Inquilab Logo

اڈانی معاملے پر کانگریس کا ملک گیر احتجاج،وزیراعظم سے جواب طلب کیا

Updated: February 07, 2023, 7:11 AM IST | new Delhi

پارٹی نے اڈا نی گروپ میں ایل آئی سی اور ایس بی آئی جیسے سرکاری اداروں کی جانب سے کی جانے والی سرمایہ کاری کو جوکھم بھرا قرار دیا اور اس کی جانچ کیلئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کا مطالبہ کیا

It is from Kolkata
کولکاتا کی ہے

اڈانی گروپ کے حوالےسے مالی خرد برد کی روزانہ کی بنیاد پر ہونے والے انکشافات کی جانچ کا مطالبہ کرنے کیلئے کانگریس نے ملک گیر احتجاج کیا۔ اس طرح ایوان سے لے کر سڑک تک مظاہرہ کرتے ہوئے ایک جانب جہاں کانگریس نے حکمراں محاذ پر دباؤ بنانے کی کوشش کی ہے، وہیں ان مظاہروں کا مقصد عوام میں اس بات کی بیداری پیدا کرنا بھی ہے کہ یہ جو کچھ بھی ہورہا ہے اس میں مودی سرکار اور اڈانی کی ملی بھگت ہے۔اسی وجہ سے کانگریس کے لیڈروں نے دہلی سمیت ملک کی تمام ریاستوں میں شدید احتجاج کیا ہے اور حکومت سے معاملے کی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔
  کانگریس کے سینئر لیڈران بشمول صدر ملکارجن کھرگے نے پارلیمنٹ احاطے میں گاندھی مجسمہ کے قریب احتجاج کیا۔ اسی طرح پارٹی کے یوتھ وِنگ نے اڈانی گروپ میں ایل آئی سی اور ایس بی آئی جیسے سرکاری اداروں کی جانب سے انتہائی جوکھم بھرا لین دین کرنے اور اس میں سرمایہ کاری کرنے کے خلاف احتجاج کیا۔کانگریس کارکنان نے  ایل آئی سی اور ایس بی آئی کے دفاتر کے باہر یہ مظاہرے اور احتجاج راجستھان،  پنجاب، ہریانہ، ہماچل پردیش،  مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، تمل ناڈو، کرناٹک، بہار اور اترپردیش سمیت کئی ریاستوں میں  کئے اور مرکزی حکومت کےخلاف نعرے لگائے۔
 احتجاج کے دوران کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ ہماری پارٹی کے ذریعہ پارلیمنٹ میں پیش کئے  گئے نوٹس (۲۶۷) پر بحث ہونی چاہئے کیونکہ یہ صدر کے خطاب سے الگ موضوع ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پہلے اس پر بحث کی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم صدر کے خطاب پر گفتگو کیلئے تیار ہیں لیکن ا س سے قبل ملک میں جو بڑے پیمانے پر خرد برد ہورہی ہے،اس پر ہم وزیراعظم نریندر مودی سے جواب چاہتے ہیں۔
 کانگریس  کے رکن پارلیمان اور جنرل سیکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ ہم اس معاملے کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کے ذریعہ تحقیقات چاہتے ہیں کیونکہ ہمیں ایسا محسوس ہورہا ہے کہ حکومت اس معاملے میں بہت کچھ چھپانا چاہ رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اب جبکہ حکومت کا راز فاش ہو چکا ہے، ہم ’جے پی سی‘ کی جانچ سے کم پر بالکل بھی تیار نہیں ہیں۔
 کانگریس کا یہ احتجاج ملک کی مختلف ریاستوںمیں ہوا جبکہ دہلی میں جنترمنتر پر یوتھ کانگریس کے ساتھ ہی کانگریس کی طلبہ تنظیم ’این ایس یو آئی‘ نےبھی مظاہرہ کیا۔ یہاں پر ’وی وانٹ جے پی سی‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے کانگریس کارکنان آگے بڑھے تو دہلی پولیس نے بیریکیڈ لگا کر انہیں روک دیا۔ اس کے بعد کانگریس کارکنان بیریکیڈ پر چڑھ کرنعرے بازی کرنے لگے۔ بعد ازاں پولیس نے کچھ اراکین کو حراست میں بھی لیا۔ اسی طرح جموں کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی نے شہیدی چوک میں  احتجاج کیا جہاں پولیس اہلکاروں کے ساتھ اس کے اراکین کا تصادم بھی ہوا۔اس موقع پر کانگریس کمیٹی کے صدر وقار رسول نے میڈیا کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ۲۰۱۳ء  میں اڈانی امیر ترین شخصیتوں کی فہرست میں۶۶۰؍ ویں نمبر پر تھالیکن مودی حکومت کے آتے ہی اسے دنیا کے امیر ترین شخصیات کی فہرست میں دوسرے نمبر پر پہنچادیا گیا۔ 
 ہماچل پردیش میںمظاہرین کی قیادت کرنے والی ریاستی کانگریس کی سربراہ پرتیبھا سنگھ نے کہا کہ ایل آئی سی اور  دیگر سرکاری بینکوں نے اڈانی گروپ میں بالترتیب۲۶؍ ہزار ۵۰۰؍  کروڑ اور۸۰؍  ہزارکروڑ روپوں کی سرمایہ کاری کی ہے، یہ کوئی معمولی رقم نہیں۔اس حوالے سے کانگریس ان لوگوں کے بارے میں فکر مند ہے جنہوں نے اپنی محنت کی کمائی ایل آئی سی اور دیگر بینکوں میں جمع کرائی ہے۔
 کیرالا میں احتجاج کے دوران کانگریس کارکنوں نے ایک پرانی موٹر سائیکل کو آگ لگادی جس کے بعد پولیس نے مظاہرین پر واٹرکینن کا استعمال کیا اور مظاہرین کو وہاں سے منتشر کیا۔اسی طرح آسام کے شہر گوہاٹی میں بھی کانگریس کارکنان کو پولیس کے ساتھ متصادم دیکھا گیا۔ یہاں پر بھی پولیس نے مظاہرین کی ایک بڑی تعداد کو حراست میں لیا تھا۔
 خیال رہے کہ ایک دن پہلے کانگریس جنرل سیکریٹری کے سی وینوگوپال نے اعلان کیا تھا کہ۶؍ فروری کو کانگریس پارٹی ملک بھر میں ایس بی آئی اور ایل آئی سی کے دفاتر کے باہر احتجاج کرے گی۔

congress Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK