Inquilab Logo

۱۴۰؍ سے زائد روہنگیا پناہ گزیں شمالی سماترا پہنچے

Updated: January 01, 2024, 8:50 PM IST | Sumatra

انڈونیشیا کے ایک پولیس افسر کا بیان ہے کہ سنیچر کو شمالی سماترا میں ۱۴۰؍ سے زائد روہنگیا مہاجرین بذریعہ کشتی پہنچے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ کئی برسوں سے روہنگیا میانمار چھوڑ کر دیگر ملکوں میں پناہ تلاش کررہے ہیں۔

Rohingya refugees. File photo. Photo: PTI
روہنگیا مہاجرین۔ فائل فوٹو۔ تصویر: پی ٹی آئی

سرکاری خبر رساں ایجنسی انتارا نے رپورٹ کیا کہ ہفتے کے آخر میں ۱۴۰؍ سے زائد روہنگیا مہاجرین اور پناہ کے متلاشی انڈونیشیا کے شمالی سماترا صوبے میں پہنچے ہیں۔انتارا نے پیر کو ایک پولیس افسر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ گروپ، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل تھے، ہفتے کے روز دیر گئے شمالی سماترا کے ڈیلی سردانگ علاقے میں کشتی کے ذریعے پہنچے۔
یہ آمد اس وقت ہوئی جب فوج نے گزشتہ ہفتے کہا کہ اس کی بحریہ کے جہاز نے سمندر ہی میں روہنگیا کو لے جانے والی ایک کشتی کو سماترا کے مزید شمال میں موڑ دیا تھا، کیونکہ ستائی ہوئی نسلی اقلیت کو انڈونیشیا میں بڑھتی ہوئی دشمنی اور مسترد ہونے کا سامنا ہے۔اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی یو این سی ایچ آر (UNCHR) کے اعداد و شمار کے مطابق، نومبر سے اب تک ۱۵۰۰؍ سے زیادہ روہنگیا انڈونیشیا پہنچ چکے ہیں۔
واضح رہے کہ برسوں سے روہنگیا میانمار چھوڑ کر جا رہے ہیں، جہاں انہیں عام طور پر جنوبی ایشیا سے تعلق رکھنے والے غیر ملکیوں کے طور پر جانا جاتا ہے، شہریت سے انکار کیا جاتا ہے اور ان کے ساتھ بدسلوکی کی جاتی ہے۔ وہ عموماً نومبر سے اپریل تک انڈونیشیا یا پڑوسی ملک ملائیشیا کیلئے روانہ ہوتے ہیں۔ ان مہینوں میں سمندروں میں طغیانی نہیں ہوتی۔ انڈونیشیا، دنیا کا سب سے بڑا مسلم اکثریتی ملک ہے۔ یہ اقوام متحدہ کے ۱۹۵۱ء کے مہاجرین کے کنونشن کا حامی نہیں ہے لیکن جب روہنگیا اس کی حدود میں پہنچتے ہیں تو پناہ گزینوں کو قبول کرتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK