Inquilab Logo

رفیع نگر اہل تشیع قبرستان میں کیچڑ اور پانی بھرنے سے تدفین میں دشواری کا سامنا

Updated: June 15, 2021, 8:18 AM IST | kazim shaikh | Mumbai

قبرستان کے بغل میں واقع ڈمپنگ گراؤنڈ سے قبروں میںکیچڑ اور گندہ پانی بھرنے کی شکایت، بی ایم سی نے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی

When digging a grave, there is a problem of dirty water coming from the ground.Picture:Inquilab
قبر کھودنے پر زمین سے گندہ پانی آنے سے پریشانی ہورہی ہے۔ تصویر انقلاب

بڑی مدتوں کے بعد گوونڈی کا رفیع نگر قبرستان تدفین کیلئے بن کر تیار ہوا   تھا لیکن  جب سے تدفین کا سلسلہ شروع ہوا ہے  اس وقت سے قبرستان کسی نہ کسی وجہ سے سرخیوں میں رہا ہے ۔ ایک بار پھر رفیع نگر اہل تشیع  قبرستان کا معاملہ اس وقت سامنے آیا جب اتوار ۱۳؍ جون کو قبرستان میں میت دفن کرنے کیلئے قبر کھودی گئی تو قبرستان سے متصل ڈمپنگ گراؤنڈ سے  قبر میں بدبودار کیچڑ اور گندہ پانی  بھرنے لگا ۔اس کے خلاف مقامی تنظیموں کی جانب سے  بی ایم سی کے متعلقہ افسران کو خط کے ذریعہ شکایت بھی کی گئی ہے اور قبرستان میں میت دفن کرنے کا سلسلہ بھی  روک دیا گیا  ہے۔ 
 گوونڈی رفیع نگر اہل تشیع قبرستان کی دیکھ بھال کرنے والے شیعہ اثنا عشری ٹرسٹ کے سیکریٹری سید سہیل حسین زیدی نے نمائندۂ انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئے قبرستان میںاتوار ۱۳؍ جون کو میت دفن کرنے کیلئے کھودی قبر کے حوالے سے کہا کہ میت  کیلئے قبر کھودنے کے دوران اس میں قریب میں واقع  ڈمپنگ گراؤنڈ سے بدبودار کیچڑ اور گندہ پانی بھرجانے سے لوگوں کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑا ۔ 
  سہیل زیدی نے مزید کہا کہ رفیع نگر قبرستان کی ۲؍ ایکڑ زمین اہل تشیع قبرستان کے حصے میں آئی تھی ۔ ان میں سے صرف ایک ایکڑ زمین کو قبرستان کیلئے ہموار کرکے میت دفن کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا ۔ اس کےبعد جنوری ۲۰۲۱ءمیں قبروں کیلئے تیارکی گئی جگہ بھرجانے پر دوبارہ ہمارے مطالبات پر خالی پڑی ایک ایکڑ زمین کے  درمیان  ۴۰؍ میٹر چوڑی اور ۶۰ میٹر لمبی زمین پر   قبریں کھودنے کیلئے مٹی ، مروم مٹی ، لال مٹی اور ریت وغیرہ ڈال کر بھرنی کی گئی ہے لیکن اس میں شاید ریت کی آمیزش زائد ہونے سے سب سے بڑی دقت یہ ہے کہ قبر کی مٹی ڈھہ جانے سے قبروں کا کھودنا مشکل ہے ۔ اس کے علاوہ اگر کسی صورت سے قبر کھودی جاتی ہے تو زمین کے حصے سے قبر میں ڈمپنگ گراؤنڈ سے گندہ پانی اور کیچڑبھرجاتا ہے ۔ انھوں نے الزام لگایا کہ  ڈمپنگ گراؤنڈکی تقریباً  ساڑھے ۳؍ فٹ زمین کھود کر مٹی وغیرہ ڈالی گئی ہے ۔ اس لئے یہ مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔
 گوونڈی میں واقع حضرت امام حسین علیہ السلام میموریل شیعہ ویلفیئر سوسائٹی کے صدر مرزا وصی عباس نے کہا کہ قبروں میںگندہ پانی اور کیچڑ کو روکنے کیلئے قبروں کے قریب میں ایک دیوار بنائی گئی تھی لیکن اس کی سطح کم ہونے  سے ڈمپنگ گراؤنڈ سے پانی دیوار کےنیچے سے آرہا ہے ۔ اتوار کی صبح ۱۱؍ بجے ایک بار پھرقبر کھودنے کے دوران قبر کی دیوار ڈھہ جارہی تھی اور قبرمیں پانی وغیرہ بھرنے سے میت دفن کرنا دشوار ہو گیا تھا ۔ اس کے بعد جب کوئی صورت نظر نہیں آئی تو قبرستان میں قبروں کے درمیان کسی طرح قبر کی جگہ بناکر اس میں میت کو دفن کیا گیا ۔ ان دشواریوں کے پیش نظر ہم لوگوں نے نئی بھرنی کی جگہ پر  میت کو دفن کرنے کا سلسلہ آج سے  بند کردیا گیا ہے اور اس سلسلے میں گوونڈی کے’ ایم‘ ایسٹ وارڈ کے متعلقہ افسران کو تحریری طور پر اطلاع بھی دے دی ہے ۔ انھوں نے یقین دلایا کہ اس سلسلے میں مقامی کارپوریٹر اور مقامی رکن اسمبلی سے بھی اس کی شکایت کی جائے گی ۔  بقول مرزا وصی عباس قبرستان کے کاموں کیلئے ہم لوگوں سے کوئی مشورہ نہیں کیا جاتا ہے اور بی ایم سی اپنی  مرضی سے کام کرتی ہے۔  اس لئے بھی بہت سارے مسائل سے  دوچار ہونا پڑتا ہے ۔ 
 اس ضمن میں رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا کہنا ہے کہ رفیع نگر اہل تشیع قبرستان کے کاموں کیلئے فنڈوغیرہ منظور کرائے گئے ہیں اور اسے ایک بار پھر بہتر سے بہتر ڈیولپ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔  اس سلسلے میں بی ایم سی کے متعلقہ افسران سے بات چیت جاری ہے۔  ان کا کہنا ہے کہ بہت جلد قبرستان کی دیکھ بھال کیلئے کسی مقامی تنظیم کے حوالے کی جائے گی لیکن اس کیلئے بھی تنظیم کی جانب سے ڈپازٹ رقم جمع کرنی ہوگی ۔ 
 اس ضمن میں بی ایم سی ہیلتھ محکمہ کے افسر ڈاکٹر نونی کا کہنا ہے کہ ہمیں شکایتی خط ملا ہے اور ہم نے   اپنے انجینئر  سے ک جانچ کیلئے کہہ دیا ہے وہ جائزہ لے کر مجھے رپورٹ دے گا ۔ اس کے بعد اس تعلق سے بہتر کام کرانے کی کوشش کی جائے گی ۔   اس سلسلے میں مقامی کارپوریٹر سے بھی گفتگو کرنے کی کوشش کی گئی مگر رابطہ نہیں ہوسکا ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK