Inquilab Logo

ممبئی : کوروناوائرس سروے کی ۸؍ویں رپورٹ جاری

Updated: January 26, 2022, 9:26 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

۸۹؍ فیصدشہری اومیکرون اور ۸ ؍فیصد ڈیلٹا سے متاثرپائے گئے، شہریو ںسے کوروناگائیڈلائن پر عمل کرنے کی اپیل

8th report of Veronavirus Survey
وروناوائرس سروے کی ۸؍ویں رپورٹ

  بی ایم سی  کے کوروناوائرس کے اثرات کے ۸؍ ویں سروے ’نیکسٹ جنریشن جینوم سیکوینسنگ‘ کی رپورٹ جاری کی گئی ہے جس  میں کل ۳۷۳؍  نمونے  لئے گئے تھے جن میں سے ۲۸۰؍ نمونے ممبئی کے شہریوں کے تھے۔ ان میں سے ۸۹؍ فیصد ( یعنی ۲۴۸؍ شہری)  اومیکرون اور ۸؍ فیصد (یعنی ۲۱؍ شہری) ڈیلٹا ویریئنٹ اور ۳؍  فیصد (یعنی ۱۱؍  شہری) ڈیلٹا ویرئینٹ کے ساتھ دیگر  بیماریوں میں مبتلا پائے گئے ہیں۔ بی ایم سی نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ماسک لگائیں اور کوروناگائیڈلائن پر سختی سے عمل کریں۔
  جب کووِڈ۱۹؍  سے حفاظت کیلئے ٹیکہ کی بنیاد پر تجزیہ کیا گیا تو  سروے میں شامل کئے گئے۲۸۰؍  مریضوں میں سے   ۱۷۴؍ افراد نے کورونا  سے تحفظ کے دونوں ڈوز لئے تھے اور ان میں سے ۸۹؍ شہریوں کو اسپتال داخل کرنا پڑا  جن میں سے محض ۲؍ مریضوں کو آکسیجن بیڈ اور ۱۵ ؍ مریضوں کوآئی سی یو میں داخل کرنے کی ضرورت پیش آئی تھی۔  میونسپل محکمہ صحت کی رپورٹ میں مزید بتایاگیا ہے کہ  ۲۸۰؍ نمونوں میں سے ۹۹؍  مریضوں نے کورونا سے تحفظ کا ایک بھی ٹیکہ نہیں لگایا تھا ۔ ان میں سے ۷۶؍ مریضوں کو اسپتال داخل کرنا پڑا تھا جبکہ ۱۲؍ مریضوں کو آکسیجن بیڈ کی ضرورت پڑی اور ۵؍ مریضوں کو آئی سی یو میں داخل کرنا پڑا ہے۔ اس کے علاوہ۲۸۰؍ میں سے ۷؍ مریضوں نے  ایک ٹیکہ لیا تھا۔  ان میں سے۶؍ مریضوں کو اسپتال  داخل ہونا پڑا جبکہ ۲؍ مریضوں کو انتہائی نگہداشت والےکمرے میں داخل کرنا پڑا۔
سروے کی دیگر تفصیل
  اگلی نسل کا جینوم سکوینسنگ سروے  اگست ۲۰۲۱ء  سے   باقاعدگی سے کیا جارہا ہے۔میونسپل کمشنر ڈاکٹر اقبال سنگھ چہل اور ایڈیشنل میونسپل کمشنر (مغربی مضافات)  سریش کاکانی کی ہدایات کے مطابق ۸؍ویں سروے کے نتائج حال ہی میں  جاری کئے گئے ہیں۔
 محکمہ صحت عامہ کے مطابق کووِڈ وائرس کے جنیوم سیکوینسنگ کو ایک ہی وائرس کی دو یا زیادہ اقسام میں فرق کرنے کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے جس سے اس حوالے سے علاج کی درست سمت کا تعین کرنا آسان ہو جاتا ہے اور نتیجے کے طور پر کووڈ انفیکشن والے مریضوں کا زیادہ مؤثر طریقے سے علاج ممکن ہوسکتاہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK