Inquilab Logo

مختار انصاری کی موت کا معاملہ، حقوق انسانی کمیشن میں شکایت

Updated: April 03, 2024, 11:11 PM IST | Abdullan Rashid | Lucknow

آزادادھیکار سینا کے قومی صدر اور سابق آئی پی ایس افسر امیتابھ ٹھاکر اور رامپور کے سماجی کارکن دانش خان نے پولیس حراست میں ہوئی موت کی جانچ کا مطالبہ کیا،دوسری جانب اے سی جے ایم اور اے ڈی ایم باندہ جیل پہنچے ،مجسٹریل جانچ کیلئے اے ڈی ایم کی بیان درج کرانے کی اپیل

An old photo of Mukhtar Ansari in police custody
پولیس حراست میں مختار انصاری کی ایک پرانی تصویر

سابق ممبر اسمبلی مختار انصاری کی باندہ جیل میںہوئی موت کے معاملہ کی شکایت قومی حقوق انسانی کمیشن میں درج کرائی گئی ہے۔ آزادادھیکار سینا کے قومی صدر اور سابق آئی پی ایس افسر امیتابھ ٹھاکر اور رامپور کے سماجی کارکن دانش خان نے پولیس حراست میں ہوئی موت کی جانچ کا مطالبہ کیا ہے ۔ قومی حقو ق انسانی کمیشن نے  شکایت  درج کرلی ہے۔ وہیں مختارانصاری کی موت کی مجسٹریل اور عدالتی جانچ کے لئے نامزد افسرا ن  باندہ جیل پہنچے، جہاں پر انھوںنے جیل ملازمین اور بیرک وغیرہ کا معائنہ کیا ۔ اے ڈی ایم نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ مختار انصاری کی موت کے بارے جو بھی بات کہنا ہے وہ تحریری یا زبانی بیان درج کرا سکتے ہیں ۔
  سابق ممبراسمبلی مختار انصاری کی باندہ جیل میں ہوئی موت کے سلسلہ میں آزاد ادھیکار سینا کے قومی صدر و سابق آئی پی ایس افسر امیتابھ ٹھاکر اور رامپور کے سماجی کارکن دانش خان نے قومی حقوق انسانی کمیشن میں شکایت درج کرائی ہے ۔کمیشن نے ان کی شکایت درج کرلی ہے ۔ سابق آئی پی ایس افسر امیتابھ ٹھاکر نے اپنی شکایت میں کہاہےکہ جیل میں بند مختار انصاری نے گزشتہ ۱۹ ؍مارچ کوکھانے میں زہر دینے کی بات عدالت سے کہی تھی ،اس کے باوجود جیل ملازمین اور افسران کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور نہ ہی مختار انصاری کے علاج پر توجہ دی گئی جس کی وجہ سے ۲۸ ؍مارچ کو اچانک وہ جیل میں بے ہو ش ہو کر گر پڑے تھے جس پر جیل انتظامیہ علاج کیلئے ان کو میڈیکل کالج لے گیا جہاں پر ڈاکٹروں نےان کو مردہ قرار دیا تھا۔ ڈاکٹروںنے ان کی موت کی وجہ دل کا دورہ پڑنا بتایا تھا ، جبکہ ان کے بھائی و ممبر پارلیمنٹ افضال انصاری اور مختار انصاری کے دیگرگھر والوںکا الزام ہے کہ ان کو جیل میں سلو پوائزن دیا گیاہےجس سے ان کی موت ہوئی ہے ۔سابق آئی پی ایس افسران نے گھر والوںکی شکایت کو بنیاد بناکر قومی حقوق انسانی کمیشن میں شکایت درج کراتے ہوئے مختار انصاری کی موت کی تمام پہلوؤں پر جانچ کرانے کا مطالبہ کیا ہے ۔انھوںنے بتایا کہ کمیشن نے ان کی  شکایت  درج کرلی ہے ۔ 
دوسری جانب سے باندہ ضلع میں تعینات ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ  ا ور عدالتی جانچ افسر گریما سنگھ اور باندہ کے اے ڈی ایم اور معاملہ کی مجسٹریل جانچ کے لئے نامزد افسر راجیش کمار بدھ کو باندہ جیل دوبارہ پہنچے ، جہاں پر دونوں افسران نے جیل ملازمین سے بات چیت کی ،اسکے بعد مختار انصاری کی بیرک کا معائنہ کیا ۔ دونوں افسران نے جیل میں لگے سی سی ٹی وی کیمروںسے فوٹیج  اور جیل رجسٹر کا بھی معائنہ کیا ، اس کے بعد جیل سے باہر نکلے ۔اے ڈی ایم راجیش کمار نے بتایاکہ معاملہ کی مجسٹریل جانچ ان کے پاس ہے ۔ مختار انصاری کی موت کے بارے میں کسی کو بھی کوئی شکایت درج کرانا ہو یا اسکے پاس کسی طرح کا کوئی ثبوت وغیرہ ہو تو وہ اپنا بیان تحریر اور زبانی درج کرا سکتا ہے ۔ 
مختارانصاری کی حمایت میںتبصرے پوسٹ 
کرنے والے ۲؍ کانسٹیبلوںکے خلاف کارروائی 
 اتر پر دیش پولیس کے۲؍ کانسٹیبلوںکے خلاف سابق رکن اسمبلی  مختار انصاری کی حمایت میں تبصرے پوسٹ کرنے پر کارروائی کی گئی ہے۔ واضح رہےکہ مختار انصاری کی گزشتہ دنوں  جیل میں دل کادورہ پڑ ا تھا ۔انہیںرانی درگا وتی میڈیکل کالج لے جایا گیا تھا جہاںڈاکٹروں نے انہیں مردہ قراردے دیا تھا ۔ مختار انصاری کی تدفین کے ایک دن بعد پولیس کانسٹیبل فیاض خان نے جو لکھنؤ کے ایک پولیس اسٹیشن میں تعینات ہیں،مبینہ طورپرمختار انصاری کی حمایت میںکچھ تبصرے وہاٹس اسٹیٹس  پر رکھے جن میں ان کی موت پر شبہات کا اظہار کیاگیا تھا۔افسران کے مطابق یہ پوسٹ وائرل ہوگئی تھی جس کے بعد مقامی پولیس نےانہیںموجودہ عہدہ سے ہٹادیا اوران کا پولیس لائن میں تبادلہ کردیا ۔دوسری جانب چندولی پولیس اسٹیشن میںتعینات کانسٹیبل آفتا ب عالم نے بھی فیس بک پوسٹ میں مختارانصاری کو ’مسیحا ‘قرادیاتھا ۔ایڈیشنل سپرنٹنڈینٹ آف پولیس انل کمار سنگھ نے بتایا کہ کانسٹیبل کو یوپی پولیس کی سوشل میڈیا پالیسی کی خلاف ورزی پر معطل کردیاگیا ہے۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK