نئے موٹر ایکٹ پر’ انڈیا اتحاد‘کے ترجمان جتیندر اوہاڑ کی تنقید، ٹرک ہڑتال کی حمایت کی،اندیشہ ظاہر کیاکہ اشیائےضروریہ کی سپلائی متاثر ہو سکتی ہے۔
EPAPER
Updated: January 03, 2024, 9:27 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
نئے موٹر ایکٹ پر’ انڈیا اتحاد‘کے ترجمان جتیندر اوہاڑ کی تنقید، ٹرک ہڑتال کی حمایت کی،اندیشہ ظاہر کیاکہ اشیائےضروریہ کی سپلائی متاثر ہو سکتی ہے۔
ڈرائیورکے خلاف بنائےگئے نئے قانون پر شدید تنقید کرتے ہوئے ’انڈیا‘ اتحاد کے ترجمان ، این سی پی کے قومی جنرل سیکریٹری اور رکن اسمبلی جتیندر اوہاڑ نے اسے سیاہ قانون قرار دیا اور الزام عائد کیاکہ مودی حکومت ملک میں اس طرح کے قانون کے ذریعے پولیس راج نافذ کرنا چاہتی ہے اور ہم پولیس راج کے نفاذ کے آخری مرحلے میں ہیں۔ ڈرائیور جو ۱۲؍ تا ۱۴؍ دنوں تک مسلسل گاڑی چلا کر عوام کیلئے روزمرہ زندگی کی ضروری اشیا فراہم کراتے ہیں ،ان سے اگر حادثہ ہو جائے تو اس کیلئے ۱۰؍ سال کی سزا ،۷؍ لاکھ روپےجرمانہ اور ۹۰؍ دنوں تک ضمانت نہیں ، اس طرح کا قانون پولیس راج کے نفاذ کا ہی اشارہ ہے جس کی ہم مخالفت کرتے ہیں۔‘‘انہوںنے کہاکہ یہ قانون صرف ٹرک ڈرائیوروں کیلئے ہی نہیں،چھوٹی گاڑیوں کے ڈرائیوروں کیلئے بھی ہیں اور سبھی اس سے متاثر ہوں گے۔ کئی ممالک میں ڈرائیوروں کے خلاف قانون کو نرم کیا جارہا ہے لیکن ہمارے یہاں انتہائی سخت کیاجارہا ہے۔
منگل کو تھانے میں ’ناد ‘بنگلہ پر منعقدہ پریس کانفرنس میں جتیندر اوہاڑ نے مزید کہا کہ’’سڑک حادثےمیں اگر کسی شخص کی موت ہو جائے تو کیا ٹرک ڈرائیور کو فوری طور پر۱۰؍سال کی جیل ہوجانا چاہئے؟ اس پر ۷؍ لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دینا چاہئے؟اسے ۹۰؍ دنوں تک ضمانت نہیںملنا چاہئے؟ گویا یہ قانون بابا صاحب امبیڈکر کے قانون سے خلاف ہے۔امبیڈکر صاحب نے ضمانت دینے کو شہری کا حق قرار دیا ہے لیکن اس قانون میں ۹۰؍ دنوںتک ضمانت ہی نہیں دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ڈرائیور کی تنخواہ پہلے ہی کم ہوتی ہے، وہ ساتھ لاکھ روپے کہاں سے لائےگا؟‘‘
اوہا ڑنے مزید کہاکہ’’مودی حکومت نے کسان آندولن کے وقت بھی ایسا ہی کیا تھا لیکن احتجاج کو معمولی سمجھا تھا لیکن وہ احتجاج قومی سطح پر کیا گیا ،اسی طرح ٹرک ڈرائیوروں کا یہ احتجاج بھی قومی سطح پر کیا جارہاہے جس سے دودھ ، سبزی اور دیگر ضروری اشیاءکی فراہمی بند ہو جائیگی اور عوام کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘‘انہوںنے مزید کہا کہ’’ کئی حادثات میں ڈرائیوروں کی غلطی نہیں ہوتی ہے اس لئے پہلے شہریوں سے زیبرا کراسنگ سے روڈ پار کرنے کا قانون بناناچاہئے۔‘‘
انڈیا اتحاد کے ترجمان نے کہاکہ’’مودی حکومت کو ملک کے عوام کو مطلع کئے بغیر اور ڈرائیوروں کی تنظیموں ( جن پر یہ نافذ کیا جائے گا) ان سے مشورہ کئے بغیر اپوزیشن کی غیر موجودگی میں پارلیمنٹ میں منظور کیا ہے ۔حکومت نے عوام پر مظالم ڈھانے والے قوانین اسی دوران منظور کئے ہیں جس کی ہم سخت مذمت کرتے ہیں۔‘‘