Inquilab Logo

ریاست میں ممبئی ، بھیونڈی اور مالیگاؤں خسرہ کے ہاٹ اسپاٹ:ریاستی وزیرصحت

Updated: November 23, 2022, 9:51 AM IST | Iqbal Ansari and kazim shaikh | Mumbai

ان تینوں ہی شہروں میں  حفاظتی ٹیکہ کاری کی مہم تیز کرنے کی متعلقہ افسران کو ہدایت دی ہے۔ریاستی وزیرصحت تاناجی ساونت کی صدارت میں ہنگامی میٹنگ

 Measles outbreak is increasing in many cities of the state including Mumbai
ممبئی سمیت ریاست کے کئی شہروں میں خسرہ کی وباءکا زور بڑھ رہا ہے

: ممبئی سمیت ریاست کے کئی شہروں میں خسرہ کی وباءکا زور بڑھ رہا ہے۔  اسی کے پیش نظر  ریاستی حکومت بھی حرکت میں آئی ہے۔  وزیر صحت تانا جی ساونت نے  منگل کے روز ممبئی ، بھیونڈی اور مالیگاؤں کو ریاست میں خسرہ کے ہاٹ اسپاٹ قرار دیا ہے اور یہاں پر حفاظتی ٹیکہ کاری کی مہم تیز کرنے کی متعلقہ افسران کو ہدایت دی ہے۔ بتایاگیا کہ مرکزی حکومت کے نظام صحت کو چوکنا کر دیا گیا ہے اور وہ مہاراشٹر میں خسرہ کے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے کام کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ مرکزی حکومت بچوں کی ٹیکہ کاری کی عمر کی حد کو کم کرنے کے بارے میں سوچ رہی ہے۔ اس پس منظر میں ریاستی وزیر صحت تانا جی ساونت کی صدارت میں ایک ہنگامی میٹنگ ہوئی۔  
  وزیر صحت تاناجی ساونت  نے بتایاکہ ’’ممبئی، بھیونڈی اور مالیگاؤں مہاراشٹر کے تین ہاٹ سپاٹ ہیں۔ وزیراعلیٰ نے بھی اس کا فوری نوٹس لیتے ہوئے اسپتال کا دورہ کیا اور معلومات حاصل کی ہے۔ ہم نے جائزہ اجلاس منعقد کرکے ہدایات بھی دی تھیں۔ اسی مناسبت سے آج بھی ایک جائزہ اجلاس منعقد ہوا ہے۔ اس وقت ریاست میں ۶۲؍ مشتبہ مریض ہیں۔ خسرہ کی وبا قابو میں ہے۔‘‘انہوںنے بتایا کہ تیاریاں اس طرح شروع کر دی گئی ہیں تاکہ مستقبل میں بھی خسرہ نہ ہو۔ تانا جی ساونت نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ’’  ابتدائی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ اس مرض سے  ہلاک ہونے والے بچوں کو ٹیکہ نہیں لگایا گیا تھا۔ یہ انفیکشن صفر سے۵؍سال سے کم عمر کے بچوں میں زیادہ عام ہے۔محکمہ صحت کے اہلکاروں نے ۲۰؍ لاکھ گھروں کا سروے کیا ہے۔مشتبہ مریضوں کی شناخت، نگرانی اور فوری علاج کیا جارہا ہے۔  ‘‘
 ساونت نے کہا کہ’’ ویکسین کی سپلائی خاطر خواہ ہے۔چونکہ خسرہ ایک متعدی بیماری ہے، اسلئےمہاراشٹر میں بچوں میں اس کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کی وجہ سے مرکزی حکومت بچوں کی ویکسینیشن کی عمر کی حد کو تین ماہ تک کم کرنے کے بارے میں سوچ رہی ہے۔ فی الحال، ۹؍ ماہ کے بچے کو خسرہ کی ویکسین دی جاتی ہے۔ اب اگر اسے کم کر کے تین ماہ کر دیا جائے تو ۶؍ماہ کے بچوں کو بھی ویکسین دینے پر غور کیا جا رہا ہے۔ مرکزی وزیر مملکت برائے صحت ڈاکٹر بھارتی پوار کے مطابق ممبئی کے گوونڈی، تھانے ضلع کے بھیونڈی اور ناسک ضلع کے مالیگاؤں میں خسرہ کی وبا پھیلی ہے۔ خسرہ کے بڑھتے ہوئے معاملات کو دیکھتے ہوئے مرکزی حکومت کی ہیلتھ ٹیم بھی ممبئی پہنچی ہے ۔ گھنی آبادی ،چھوٹے گھروں میں بچوں کی زیادہ تعداد، غذائی قلت، ٹیکہ کاری کے حوالے سے عدم توجہی سے خسرہ کا انفیکشن بڑھ رہا ہے۔
ممبئی :میونسپل اور نجی اسپتالوں میں خسرہ کے علاج کیلئے علاحدہ وارڈ
 شہر اور مضافات کے متعدد علاقوں میں بڑھتے ہوئے خسرہ کے مریضوں کی تعداد کے پیش نظر برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن(بی ایم سی) نے میونسپل اور پرائیویٹ اسپتالوں میں خسرہ کے مریضوں کے علاج کے لئے علاحدہ بیڈ مختص کرنے کافیصلہ کیا ہے۔کرلا کےبھا بھا اسپتال اور مرول کے سیون ہلس اسپتال میں خسرہ کے علا ج کیلئے اسپیشل وارڈ تیار کیا جارہا ہے ۔کرلا (ایل وارڈ کے) محکمہ صحت کے ایک افسر نے بتایا کہ بی ایم سی سیون ہلس اسپتال میںخسرہ کے مریضوں کیلئے ایک وارڈ شروع کرنے جارہی ہے ۔ یہ ۵۰؍ بیڈ کا وارڈ ہوگا جو اگلے۲؍دنوں میں شروع کردیا جائے گا ۔ 
 انہوں نے مزید کہاکہ اسی کے ساتھ جانچ میںشہر کے متعدد علاقوں میں پیر کو ۲۴؍ خسرہ کے مشتبہ مریض پائے گئے ہیں ۔ اسی لئے بی ایم سی اب دوسرے اسپتالوں میں بھی خسرہ کے علاج کی سہولیات فراہم کرنےجارہی ہے ۔ اب تک کستوربا ، گوونڈی شیوا جی نگر میٹرنیٹی ہوم، گوونڈی شتابدی ، راجا واڑی اور کا ندیولی کے بی ڈی اے اے اسپتال میں ۱۳۴ ؍ بیڈ خسرہ کے علاج کیلئے دستیاب کرائے گئے ہیں ، جن میں جنرل ، آئی سی یو اور وینٹی لیٹر شامل ہیں۔ روزانہ تقریباً ۲۰؍ سے زائد نئے مریضوں کے ساتھ بیڈ کی تعداد بڑھ بھی رہی ہے ۔بی ایم سی کے ایگزیکٹیو ہیلتھ افسرڈاکٹر منگلا گومارے نے کہا کہ سیون ہل اسپتال میں اگلے ۲؍ دنوں میں خسرہ کے مریضوں کیلئے ۵۰؍ بیڈ کا ایک وارڈ تیار ہوجائے گا  ۔ بقول افسرگوونڈی میں خسرہ کے مریض زیادہ پائے جارہے ہیں اور خسرہ سے اب تک صرف گوونڈی میں ۶؍ بچوں کی اموات ہو چکی ہے جن میں ایک مشتبہ ہے ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK