Inquilab Logo Happiest Places to Work

ممبئی : بھارت بند کا جزوی اثر، ٹریڈیونینوں کا مظاہرہ

Updated: July 09, 2025, 10:47 PM IST | Mumbai

شہر کے مختلف حصوں میں بینکنگ، ڈاک اور دیگر عوامی خدمات کے معمولات متاثر ہوئے۔ اس کا اثر محدود رہا،بقیہ خدمات حسب معمول جاری رہیں

Bank employees chant slogans during the shutdown in Mumbai.
ممبئی میں بند کے دوران بینک ملازمین نعرے بازی کرتے ہوئے ۔

   ملک گیر سطح پر مرکزی ٹریڈ یونینوں اور کسان تنظیموں کے اشتراک سے  دئیے گئے  ’بھارت بند‘ کے  نعرہ  پر بدھ کے روز بڑے پیمانے پر عوامی شعبہ کے کارکنان نے احتجاج میں حصہ لیا۔ اگرچہ ممبئی میںاس  بند کا اثر محدود رہا، تاہم شہر کے مختلف حصوں میں بینکنگ، ڈاک اور دیگر عوامی خدمات کے معمولات متاثر ہوئے۔ احتجاج کا مقصد حکومت کی مبینہ `کارپوریٹ نواز اور `مزدور مخالف پالیسیوں کے خلاف آواز بلند کرنا تھا۔
 اطلاعات کے مطابق بند میں۲۵؍ کروڑ سے زائد مزدوروں کی شمولیت کی توقع ظاہر کی گئی تھی۔ احتجاج کنندگان لیبر قوانین میں تبدیلی، عوامی اثاثوں کی نجکاری اور دیہی علاقوں میں بڑھتی اقتصادی مشکلات کے خلاف سڑکوں پر اترے۔ اس بند کا اہتمام ملک کی۱۰؍ بڑی مرکزی ٹریڈ یونینوں اور ان سے وابستہ اداروں نے کیا تھا۔
  فورٹ علاقے میں واقع جنرل پوسٹ آفس اور پنجاب نیشنل بینک کے عملے نے بند کی حمایت میں حصہ لیا۔ اس کے نتیجے میں ڈاک کی ترسیل اور کاؤنٹر سروسیز متاثر ہوئیں۔ کئی بینک ملازمین یونینوں نے بھی بند کی حمایت کی، جس کی وجہ سے چیک کلیئرنگ، نقدی لین دین اور برانچ خدمات میں خلل پڑا۔ اگرچہ بینک کھلے رہے، مگر محدود عملہ ہونے کی وجہ سے صارفین کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ انشورنس سیکٹر کے ملازمین کی شرکت سے بھی بعض مقامات پر کام رُک گیا۔ممبئی میں بجلی کی فراہمی بڑے پیمانے پر بحال رہی، تاہم فنی خدمات اور شکایات کی ازالہ کاری میں معمولی تاخیر کی اطلاعات موصول ہوئیں۔ ملک بھر میں بجلی شعبے کے۲۵؍ لاکھ ملازمین کی ہڑتال میں شرکت کی خبر سامنے آئی ہے جس سے دیکھ بھال کے کاموں پر اثر پڑا۔ 
 دوسری جانب ممبئی کی لائف لائن کہی جانے والی لوکل ٹرینیں اور بیسٹ بس سروسز معمول کے مطابق چلتی رہیں۔ رپورٹ کے مطابق، ٹرانسپورٹ سے متعلق یونینیں اس بند کا حصہ نہیں بنیں، البتہ حکام کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے الرٹ رہے۔ تعلیمی ادارے بشمول اسکول و کالج کھلے رہے کیونکہ حکومت مہاراشٹر نے تعطیل کا اعلان نہیں کیا تھا، البتہ بعض اسکولوں میں حاضری کم رہی، جس کی وجہ والدین کے ذہن میں موجود خدشات اور ٹرانسپورٹ میں غیر یقینی صورتحال بتائی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK