Inquilab Logo

’’کیجریوال کی جان کو خطرہ ہے، انہیں مودی کی ایما پر دھمکیاں دی جارہی ہیں‘‘

Updated: May 21, 2024, 11:30 AM IST | Agency | New Delhi

عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ کاسنگین الزام، کہا: دہلی کے وزیراعلیٰ پرحملے کی مسلسل کوششیں بھی ہورہی ہیں۔

Arvind Kejriwal. Photo: INN
اروند کیجریوال۔ تصویر :آئی این این

عام آدمی پارٹی (آپ) نے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی جان کو خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کے کہنے پر انہیں کھلے عام دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ 
 آپ کے راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ نے پیر کو کہا کہ جب سے کیجریوال جیل سے باہر آئے ہیں، ان پر حملہ کرنے کی مسلسل کوششیں ہو رہی ہیں۔ یہاں تک کہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے بھی سپریم کورٹ کے فیصلے پر سوال اٹھائے ہیں۔ وہ اتنے پریشان ہیں کہ اب وہ کیجریوال کو کسی بھی طرح کا نقصان پہنچانے کیلئے تیار ہیں۔ وہ ایسا حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں جس میں ان کی جان بھی جا سکتی ہے۔ بی جے پی نے کئی بار کیجریوال پر حملہ کرنے کی کوششیں کی گئی ہیں اور اب انہیں کھلے عام دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پٹیل نگر اور راجیو چوک میٹرو اسٹیشنوں پر لکھ کر حملے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: فتح پور میں سادھوی نرنجن جیوتی کی جیت آسان نہیں، سماجوادی امیدوار نریش اُتم پٹیل مضبوط دعویدار

سنجے سنگھ نے کہا کہ بی جے پی کیجریوال پر اس حملے کی تیاری کر رہی ہے اور اس کا سارا آپریشن وزیر اعظم کے دفتر اور وزیر اعظم کی طرف سے چلایا جا رہا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم نفرت، بغض اور انتقام کے جذبے میں اس قدر آگے بڑھ چکے ہیں کہ وہ دہلی کے وزیراعلیٰ کو کسی بھی طرح کا نقصان پہنچانے کیلئے تیار ہیں۔ 
 ’آپ‘ لیڈر نے کہا کہ کیجریوال پر پہلے بھی حملہ ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اُنہیں کچھ ہوا تو اس کیلئے ملک کے وزیر اعظم مودی اور بی جے پی براہ راست ذمہ دار ہوں گے۔ ہم کچھ بھی بے بنیاد یا غیر معمولی بات نہیں کہتے۔ انہوں نے کہا کہ کیجریوال کو ۲۳؍ دنوں تک جیل میں انسولین نہیں دی گئی، اسلئے ہم عدالت گئے اور عدالت کے حکم کے بعد ہی ان کی جان بچ پائی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK