• Tue, 04 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

نائیجریا: بوکوحرام کے ۳۰۰؍ دہشت گردوں کے اجتماعی مقدمہ کی سماعت کا آغاز

Updated: July 25, 2024, 8:57 PM IST | Abuja

بدھ کو نائیجریا نے انسداد دہشت گردی ادارے کے سربراہ نے بتایا کہ بوکوحرام دہشت گرد تنظیم کے گرفتار کئے گئے ۳۰۰؍ ارکان کے خلاف مقدمہ کی سماعت کا آغاز ہوگیا ہے۔ اس مقدمے کی شنوائی بیک وقت ۵؍ جج کررہے ہیں۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

نائیجیریا میں بوکو حرام دہشت گرد گروپ کے ۳۰۰؍ پکڑے گئے ارکان کی بڑے پیمانے پر سماعت شروع ہو گئی ہے۔ اسٹرٹیجک کمیونیکیشن کے ڈائریکٹر اور نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم سینٹر کے سربراہ مائیکل ابو نے بدھ کو عدالتی عمل کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔ مائیکل ابو نے تصدیق کی کہ مقدمہ بین الاقوامی فوجداری انصاف کے معیارات کے مطابق ہے اور اس کی نگرانی نائیجیریا کا وفاقی ہائی کورٹ کر رہا ہے۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ ۳۰۰؍ مدعا علیہان کیلئے فوری انصاف کو یقینی بنانے کیلئے پانچ جج اس مقدمے کی صدارت کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: کانگریس رکن رشیدہ طالب کا کوفیۃ زیب تن کرکے فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی

واضح رہے کہ اس سے قبل نائیجیریا کی حکومت نے شمال مشرقی علاقے میں پکڑے گئے بوکو حرام کے ۵؍ ہزار دہشت گردوں کے خلاف مقدمہ چلانے کے منصوبے کا اعلان کیا تھا۔ ارکان کے خلاف وفاقی عدالت میں گروپس میں مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔ ۲۰۰۹ء سے بوکو حرام نائیجیریا میں بڑے پیمانے پر دہشت گردانہ حملوں کی ذمہ دار رہی ہے جس کے نتیجے میں ۲۰؍ ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس گروپ نے ۲۰۱۵ء سے اپنے حملوں کو پڑوسی ممالک کیمرون، چاڈ اور نائیجر تک بڑھایا ہے، جس کے نتیجے میں جھیل چاڈ بیسن کے علاقے میں کم از کم ۲؍ ہزار مزید ہلاکتیں ہوئیں۔دہشت گردی کے حملوں اور جاری تنازعات کی وجہ سے سالانہ لاکھوں نائیجیرین بے گھر ہو رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK