مائیکروسافٹ کے اے آئی چیف مصطفیٰ سلیمان نے اپنی حالیہ پوسٹ میں ایک ایسی دنیا کے متعلق تشویش ظاہر کی ہے جہاں انسان اے آئی کی شہریت اور حقوق کی حمایت کریں گے۔
EPAPER
Updated: August 25, 2025, 9:56 PM IST | London
مائیکروسافٹ کے اے آئی چیف مصطفیٰ سلیمان نے اپنی حالیہ پوسٹ میں ایک ایسی دنیا کے متعلق تشویش ظاہر کی ہے جہاں انسان اے آئی کی شہریت اور حقوق کی حمایت کریں گے۔
۲۰۱۳ء میں ہواکوئن فینکس کی فلم ’’ہر‘‘ میں ایک ایسے مستقبل کے امکان کی تصویر کشی کی گئی تھی جہاں انسان اے آئی سے لیس شخصیات کے ساتھ جذباتی تعلقات استوار کرتے ہیں۔ ۲۰۲۵ء تک اس فلم کی پیشین گوئی سچ ثابت ہوتی نظر آرہی ہے۔ مبینہ طور پر انسان اے آئی چیٹ بوٹس کے ساتھ تیزی اور شدت سے منسلک ہو رہے ہیں جس سے اے آئی مالکان میں تشویش بڑھ گئی ہے۔ اوپن اے آئی کے سیم آلٹ مین کی جانب سے اے آئی کے ساتھ غیر صحت بخش تعلق پیدا کرنے والے لوگوں کے متعلق خدشات کا اظہار کرنے کے بعد مائیکروسافٹ کے اے آئی چیف مصطفیٰ سلیمان نے بھی اے آئی کے مستقبل کے بارے میں اسی طرح کی باتیں کی ہیں۔
سلیمان تجویز کرتے ہیں کہ اے آئی ایک دن اپنے حقوق اور شہریت کا مطالبہ کر سکتا ہے۔ سلیمان، جو گوگل کے ڈیپ مائنڈ اور اے آئی کمپنی انفلیکشن کے شریک بانی بھی ہیں، اس بات پر فکر مند ہیں کہ اے آئی پُرتشدد بغاوت کا سبب نہیں بن سکتا لیکن انسانوں کو اے آئی ساتھیوں کے ساتھ غیر صحت مند نفسیاتی تعلق پیدا کرنے کی طرف لے جا سکتا ہے۔ سلیمان کہتے ہیں کہ اے آئی سائیکوسس ایک بہت بڑا مسئلہ ہو سکتا ہے جس کے بارے میں کوئی بات نہیں کر رہا ہے۔ میں اس بارے میں زیادہ فکر مند ہوں۔ تشویشناک بات یہ ہے کہ یہ صرف ذہنی مسائل کے شکار افراد تک محدود نہیں رہے گا بلکہ ذہنی طور پر صحت مند افراد بھی اس کا شکار ہوجائیں گے۔ آسان لفظوں میں، میری مرکزی پریشانی یہ ہے کہ بہت سے لوگ اے آئی کے وہم کو باشعور اداروں کے طور پر اس قدر مضبوطی سے ماننا شروع کر دیں گے کہ وہ جلد ہی اے آئی کے حقوق، ماڈل ویلفیئر، اور یہاں تک کہ اے آئی شہریت کی وکالت کریں گے۔ یہ ترقی اے آئی کی ترقی میں ایک خطرناک موڑ ہو گا۔ یہ مسئلہ ہماری فوری توجہ کا مستحق ہے۔‘‘
مائیکروسافٹ اے آئی چیف نے انسانوں کو محفوظ رکھنے کیلئے حفاظتی تدابیر قائم کرنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ ’’ہمیں انسانوں کیلئے اے آئی بنانا چاہئے، نہ کہ ڈجیٹل شخص بننے کیلئے اسے مضبوط کرنا چاہئے۔ اے آئی ساتھی بالکل نیا زمرہ ہے، اور ہمیں فوری طور پر ان مسائل کے بارے میں بات شروع کرنی چاہئے جن سے انسانوں کی حفاظت ہو۔ ورنہ اس حیرت انگیز ٹیکنالوجی کی دنیا بہت بڑی قیمت چکائے گی۔‘‘ سلیمان نے اے آئی بنایا ہے اور وہ کہتے ہیں کہ ’’باشعور اے آئی‘‘ (سیمنگلی کونشیئس اے آلی) یا ایس سی اے آئی‘‘ جلد ہی حقیقت میں تبدیل ہوگا لیکن اے آئی کو اب بھی بہت سے لوگ ’’باشعور ہستی‘‘ محسوس کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ سلیمان واحد وہ شخص نہیں ہیں جو اس مسئلے کی نشاندہی کر رہے ہیں۔ چند ہفتوں پہلے اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹ مین نے بھی کہا تھا کہ لوگوں نے اے آئی کو خود کو تباہ کرنے طریقوں سے استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔