Inquilab Logo

آسام اور بنگال میں مودی کی ریلیاں، بی جے پی کی لہر کا دعویٰ

Updated: April 02, 2021, 2:06 PM IST | Agency | Kolkata/Kokrajhar

مغربی بنگال میں۲۰۰؍ سے زائد سیٹوں پر کامیابی کادعویٰ ، ممتا بنرجی کونشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہیں پہلے جے شری رام کے نعرے سے مسئلہ تھا اور اب زعفرانی کپڑے اور تلک سے پریشانی ہورہی ہے، آسام میں کانگریس پر حملہ کیا ، ریاست کوبم ، بندوق اور بلاکیڈ میں جھونکنے کا الزام لگایا

Picture.Picture:INN
علامتی تصویر۔تصویر :آئی این این

 وزیر اعظم نریندر مودی نےجمعرات کو بنگال اور آسام میںریلیاں کرتے ہوئے امن  ،ترقی اور بی جے پی لہر کادعویٰ کیا ہے۔ مغربی بنگال میں انتخابی ریلی سے خطاب کے دوران انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ بنگال میں بی جے پی کی لہر چل رہی ہے اور بی جے  پی۲۰۰؍سے زائد سیٹوں پر کامیابی حاصل کرے گی ۔جنوبی۲۴؍ پرگنہ کے جوئے نگر میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہاکہ پہلے ممتا بنرجی کو جے شری رام کے نعرے سے پرابلم تھا اور اب ممتا بنرجی کو زعفرانی کپڑے اور تلک سے پریشانی ہورہی ہے۔اب انہیں راکشک کہا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی نندی گرام میں انتخابی مہم کے دوران اپنے گوتر کو بیان کررہی ہے ۔ خیال رہے کہ مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے کہا تھا کہ ممتا بنرجی خود کو ’شنڈیلا‘ گوتر بیان کررہی ہیں ۔کیا ان کے لئے روہنگیائی شنڈیلا ہیں جنہیں وہ سرخ قالین پیش کررہی ہیں۔ سنگھ کے اس تبصرے پر ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا نےکہاکہ گری راج سنگھ کہہ رہے ہیں کہ ممتا بنرجی کا تعلق روہنگیائی قبیلہ سے ہے۔ان پر وہ فخر کرتی ہیں ۔مگر یہ چوٹی والا راکشک ہونے سے زیادہ بہتر ہے ۔وزیر اعظم مودی نے بنگلہ دیش کے سفر کو ترنمول کانگریس کے ذریعہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیئے جانے پر  پارٹی  پر سخت تنقید کی  اوراپنے مندر کے دورے کا دفاع کیا ۔ترنمول کانگریس نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر کہا کہ مودی بنگلہ دیش کے دورے دوران اسمبلی انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کررہے ہیں ۔
 وزیر اعظم مودی نے کہا کہ میں نے بنگلہ دیش میں۵۱؍ شکتی پیٹھ جیشورشوری کالی مندروں میں سے ایک کا دورہ کیا۔ ترنمول کانگریس کے لوگ اس پر اعتراض کررہے ہیں۔کیا متوا سماج کے مندر کا دورہ کرنا غلط ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ میں موسمی عقیدے (شردھا) کو ظاہر کرنے میں یقین نہیں رکھتا۔ ہم ہمیشہ اپنے عقیدے اور روایت پر فخر کرتے ہیں۔خیال رہے کہ متوا سماج مغربی بنگال کی متعدد سیٹوں پر اثر رکھتا ہے ۔
 وزیرا عظم مودی نے کہا کہ ممتا بنرجی نے آئین کا حلف لیا ہے ۔اس کے باوجود اترپردیش اور بہار کے باشندوں کو باہری قرار دے رہی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ممتا بنرجی بول رہی ہیں کہ اترپردیش اور بہار کے غنڈے اسمبلی انتخابات پر اثرانداز ہورہے ہیں ۔ممتا بنرجی کے نندی گرام اسمبلی حلقے سے انتخاب لڑنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی کو احساس ہوچکا تھا کہ وہ ہاررہی ہیں ۔نندی گرام میں بھی ہاریں گی۔مودی کی ریلی جمعرات کو نندی گرام میں  پولنگ کے دن  ہی ہوئی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ممتا  بنرجی نےدیگر جماعتوں کے۱۴؍ لیڈروں سے بی جے پی کے خلاف متحد ہونے کی جو اپیل کی ہے وہ ممکنہ شکست پر ان کی پریشانی کا باعث ہے۔ مودی نے کہا کہ وہ ان لوگوں سے مدد مانگ رہی ہیں جو ان کی نظر میں بیرونی اور سیاح ہیں اور جن کے پاس اس سے پہلے ملنے کا وقت نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ دیدی کے لئے ، بنگال ایک کھیل کا میدان ہے ، لیکن بی جے پی کے لئے ریاست ترقی ، تعلیم اور صنعتوںکی ترقی کا میدان ہے۔
’’کانگریس نے آسام کو بم ،بندوق اور بلاکیڈ میں جھونک دیا تھا ‘‘
  وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو آسام کے کوکرا جھار میں کانگریس کو ہدف تنقید  بناتے  ہوئے کہا کہ ا س نے  اپنے طویل دور حکومت  میں  آسام کو بم ، بندوق  اور بلاکیڈ  میں  جھونک  دیا  تھا ، جبکہ قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) نے اس  ریاست کوامن اوروقار کا تحفہ   دیا   ہے ۔ مودی نے یہاں بی جےپی کے زیر اہتمام انتخابی جلسے  سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ’’  مجھے اطمینان ہے کہ۲۰۱۶ء  میں  بی ٹی آر میں امن و ترقی کا   جو  وعدہ  ہم  نے  کیا تھا ،  اس    کے لئے   ہم نے  ایماندارانہ کوشش کی ہے جبکہ کانگریس کے طویل  دور حکومت  نے آسام کو بم ، بندوق اور  بلاکیڈ  میں جھونک  دیا تھا ۔انہوں نے کہا کہ آج بی ٹی آر میں  وسعت  آئی ہے اور ترقی کی نئی شروعات بھی ہوئی ہے۔ بوڈولینڈ کی پائیدار ترقی    کے  لئے  ہمارا گُر  ہے  امن ، خوشحالی اور سلامتی ۔  یہ انتخابات ’مہاجوت کے مہاجھوٹ ‘ اور ڈبل انجن کے مہا وکاس کے درمیان ہے۔ جس پارٹی کے  لیڈروں  نے کوکرا جھار کو تشدد کی آگ میں  جھونک  دیا تھا ، کانگریس نے اپنا  ہاتھ  اور  اپنا مستقبل  ان  لوگوں کو تھما دیا ہے۔اس  دور   میں   دہلی سے  لے کر گوہاٹی تک کانگریس کی  سرکاریں   خاموش تماشا دیکھتی  رہیں ۔ آج کانگریس ایک’  مہا جھوٹ‘   بنا کر ،  ایک  بار  پھر کوکرا  جھار سمیت  پورے  بودولینڈ کو دھوکا  دینے  کے لئے نکلی  ہے  ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK