Inquilab Logo

نئی عمارتوں میں شمسی توانائی اور بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا انتظام نہ کرنے پر نوٹس دیا جائے گا

Updated: May 26, 2023, 9:35 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

پانی اور بجلی کی قلت کے ساتھ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے بی ایم سی کابلڈروں اورہاؤسنگ سوسائٹیوں کو انتباہ

A solar panel or rain harvesting system is seen on a building. (file photo)
ایک عمارت پر سولارپینل اوررین ہارویسٹنگ سسٹم نظر آرہا ہے۔ (فائل فوٹو)

شہر و مضافات میں بڑھتی آبادی کے لحاظ سے روزانہ استعمال کے پانی اور بجلی سپلائی کے مسائل کو حل کرنے کے لئے بی ایم سی نئی تعمیر کی جانے والی عمارتوں میں برسات کا پانی جمع کرنے اور شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کا انتظام کرنے کی ہدایت پر عمل نہ کرنے والوں کو نوٹس  بھیجنے کا منصوبہ بنارہا ہے۔
 نئی تعمیرات کے دوران بی ایم سی صرف پانی اور بجلی کے مسائل کو ہی مد نظر نہیں رکھ رہی بلکہ دنیا پر موسمیاتی تبدیلیوں کے مضر اثرات کو کم کرنے کے تعلق سے بھی اقدامات کررہی ہے جس کی وجہ سے نئی عمارتوں کی آدھی چھت پر شمسی توانائی پیدا کرنے کے انتظامات اور آدھی پر پودے وغیرہ لگاکر ہریالی کا انتظام کرنے کی بھی ہدایت دے رہی ہے۔ اس کے علاوہ بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کے تعلق سے کہا گیا ہے کہ پانی عمارت یا اس کے احاطے میں کسی بھی حصہ میں ذخیرہ کیا جاسکتا ہے۔
 میونسپل افسران کے مطابق مسئلہ صرف نئی عمارتوں کی تعمیر کے دوران ان چیزوں کا خیال نہ رکھنے تک محدود نہیں ہے بلکہ اکثر سوسائٹیاں بھی اس تعلق سے لاپروائی کا مظاہرہ کرتی ہیں جس کی وجہ سے زیر تعمیر عمارتوں کے علاوہ تعمیرشدہ عمارتوں کی سوسائٹیوں کو بھی نوٹس بھیجنے کے تعلق سے غور و خوض کیا جارہا ہے۔
 واضح رہے کہ نئی عمارتوں میں ’الیکٹرک وہیکل‘ (بجلی سے چلنے والی گاڑیوں) کو ’چارج‘ کرنے کی سہولت مہیا کرنا بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔
 مذکورہ تمام سہولتیں تمام سرکاری عمارتوں، تعلیمی اداروں، دفاتر اور رہائشی عمارتوں میں مہیا کرانا لازمی قرار دیا گیا ہے ،اس کے باوجود اکثر تعمیرات کے دوران اس جانب توجہ نہیں دی جاتی۔
 واضح رہے کہ جن عمارتوں میں شمسی توانائی اور ’رین واٹر ہارویسٹنگ‘ (بارش کا پانی ذخیرہ کرنا) کا انتظام جاتا ہے، یہ اس عمارت کے مکینوں کے استعمال کیلئے ہی ہوتا ہے جس سے ان کا بجلی بل کم آتا ہے اور کھانے پینے کے علاوہ دیگر استعمال کیلئے ذخیرہ شدہ پانی لیا جاتا ہے جس سے مکینوں کو ہی سہولت ہوتی ہے۔ عمارتوں میں ان چیزوں کو شامل کرنے کے لئے بی ایم سی مختلف سہولیات بھی فراہم کرتی ہے جس کے باوجود کوئی خاطر خواہ نتیجہ برآمد نہیں ہورہاہے۔
 ایک سینئر میونسپل افسر کے مطابق اس لاپروائی سے بیزار بی ایم سی نے متعلقہ بلڈروں اور سوسائٹیوں کو نوٹس جاری کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ البتہ اب تک یہ طے نہیں ہوا ہے کہ ان کے خلاف کیا کارروائی کی جائے گی۔
 اس دوران عوام کو ان سہولیات کی جانب راغب کرنے کیلئے بی ایم سی نے اپنے پہلے سے تعمیر شدہ وارڈ آفس وغیرہ پر بھی شمسی توانائی کے انتظامات کرنے شروع کردیئے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK