امریکی ریاست نیویارک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے لیے ایک نیا قانون متعارف کروایا ہے جس کےتحت سوشل میڈیا کے استعمال کے دوران نوجوانوں کو ذہنی صحت پر ممکنہ منفی اثرات سے متعلق وارننگ لیبلز دکھانا لازمی ہوگا۔
EPAPER
Updated: December 28, 2025, 10:09 AM IST | New York
امریکی ریاست نیویارک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے لیے ایک نیا قانون متعارف کروایا ہے جس کےتحت سوشل میڈیا کے استعمال کے دوران نوجوانوں کو ذہنی صحت پر ممکنہ منفی اثرات سے متعلق وارننگ لیبلز دکھانا لازمی ہوگا۔
امریکی ریاست نیویارک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے لیے ایک نیا قانون متعارف کروایا ہے جس کےتحت سوشل میڈیا کے استعمال کے دوران نوجوانوں کو ذہنی صحت پر ممکنہ منفی اثرات سے متعلق وارننگ لیبلز دکھانا لازمی ہوگا۔ گزشتہ روزنیویارک کی گورنر کیتھی ہوکل نے اس قانون کا اعلان کرتےہوئے اپنے بیان میں کہا کہ نیویارک کے شہریوں کو محفوظ رکھنا اِن کی اولین ترجیح ہے۔ اس نئے قانون میں بچوں کو سوشل میڈیا کے ایسے فیچرز سے بچانا بھی شامل ہے جو حد سے زیادہ استعمال کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ نئےقانون کے مطابق وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جن میں لامحدود اسکرولنگ، آٹو پلے ویڈیوز اور الگورتھم پر مبنی فیڈز شامل ہیں، انہیں نوجوان صارفین کے لیے ذہنی صحت سے متعلق خبردار کرنے والے پیغامات دکھانے ہوں گے۔ قانون میں ایسے فیچرز کو ’نشہ آور فیڈز‘ قرار دیا گیا ہے۔ یہ قانون ان پلیٹ فارمز پر لاگو ہوگا جن کی سرگرمیاں جزوی یا مکمل طور پر نیویارک میں ہوں تاہم اگر صارف نیویارک سے باہر موجود ہو تو یہ قانون لاگو نہیں ہوگا۔ قانون کے تحت ریاست کااٹارنی جنرل خلاف ورزی کی صورت میں قانونی کارروائی کر سکتا ہے اور ہر خلاف ورزی پر۵؍ ہزار ڈالر تک جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔