احمد نگر میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (ایم آئی ایم )کے سربراہ اسدالدین اویسی کا خطاب، کسانوں کی بدحالی پر حکومت پر شدید تنقید کی۔
اسد الدین اویسی۔ تصویر: آئی این این
یہاں ایم آئی ایم کے جلسہ عام سے پارٹی کے سربراہ اور رکن پارلیمان اسدالدین اویسی نے خطاب کیا۔ انہوں نےمہاراشٹر کے حوالے سے کہا کہ ’’ اسمبلی انتخابات کے بعد فرقہ وارانہ کشیدگی کے کئی واقعات پیش آئے ہیں اور ریاستی حکومت ان پر قابو پانے میں پوری طرح ناکام ثابت ہوئی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ’’ جو لوگ نفرت انگیزی کررہے تھے اور گالیاں دے رہے تھے، آج ریاستی حکومت نے انہیں وزیر بنا دیا ہے، یہ بہت ہی افسوسناک ہے۔‘‘
ٹی وی نائن مراٹھی کی رپورٹ کے مطابق اسد الدین اویسی نے ریاست کے سماجی اور سیاسی حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر میں بگڑے ہوئے حالات کی اصل ذمہ دار بی جے پی ہے، جو اپنے سیاسی مفادات حاصل کرنے کیلئے ایسے حالات پیدا کرتی ہے۔ اویسی نے کہا کہ بی جے پی کا ایجنڈا شروع سے ہی یہی رہا ہے۔ انہوں نے پرہجوم جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ بی جے پی ماحول کو خراب کر کے اپنی سیاسی روٹیاں سینکنے کا کام کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مہاراشٹر میں شدید بارش ہوئی، کئی گاؤں اور شہر سیلاب سے متاثر ہوئے، ایسے حالات میں وزیراعلیٰ کو کسانوں کا قرض معاف کرنا چاہیے تھا، لیکن انہوں نے صرف وعدے کیے ہیں، کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا۔ سپریم کورٹ میں پیش آنے والے افسوسناک معاملے پر اویسی نے کہا کہ چیف جسٹس بی آر گوئی پر جوتا پھینکنا عدلیہ اور دلت سماج دونوں کی توہین ہے۔
’آئی لَو محمد‘ تنازع پر اویسی نے کہا کہ ملک میں تقریباً۹۸؍ فیصد لوگ کسی نہ کسی مذہب کو مانتے ہیں، اور اپنے مذہب سے محبت یا احترام کا اظہار کرنا بالکل معمول کی بات ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر کوئی محبت سے اپنے عقیدے کا اظہار کرے تو اس پر نفرت یا تشدد کی سوچ کیوں پیدا کی جاتی ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہر شخص کو اپنے مذہب سے محبت ہے۔ لفظ ‘محبت’ کے استعمال میں کیا قباحت ہے؟ ہمارے اسلام میں حضرت محمدؐسے سب سے زیادہ محبت کی جاتی ہے۔ ہم صرف ان لوگوں کے خلاف ہیں جو قانون کو اپنے ہاتھ میں لیتے ہیں۔ لیکن بی جے پی کو سمجھنا چاہیے کہ آئین میں آرٹیکل۱۹؍ اور۲۵؍ کیوں دیے گئے ہیں۔ اب کیا وہ یہ بھی طے کریں گے کہ ہمیں کس سے محبت کرنی چاہیے؟
لداخ کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ حکومت کو لداخ کے لوگوں کے مطالبات کو ماننا چاہیے۔ جب آپ نے آرٹیکل ۳۷۰؍ کو ختم کیا اور کئی لوگوں کو گرفتار کیا، تب آپ ان کی تعریف کر رہے تھے، لیکن یہ سب بالکل غلط ہوا ہے۔