• Sun, 07 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ جنگ بندی کے اگلے مرحلے کے مذاکرات انتہائی نازک ہیں:قطر

Updated: December 07, 2025, 8:20 AM IST | Doha

دوحہ فورم میں قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبد الرحمٰن آل ثانی نے کہا کہ جنگ بندی اس وقت تک مکمل نہیں ہو سکتی جب تک اسرائیلی فوج غزہ سے نکل نہ جائےـ

Qatari Prime Minister Sheikh Mohammed bin Abdulrahman Al Thani speaking
قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبد الرحمٰن آل ثانی خطاب کرتے ہوئے

قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبد الرحمن آل ثانی نے ہفتہ کے روز تصدیق کی ہے کہ غزہ کی جنگ سے متعلق مذاکرات ایک نازک مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔انہوں نے قطر میں دوحہ فورم کے دوران ایک پینل سیشن میں کہا کہ ثالث ممالک مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ جنگ بندی کے اگلے مرحلے میں داخلہ ممکن ہو سکے۔انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ غزہ میں جنگ بندی اس وقت تک مکمل نہیں ہو سکتی جب تک اسرائیلی فوج مکمل طور پر علاقے سے واپس نہ چلی جائے۔ترکیہ کے وزیر خارجہ حاقان فیدان نے کہا کہ بین الاقوامی فورس کا مقصد غزہ میں استحکام قائم رکھنا اور فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان حد بندی قائم کرنا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں بین الاقوامی فورس کے مذاکرات ابھی بھی جاری ہیں۔
واضح  رہے کہ متعدد عرب ممالک نے حالیہ عرصے میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے منصوبے کے دوسرے مرحلے میں تاخیر پر تشویش ظاہر کی تھی اور رفح گزرگاہ کو دونوں جانب سے کھولنے اور فلسطینیوں کے انخلا کو مسترد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔دوسری جانب کئی فلسطینیوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اسرائیل فلسطینی ریاست کے قیام کو قبول نہیں کرے گا، خصوصاً اس لیے کہ امریکی منصوبے میں اس کا واضح ذکر نہیں ہے۔اسی دوران اسرائیلی ٹی وی ’چینل ۱۲‘نے جمعہ کے روز اطلاع دی کہ امریکہ، قطر، مصر اور ترکیہ حماس کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں تاکہ وہ غزہ کی حکمرانی سے دست بردار ہو جائے اور اسلحہ کی تدریجی کوریج شروع ہو، جس میں بھاری ہتھیاروں سے لے کر ہلکے ہتھیار تک شامل ہوں۔مذاکرات میں شامل ایک مغربی ذرائع نے بتایا کہ مقصد یہ ہے کہ اسرائیلی فوج کا غزہ سے انخلا، حماس کی حکومت سے باہر نکلنے کے عوض ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے ہفتے انتہائی اہم ہوں گے تاکہ معلوم ہو سکے کہ آیا حماس دوسرے مرحلے کی شرائط قبول کرے گی یا نہیں۔
غزہ میں ٹیکنوکریٹک انتظام کی حمایت کرتے ہیں: حماس
  فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں حکومت نہیں کرنا چاہتے اور ٹیکنوکریٹک انتظام کی حمایت کرتے ہیں۔ حماس کے عہدیدار نے عرب نیوزایجنسی کوبتایا کہ ان کی تنظیم نے غزہ میں مجوزہ انتظامی باڈی میں شامل ناموں پر اتفاق کرلیا ہے مگر اسرائیلی کی جانب سے ممکنہ سیٹ اپ کے عمل درآمد میں رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں۔

qatar doha Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK