Inquilab Logo Happiest Places to Work

ٹرین حادثات میں ۱۰؍برس کے دوران ۲۶؍ہزار سے زائد اموات

Updated: July 29, 2025, 11:56 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai

صرف۱۴۰۰؍ متاثرین کے اہل خانہ معاوضہ حاصل کرنے میں کامیاب ۔ آر ٹی آئی سے حاصل کی گئی تفصیلات کے مطابق بھیڑبھاڑ کے سبب گرنے یا پٹری پار کرنے والے روزانہ ۸؍مسافر ہلاک ہوتے ہیں

Train accidents are not decreasing. (File photo)
ٹرین حادثات میں کمی واقع نہیں ہورہی ہے۔ (فائل فوٹو)

ایک طرف ٹرین حادثات کے سبب ہونے والی اموات پر ریلوے انتظامیہ کا یہ دعویٰ ہے کہ احتیاطی تدابیر اور بیداری مہم کے سبب حادثات اور اموات میں کمی واقع ہوئی ہے تو دوسری طرف آر ٹی آئی کے ذریعہ حاصل شدہ تفصیلات کے مطابق گزشتہ ۱۰؍ برس میں نہ صرف ہزاروں حادثات اور اموات ہوئی ہیں بلکہ ان میں فوت ہونے والے ۲۶؍ ہزار سے زائد افرادکے اہل خانہ میں سے محض ۱۴۰۰؍ متاثرین کے اہل خانہ   معاوضہ لینے میں کامیاب ہوسکے ہیں ۔
 عرو س البلاد ممبئی میں سینٹرل ، ویسٹرن اور ہاربر لوکل ٹرینوں سے روزانہ ۷۰؍ لاکھ مسافر سفر کرتے ہیں ۔یہی نہیں لوکل ٹرینوں کو ممبئی کی لائف لائن بھی کہا جاتا ہے لیکن  لوکل ٹرینوں کی زد میں آکر روزانہ ۸؍ شہری اپنی لائف یعنی جان گنوا بیٹھتے ہیں ۔  بے شمار لوگ ٹرین میںبھیڑ بھاڑ یا پھر پٹری پار کرنے کے دوران حادثہ کا شکار ہوتے ہیں ، اس کے باوجود ان کے ورثاء کو معاوضہ نہیں ملتا۔اس ضمن میں آر ٹی آئی رضا کار گاڈ فیرے پیمینتا نے آر ٹی آئی کے ذریعہ گزشتہ ۱۰؍ برس میں ہونے والے حادثات سے متعلق تفصیلات طلب کی تھیں  ساتھ ہی فوت ہونے والوں کو ریلوے کی جانب سے دیئے جانے والے معاوضہ کی تفصیلات بھی فراہم کرنے کی اپیل کی تھی ۔
  حال ہی میں ممبرا میں لوکل ٹرین سےگرنے کے سبب ۵؍ مسافروں کی موت ہوئی تھی ۔ آرٹی آئی کے ذریعہ حاصل کی گئی تفصیلات کے مطابق گزشتہ ۱۰؍ برس میں ۲۶؍ ہزار ۵۴۷؍ ا فراد کی موت ہوئی   ۔ اس کی وجہ ٹرین میں بھیڑبھاڑ کے سبب گرنے یا پٹری پار کرتے وقت حادثہ کا شکار ہونا بتائی گئی ہے۔فراہم کردہ تفصیلات میں ۲۰۱۷ء میں ایلفنسٹن روڈ ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ مچنے سےسب سے زیادہ ایک ہی وقت میں ۲۲؍ افراد کے ہلاک ہونے کی بھی اطلاع دی گئی ہے ۔اسی طرح سینٹرل ، ویسٹرن اور ہاربر ریلوے اسٹیشنوں سےسفر کرنے والے لاکھوں مسافروں میں روزانہ ۸؍ مسافر ٹرین حادثہ میں ہلاک ہوتے ہیں ۔
   ٹرین حادثات میں ہلاک ہونے پر ریلوے انتظامیہ نے متاثرین کے اہل خانہ کے لئے کم سے کم ۸؍ لاکھ روپے کا معاوضہ طے کیا ہے ۔ گزشتہ ۱۰؍ برس میں ۲۶؍ ہزار سے زائد  اموات یعنی یکم جنوری ۲۰۱۵ء تا ۳۱؍ مئی ۲۰۲۵ء کے درمیان اب تک صرف ۱۴؍ سو ۸؍ متاثرین کے اہل خانہ کو ہی معاوضہ دیا گیا ہے ۔ ریلوے کی فراہم کردہ اطلاع کے مطابق اب تک ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو ۱۰۳؍ کروڑ ۷۱؍ لاکھ   روپے معاوضہ دیا جاچکا ہے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK