Inquilab Logo

شہری ترقیاتی پروجیکٹ میں حائل۴۰۰؍ سے زائد درختوں کو کاٹا جائے گا

Updated: April 30, 2024, 8:46 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai

بی ایم سی اور ریلوے نے ان درختوں کوجڑ سے ختم کرنے کی اجازت دے دی۔ ماحولیات کے تحفظ کیلئے کام کرنے والی تنظیم فکرمند۔

The citizens strongly opposed the cutting of trees for road expansion. Photo: INN
سڑک کی توسیع کیلئے درخت کاٹنےکی شہریوں نے سخت مخالفت کی تھی۔ تصویر : آئی این این

شہری ترقیاتی پروجیکٹ میں رکاوٹ کا سبب بننے والے ہزاروں درختوں کو کاٹا جاچکا ہے اوریہ سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ ایک بار پھر شہری انتظامیہ نے سڑکوں کی توسیع یا دیگر شہری ترقیاتی پروجیکٹ اور ریلوے نے پٹریوں کی توسیع  اور دیگر ترقیاتی کاموں میں حائل ۴۰۰؍ سے  زائد  درختوں کو جڑ سے ختم کرنے کا حکم دیا ہے۔اس پر ماحولیات کے تحفظ کیلئے کام کرنے والی تنظیم نے ’عالمی مد ر ارتھ ڈے‘کی مناسبت سے اتوار کوایک پروگرام کا انعقاد کرکے عالمی سطح پر جنگلات کو ختم کرنے اور درختوں کو مسلسل کاٹنے  سے ماحولیات کے بڑھتے خطرے کا حوالہ دیتے ہوئے عوام سے اس تعلق سے آگے آنے کی اپیل کی ہے۔
شہری ترقیاتی پروجیکٹ کیلئے ریلوے اور شہری انتظامیہ نے ایک دو نہیں بلکہ ساڑھے ۴۰۰؍  درختوں کو کاٹنے کی تجویز کو منظور کر لیا ہے۔ ریلوے میں ترقی  اور توسیع کیلئے ۳۸۳؍ درخت  اس کے علاوہ کاٹنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
  موصولہ اطلاع کے مطابق ریلوے لائنوں اور شہر کی مختلف شاہراہوں  کے پروجیکٹوں میں حائل ۳۱۶؍ درختوں کو کاٹنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ گوریگاؤں تا بوریولی سڑک کی توسیع میں حائل ۱۳۰؍ اور کاندیولی لال جی پاڑہ میں ۴؍ درختوں کو کاٹنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: بھیونڈی : پنکھے بنانے والی کمپنی میں آتشزدگی،لاکھوں روپے کا سامان خاکستر

حیرت انگیز بات یہ ہےکہ ۲۰۲۳ء میں درختوں کو از سر نو لگانے کا دعویٰ کرتے ہوئے لگاتار تیسرے سال شہری انتظامیہ نے اپنی پیٹھ تھپتھپاتے ہوئے ’ ورلڈ ٹری سٹی ‘ کا ایوارڈ اپنے نام کیا تھا ۔ وہیں مسلسل تین برس سے نیشنل گرین ٹریبونل، مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ اور مہاراشٹر پولوشن کنٹرول بورڈ نے ماحولیات کا تحفظ کرنے میں ناکام ہونے اور شہری ترقیات کے نام پر درختوں کو کاٹنے نیز آلودگی کا سبب بننے پر نوٹس دیتا رہا ہے۔
 بی ایم سی اور مہاراشٹر پولوشن کنٹرول بورڈ کی ترتیب کردہ رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد یہ بات منظر عام پر آئی ہے کہ اب تک شہری ترقیات کے نام پر ہزاروں درختوں کو کاٹ دیا گیا ہے ۔اطلاع کے مطابق ۶۰؍ میٹر طویل سروس روڈ کی تعمیر کے دوران ۳۱۶؍ درختوں کو کاٹنے کے بعد بی ایم سی نے محض ۶۶؍ درخت لگانے کی ہامی بھری ہے۔ یہی نہیں گوریگاؤں سے بوریولی کے درمیان ریلوے کی توسیع کا کام جاری ہے جس کیلئے ریلوے نے ۳۵۷؍ درختوں کے حائل ہونے کی اطلاع دی ہے ساتھ ہی انہیں کاٹنے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے جس پر ابھی فیصلہ ہونا باقی ہے۔
شہری ترقیات کے نام پر درختوں کو کاٹنے سے ماحولیات پر پڑنے برے اثرات کا حوالہ دیتے ہوئے ماحولیات کے تحفظ کیلئے کام کرنے والی تنظیمیں اس کی مسلسل مخالفت کرتی آرہی ہیں۔ ’نیو ایکروپولیس کلچرل آرگنائزیش آف انڈیا‘ نے ’ورلڈمدر ارتھ ڈے ‘ کے مناسبت سے گزشتہ دنوں ایک پروگرام کا اہتمام کیا جس میں ملک اور بیرون ملک ماحولیات کے تحفظ کیلئے کام کرنے والے ماہرین اور رضا کاروں نےشرکت کی ۔ اس پروگرام کے دوران جہاں عالمی سطح پر درختوں کو کاٹنے سے خطرناک نتائج کی تفصیلات فراہم کی گئیں بلکہ عوام سے درختوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کی اپیل بھی کی گئی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK