Inquilab Logo

بی ایم سی اسکول میں۹؍ویں جماعت کے طلبہ فرش پربیٹھنے پر مجبور

Updated: January 13, 2024, 10:19 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

مالونی گیٹ نمبر۷؍کا معاملہ۔ اسکول میںمجموعی طور پر۵؍ہزارطلبہ زیرتعلیم ۔ پانی کی شدید قلت کے علاوہ صاف صفائی ،سکیوریٹی اورپیون کی بھی کمی۔

In the school located at Maloney Gate No. 7, female students can be seen studying while sitting on the floor. Photo: INN
مالونی گیٹ نمبر۷؍پر واقع اسکول میں طالبات کو فرش پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرتےہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر : آئی این این

مالونی گیٹ نمبر ۷؍بی ایم سی اسکول میں ۹؍ویں جماعت کے طلبہ بنچ  نہ ہونے سے وہ فرش پر بیٹھنے پرمجبورہیں جبکہ دیگر کلاسیز میں ٹوٹی پھوٹی بنچیز ہیں۔ یہاں اردو ہندی مراٹھی،تمل اورگجراتی میڈیم کے ۵؍ ہزار طلبہ زیر تعلیم ہیں۔ پانی کی شدید قلت سے طلبہ دوسری پریشانی سے دوچار ہیں۔ صفائی عملہ اور سکیوریٹی گارڈ کی کمی اور پیون نہ ہونے کے سبب انہیں دوسرے مسائل کا سامنا ہے۔اس کی وجہ سے چھٹی کے وقت کچھ اوباش لڑکے بچیوں کی ساتھ بدتمیزی کرتے ہیں۔ والدین کی جانب سے مذکورہ بالا شکایات کے علاوہ ’سمئے فاؤنڈیشن ‘کی جانب سے آرٹی آئی کے ذریعے معلومات حاصل کی گئی ہے۔ 
شکایت ملنے کے بعد گزشتہ روز صبح نمائندۂ انقلاب نے اسکول جاکرحالات معلوم کئے۔ اس دوران کچھ اساتذہ نے جہاں مسائل سے چشم پوشی کی اورخود کونقصان سے بچانے کے اندیشے سے جہاں خاموشی اختیار کی وہیںکچھ اساتذہ نے ان شکایات کو درست قرار دیا اور کہا کہ یہ تمام شکایات صد فیصد درست ہیں۔ ان حالات میںآخر بچے کس طرح تعلیم حاصل کر سکیں گے ۔کچھ اساتذہ نےاپنی کوشش سےاوراپنی ذاتی رقم سے چٹائی اورچادر کا نظم کیا ہے تاکہ طلبہ وطالبات کو ٹھنڈ میں فرش پر بیٹھنے پر کسی قدر راحت مل سکے۔ کچھ اساتذہ نے سوال کرنے پرطلبہ سے درد مندی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بالکل صحیح ہے، کیا ہم اپنے بچوں کیساتھ اس طرح کا رویہ اپنانے پرخاموش رہ سکتے ہیں اورکیا ہم اپنے بچوںکے تئیں اسے گوارا کرسکتے ہیں۔ 
کچھ طلبہ کام پرجانے کیلئے کپڑابیگ میں رکھ کرلاتے ہیں 
 کچھ اساتذہ نے یہ بھی بتایاکہ دوپہرکےوقت کلاسیزخالی رہتی ہیںلیکن کئی طلبہ ایسے ہیں جوغربت کے سبب صبح کے وقت تعلیم حاصل کرنے کےبعد اسکول سے ہی کام پرچلے جاتے ہیں۔ وہ کام کیلئے اپنا کپڑا اسکول بیگ میںرکھ کر لاتے ہیں۔ اسی طرح کچھ بچیاںایسی ہیں جن کی مائیں گھروں میںکام کرتی ہیں وہ بھی چھٹی کے بعدگھر جاکر اپنے چھوٹے بھائی بہنوں کو سنبھالتی ہیں۔اگر اسکول کا وقت تبدیل کیاجاتا ہے توان کےتعلیم ترک کرنے کا اندیشہ ہے۔ کلاس کے اوقات تبدیل کرنے کے  تعلق سے ڈپٹی ایجوکیشن آفیسر ویسٹ زون نثار شیخ نے کہا کہ ’’ایسا نہیںہے، مشاہدہ ہے کہ طلبہ سے زیادہ اساتذہ اپنی سہولت کے پیش نظراس طرح کا جوازپیش کرتے ہیں۔بہرحال ایسی کسی تبدیلی سے قبل  والدین کی میٹنگ بلاکرطے کیا جائے گا۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK