• Sat, 13 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ممبئی: بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ٹرمینل۲؍ پر۳۰؍ منٹ پارکنگ کیلئے ۱۵۰؍ سے ۲۵۰؍وپے

Updated: September 12, 2025, 10:04 PM IST | Mumbai

ممبئی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ٹرمینل۲؍(ٹی۲؍) پر۳۰؍ منٹ کی پارکنگ کیلئے ۱۵۰؍ سے ۲۵۰؍وپے وصول کیے جا رہے ہیں۔ حتیٰ کہ عزیزوں کو لینے کیلئے آنے والوں سے ذرا دیر ٹھہرنے کی بھی فیس لی جارہی ہے۔

Mumbai`s Chhatrapati Shivaji Maharaj International Airport. Photo: INN
ممبئی کا چھترپتی شیواجی مہاراج انٹرنیشنل ایئرپورٹ۔ تصویر: آئی این این

ممبئی کے چھترپتی شیواجی مہاراج انٹرنیشنل ایئرپورٹ  کے ٹرمینل۲؍(ٹی۲؍) پر۳۰؍ منٹ کی پارکنگ کیلئے ۱۵۰؍ سے ۲۵۰؍وپے  وصول کیے جا رہے ہیں۔۳۰؍ منٹ یا اس سے کم وقت کے لیے پارکنگ کی فیس۱۵۰؍ روپے مقرر کیے جانے پر، اپنے عزیزوں کو لینے کے لیے آنے والے مسافروں نے ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ لمیٹڈ (MIAL) کی اس پالیسی پر سخت تنقید کی ہے جس کے تحت تھوڑی دیر کے لیے رکنے والوں سے بھی فیس وصول کی جا رہی ہے۔ جب کہ آٹھ سے۲۴؍ گھنٹے کی پارکنگ پر۱۰۰۰؍ روپے تک فیس ادا کرنی پڑ سکتی ہے۔متعدد افراد نے اس نظام پر تنقید کی ہے ، اور دعویٰ کیا ہے کہ ایئرپورٹ پر۱۰؍ منٹ سے بھی کم وقت گزارنے کے باوجود انہیں پیسے ادا کرنے پڑے۔ کئی مسافروں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ احمد آباد ایئرپورٹ، جسے ممبئی ایئرپورٹ کے ہی آپریٹر چلا رہے ہیں، میں پرائیویٹ گاڑیوں کے لیے ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل فلائٹس کے لیے بالترتیب۱۰؍ اور۱۲؍ منٹ کی مفت پک اپ اور ڈراپ سہولت موجود ہے، اور ممبئی کو بھی ایسا ہی انتظام کرنا چاہیے۔ تاہم ایئرپورٹ کے ٹرمینل ایک پر، پانچ منٹ سے کم وقت کی پارکنگ مفت ہے۔
 پرشوتم جگوانی، جو ٹی۲؍ کے ارائیول سیکشن میں گیٹ سی پر اپنے بھائی کا انتظار کر رہے تھے، نے کہا کہ کسی نہ کسی شکل میں مفت پارکنگ ہونی چاہیے، کم از کم چند منٹ کے لیے، لیکن انہوں نے مزید کہا، "ہم کچھ نہیں کر سکتے؛ وہ قواعد بناتے ہیں، اور ایک شخص کی شکایت سے کچھ نہیں بدلے گا۔ اس لیے ہم مجبوراً، ادائیگی کرتے ہیں اور اپنے رشتہ داروں کے آنے کا انتظار کرتے ہیں، تاکہ ہم انہیں لے کر جا سکیں۔‘‘اسی گیٹ پر اپنے دوست کا انتظار کر رہے سندیپ بھوسلے نے کہا، ’’بہت سے ایئرپورٹ میں مفت پک اپ کا نظام ہے، لیکن ممبئی ایئرپورٹ پر، پراسرار طور پر، ایسا نہیں ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ کاروبار ہے، لیکن یہ واقعی ہماری جیب پر بھاری پڑ رہا ہے۔‘‘ایئرپورٹ سے نکلنے کے بعد آٹو اسٹینڈ کی طرف جا رہے کرن جادھو نے کہا، ’’میں نے اپنی گاڑی لانے یا خاندان کے افراد کو ایئرپورٹ سے لینے کے لیے کہنا بند کر دیا ہے۔ میںتھانے میں رہتا ہوں، اور ان کا یہاں تک صرف چند منٹوں کے لیے آنا، خاص طور پر پارکنگ فیس کے ساتھ، کوئی معنی نہیں رکھتا۔‘‘انہوں نے مزید کہا، ’’ممبئی ایئرپورٹ، خاص طور پر ٹی ۲؍ پر مسافروں کی بھاری تعداد آتی ہے، جس سے ایئرپورٹ آپریٹر پارکنگ کا ایسا انتظام کرنا چاہے گا کہ کوئی رش نہ ہو۔ لیکن لوگوں کو لینے کے لیے ادائیگی والی پارکنگ زون میں داخل ہونے کے سوا کوئی چارہ نہ ہونے کی وجہ سے، پورا زون سخت گھٹن سے بھر جاتا ہے۔ جب آپ اس کے بارے میں سوچتے ہیں، تو یہ ایک کاروبار ہے جسے انہیں چلانا ہے، اس لیے ہم نے بہترین متبادل چنا، یا تو آٹو یا ٹیکسی سروسز۔‘‘
ایکس اکاؤنٹ ’’ روڈز آف ممبئی‘‘ کے آپریٹر  جس نے چند منٹوں کے ۱۶۰؍ روپئے ادا کئے تھےمڈ- ڈے سے بات چیت میں نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ گزشتہ چند مہینوں میں، انہوں نے دو بار لوگوں کو لینے کے دوران تقریباً ۳۲۰؍روپے خرچ کیے۔ پوچھے جانے پر کہ فیس سے بچنے کے لیے ایئرپورٹ کے باہر پک اپکیلئے کیوں نہیں رکے ، انہوں نے کہا، یہ حکمت عملی اس وقت کارگر نہیں ہے جب آپ کو بزرگ شہریوں یا ایسے شخص کو لینا ہو جس کے پاس بہت سامان ہو۔‘‘انہوں نے مزید کہا، ’’ میٹرو کی تعمیر شروع ہونے سے پہلے، ایک آپشن تھا جہاں لوگ شہر کے بس اسٹاپ/آٹو اسٹینڈ کے پاس، گراؤنڈ فلور پر اپنے عزیزوں کو لے سکتے تھے۔ تاہم، سی ایس ایم آئی اے نے اس لین میں پرائیویٹ کاروں کے داخلے کو مسدود کر دیا ہے، جس سے سب کو ادائیگی والی پارکنگ زون میں داخل ہونے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان گاڑی مالکان سے فیس وصول کرنا سمجھ سکتا ہوں جو اپنی گاڑیوں کو ایئرپورٹ پرائسز پر۱۵؍ منٹ سے زیادہ دیر تک پارک کرنا چاہتے ہیں۔ اتنی زیادہ پارکنگ فیس کی وجہ سے، بہت سے لوگ اور کیب ڈرائیور ایئرپورٹ کے اندر اپنی گاڑیوں کو پارک کرنے سے گریز کرتے ہیں۔ اس کے بجائے، وہ ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے پر، سی ایس ایم آئی اے کی بلند سڑک سے ٹھیک پہلے، پارک کرتے ہیں، اور اسی وجہ سے للت ممبئی ہوٹل کے باہر والی سڑک ڈبل پارکنگ کی وجہ سے بند ہو جاتی ہے، جس سے رَش پیدا ہوتا ہے۔
مڈ- ڈے نے پارکنگ کی قیمتوں اور مفت پک اپ وقت کے سلاٹ کی کمی کے بارے میں ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ لمیٹڈ (MIAL) کو سوالات بھیجے، لیکن اشاعت  تک کوئی جواب نہیں ملا۔ تاہم، اخبار کو موصول ہونے والی اضافی معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ ایئرپورٹ آپریٹر مسافروں کے لیے مفت پک اپ جگہ دستیاب کرانے کے طریقے پر دوبارہ غور کر رہے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ وہ ایئرپورٹ کے قریب ایک مقام کی تلاش میں ہیں، لیکن یہ بھی یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ روانہ ہونے اور آنے والے مسافروں کادلالوں سے سامنا نہ ہو،  جو عام طور پر ایئرپورٹ کے باہر  نکلنے کے راستے کے قریب موجود ہوتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK