادھو کے تمام الزامات جھوٹے ہیں۔ ان الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ جب یہ ہوا تو میں وہاں نہیں تھا لیکن مجھے ہمارے اعلیٰ عہدیداروںنے اطلاع دی ہےکہ امیت ٹھاکرے کو مہیش جادھو کے خلاف بہت سی شکایتیں موصول ہو رہی تھیں۔ مزدوروں کو دھوکہ دینے اور ان سے پیسے لینے جیسی   شکایات بھی ان میں شامل ہیں۔اسی سلسلے میں   امیت ٹھاکرے نے انہیں جواب دینے کے لئے بلایا لیکن جادھو کچھ کارکنوں کے ساتھ وہاں گئے اور امیت ٹھاکرے کو منہ توڑ جواب دینے لگے جس سے وہاں موجود کارکنان مشتعل ہوگئے اور مہیش جادھو کی پٹائی کردی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK