فرم ۶؍ماہ میں اس تعلق سے تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ تیار کرے گی جس کے بعد ٹھیکیدار گندے پانی کے بہاؤ کو موڑ دے گا
برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) پوائی جھیل کو نالوں کے پانی سے پاک کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے جس کیلئے آخر کاراسے ایک کنسلٹنٹ مل گیا ہے ۔ اس کنسلٹنٹ کی کوشش ہوگی کہ نالوں کاپانی پوائی جھیل میں داخل ہونے سے روکا جاسکے۔ اس تعلق سے میونسپل کمشنر اقبال سنگھ چہل نے گزشتہ دنوں کنسلٹنٹ ٹنڈن اربن سولوشن کی تقرری کی تجویز کو منظوری دی تھی۔
پوائی لیک کو گندے پانی سے پاک رکھنے کی تجویز کے مطابق نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) نے۷؍ مارچ۲۰۲۲ء کو شہری انتظامیہ کو پوائی جھیل میں گندے پانی کوشامل ہونے سے روکنے کا حکم دیاتھاجس کے بعدبی ایم سی نے ایک تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ (ڈی پی آر) تیار کرنے کیلئے ایک کنسلٹنٹ مقرر کرنے کیلئے ٹینڈرس طلب کئے تھے۔۲۷؍جولائی۲۰۲۲ء کو اس پروجیکٹ کیلئے ’ٹنڈن اربن سولوشن‘۶؍ ماہ میں ڈی پی آر تیار کرے گا۔ بی ایم سی فرم سے مشورہ کرنے کیلئے ۶۷ء۸۰؍ لاکھ روپے خرچ کرے گی۔
این جی ٹی کے حکم کے مطابق کنسلٹنٹ کو پوائی جھیل میں داخل ہونے والے سیوریج کو روکنے اور اسے درست کرنے کیلئے ڈی پی آر تیار کرنا چاہئے۔ اس میں روکے ہوئے سیلابی پانی کے بہانے یا یہاں بہنے والے بارش کے پانی کو قریبی میونسپل گٹروں کی طرف موڑنا شامل ہے۔ کنسلٹنٹ کچی آبادیوں کے قریب سیوریج جمع کرنے کے طریقوں اور ذرائع کا جائزہ لے گا۔
ایک میونسپل افسر نے اس بارے میںکہا کہ ’’ڈی پی آر تیار ہونے کے بعد بی ایم سی جھیل میں داخل ہونے والے سیوریج نیٹ ورک کو موڑنے کیلئے ایک ٹھیکیدار کو مقرر کرے گا۔‘‘
واضح رہے کہ شہری انتظامیہ کی جانب سے چند سال قبل کی گئی ایک تحقیق کے مطابق نالوں کا ۱۰ء۹؍ ملین لیٹر پانی روزانہ شہر کی جھیلوں میں چھوڑا جا رہا ہے۔ یہاں پانی کی نکاسی کے ۱۵؍ راستے ہیں جہاں سے نالوں کا بغیر صاف کیا گیاپانی پوائی جھیل میں شامل ہوتا ہے۔ آبی ذخائر میں سیوریج کا اخراج۱۰؍ سال سے زائد عرصے سے تنازع اور بحث کا موضوع رہا ہے۔