Inquilab Logo

نالاسوپارہ ا ور وسئی میں بچہ چوری کی خبروں سے سراسیمگی

Updated: September 28, 2022, 9:52 AM IST | Iqbal Ansari and saeed Ahmed | Mumbai

نالاسوپارہ ا ور وسئی میںبچہ چوری کی خبروں سے سراسیمگی بچہ چوروں کے گروہ کے بارے میں شہریوں کی مختلف آراء، کہا: خوف کےسبب لوگ اپنے بچوں کوخود اسکول چھوڑتے اور لاتے ہیں۔کچھ نے چورکو پکڑنے کا بھی دعویٰ  کیا۔ والیوپولیس اسٹیشن کےسینئر انسپکٹرنے تحریر ی بیان جاری کرتے ہوئے اسے افواہ قرار دیا اورمشتبہ شخص نظرآنے پرپولیس اسٹیشن سےرابطہ قائم کرنے کا مشورہ دیا

Rumors are spreading that a gang of child thieves is active, but no incident has been confirmed so far.
افواہ پھیلائی جارہی ہےکہ بچہ چوروںکا گروہ سرگرم ہے لیکن اب تک کسی بھی واقعہ کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔

 چوری کی خبریں  ان دنوں کافی گشت کررہی ہیں ۔ہرچندکہ اس تعلق سے اب تک کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملا ہے اور بچہ چوری کے گروہ کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے، اس کے باوجود افواہوں کا بازارگرم ہے۔اس کا نتیجہ یہ ہے کہ کچھ والدین افواہوں کےسبب تو کچھ احتیاطاً زیادہ محتاط ہوگئے ہیں۔
طرح طرح کی باتیں 
 وسئی مشرق کے شانتی نگر میںمقیم حافظ عبدالجبار خان نے بتایا کہ’’خبریں تو گشت کررہی ہیں لیکن کچھ لوگ یقین کے ساتھ بیان کر رہے ہیں۔انہوںنے وسئی کے ایور شائن علاقے کے تعلق سے بتایا کہ ’’وہاں کے کچھ مکینوں نے بتایا کہ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے یہ اعلان کیا جارہا ہے کہ اگرکوئی راستہ پوچھے تودور سے ہی اسے بتادو،ورنہ وہ لوگ کچھ لئے رہتے ہیںجسے سونگھا دیتے ہیں۔‘‘ اس کے علاوہ انہوںنے شاردا ودیا اسکول کے قریب سے بھی ایک بچے کے غائب ہونے کے بارے میںبتایا ۔ وسئی ناگپور روڈ پرواقع مہاراشٹر ٹمبر مارٹ میں موجود طفیل احمدانصاری نے بتایاکہ’’ لوگ بہت ساری باتیں کہتے تو ہیں لیکن جب ان سے تصدیق کیجئے تو وہ کسی اورکا حوالہ دیتے ہیں ۔ اس لئے ایسا کوئی واقعہ میرے علم میں نہیں ہے۔ ہاں ، اس افواہ کااتنا  اثرضرور ہوا ہے کہ ہم لوگ بھی الرٹ ہیں اوربچوں کو اب خود اسکول سے لاتے ہیں اورلے جاتے ہیں۔‘‘ وسئی میںمقیم امجد خان نامی ایک دکاندارنے بتایاکہ ’’ہم نے بھی کئی لوگو ںکی زبان سے بچہ چوری کے بارے میںسنا ہے لیکن کوئی ایسا نہیںملا ہے جس نے یہ بتایا ہوکہ کس علاقے سے بچہ چوری کیا گیا ہے۔‘‘ اسی طرح وسئی میںہی نائیگاؤںروڈ پرکاروبار کرنے والےسونو نام کے نوجوان نے ڈامر پلانٹ کے پاس سے ایک بچے کے غائب ہونے کے بارے میںبتایا اورزور دے کرکہا کہ یہ افواہ نہیں حقیقت ہے۔بچہ چور گروہ سرگرم ہے۔اس لئے لوگ بہت زیادہ الرٹ ہوگئے ہیں اوروہ بچو ںکو گھر سے باہرنکلنے نہیں دے رہے ہیں۔ ‘‘
’’شہری افواہوں پردھیان نہ دیں،پولیس کومطلع کریں‘‘
 وسئی اورنالاسوپارہ وغیرہ علاقوں میںبھی ایسی خبریں گردش کررہی ہیں۔اس کانتیجہ یہ ہے کہ وسئی والیو پولیس اسٹیشن کے سینئر انسپکٹر کیلاش بروے نے تحریر ی پیغام جاری کیا ۔ ان کا کہنا ہے کہ ان دنوں بچہ چوری کی خبریں تیزی سے گشت کررہی ہیں۔ کچھ لوگ وہاٹس ایپ اورفیس بک پرپرانی تصویروں کونیا بناکر پوسٹ کررہے ہیں، تو کچھ کہہ رہے ہیںکہ ایسی عورتیں گھوم رہی ہیں جو بچوں کواٹھا لے جاتی ہیںجبکہ کچھ لوگوں کا کہنا ہےکہ ۱۰،  ۱۲؍ چوروں کاگروہ ہے جو بچے چرارہا ہے۔ ‘‘ سینئر انسپکٹر کے مطابق ’’یہ تمام خبریں محض افواہ ہیں،اب تک ایسے کسی ایک واقعے کی بھی تصدیق نہیںہوسکی ہے ۔ اس لئے شہری افواہوں سے بچیں،نہ توافوا ہ پھیلائیں اورنہ ہی افواہوں پردھیان دیں بلکہ اگر کوئی اطلاع ملے توہیلپ لائن نمبر ۱۱۲؍پر یاقریبی پولیس اسٹیشن میںاس کی اطلاع دیں۔‘‘
ممبرا سے غائب ہونے والے ۳؍ بچے کرلا میںپائے گئے
 ممبرا کے رشید کمپاؤنڈ سے ۲۲؍ ستمبر کوکوسہ میونسپل اسکول جانے کے بعد گم ہوجانےوالی  نازیہ شاہ (۱۳) ،اس کے چھوٹے بھائی ناظم (۱۲) اور شعیب(۱۰) ۲۶؍ ستمبر کو کرلا   جی آر پی کو مل گئے۔  ریلوے پولیس نے ممبرا پولیس سے رابطہ کیا اور ان بچوں کو ان کے والدین کے حوالے کر دیا۔ بچوں کی والدہ نے بتایاکہ ’’بچوں کو کسی نے چرایا یا اغواء نہیں کیا تھا بلکہ بڑی بیٹی پر برا سایہ ہے جس کے سبب وہ اپنے ۲؍ بھائیوں کو لے کر کرلا چلی گئی تھی۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK