مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جانا چاہئے کہ کسی بھی حقیقی رائے دہندگان کا نام ووٹرلسٹ کی فہرست میں شامل ہونے سے رہنے نہ پائے۔
مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی۔ تصویر: آئی این این
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ریاست میں ووٹر فہرست پر خصوصی جامع نظرِ ثانی (ایس آئی آر) کے دوسرے مرحلے کے دوران پارٹی کے بوتھ لیول اسسٹنٹس (بی ایل اے) کو ان کی ذمہ داریوں کے بارے میں پیر کو تفصیلی ہدایات جاری کیں۔کولکاتا کے نیتا جی انڈور اسٹیڈیم میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بنرجی نے مرحلہ وار ورک لسٹ کا خاکہ پیش کیا اور چوکسی، شفافیت اور نچلی سطح پر شرکت پر زور دیا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ کوئی بھی اہل ووٹر فہرست سے باہر نہ رہ جائے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ فوت شدہ، منتقل شدہ اور غیر حاضر ووٹروں کی فہرستیں سرکاری ویب سائٹس پر شائع کی جائیں گی اور ساتھ ہی ضلع، سب ڈویژن، بلاک اور میونسپل دفاتر میں بھی آویزاں کی جائیں گی۔ بی ایل ایز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ان فہرستوں کی بنیاد پر گھر گھر جا کر تصدیق کریں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ جن ووٹروں کو ہٹایا گیا ہے یا غیر حاضر دکھایا گیا ہے، وہ واقعی دیئے گئے پتے پر رہ رہے ہیں یا نہیں۔ اگر ایسے ووٹر پائے جاتے ہیں، تو بی ایل اے کو چاہئے کہ وہ ان کے دوبارہ اندراج کیلئے ’فارم۶‘ اور’اینکسچر۴‘الیکٹورل رجسٹریشن آفیسر (ای آر او) کے پاس جمع کرانے میں ان کی مدد کریں۔ وزیراعلیٰ نے بوتھ لیول افسران (بی ایل او) کی جانب سے ’غیر قانونی یا غلط‘ قرار دیئے گئے ووٹروں کی طرف بھی توجہ دلائی۔
انہوں نے کہا کہ بی ایل اے کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ ایسے تمام ووٹرز کو نوٹس مل گئے ہوں اور وہ۲۰۰۲ء کی ووٹرفہرست کی کاپی اور الیکشن کمیشن کی جانب سے مقرر کردہ۱۱؍ دستاویزات میں سے کسی ایک کے ساتھ سماعت کیلئے تیار رہیں۔ جن کے پاس ضروری دستاویزات نہیں ہیں، انہیں مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ مستقل رہائشی سرٹیفکیٹ یا کاسٹ سرٹیفکیٹ(ایس سی، ایس ٹی یا او بی سی) کیلئے فوری درخواست دیں۔ اس عمل کو آسان بنانے کیلئے بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر (بی ڈی او) کے دفاتر میں سرکاری کیمپ لگائے جائیں گے۔ بی ایل اے کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ بی ایل او ایپ میں ’لوجیسٹیکل ایرر‘ کے طور پر نشان زد کیسوں کی باریک بینی سے نگرانی کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ووٹر ضروری دستاویزات کے ساتھ سماعت میں حاضر ہوں۔