Inquilab Logo

عمران خان کی پارٹی کے ۹۰؍ فیصد امیدوار انتخابی دوڑ سے باہر

Updated: January 02, 2024, 10:29 AM IST | Agency | Islamabad

الیکشن کمیشن نے پرچہ ٔ نامزدگی خارج کردیئے، نواز شریف کا صرف ایک امیدوار مسترد ہوا، پاکستان تحریک انصاف کے لیڈر ہائی کورٹ سے رجوع۔

PTI Chairman Barrister Gauhar Khan alleged that there is a conspiracy to exclude his party from the election process.Photo: INN
پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے الزام لگایا کہ ان کی پارٹی کو انتخابی عمل سے باہر کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ تصویر : آئی این این

 پاکستان میں قومی اسمبلی اور۴؍ صوبوں  کیلئے داخل کئے گئے پرچوں کی جانچ کا عمل مکمل ہونے کے بعد یہ انکشاف ہوا ہے کہ الیکشن کمیشن نے سابق وزیراعظم  عمران خان کی پارٹی ’ پاکستان تحریک انصاف‘ (پی ٹی آئی) کے ۹۰؍ فیصد امیدواروں  کے پرچے مختلف بنیادوں پر رد کردیئے ہیں۔ خود عمران خان نے  ۲؍ حلقوں سے امیدواری کیلئے پرچے داخل کئے تھے مگر دونوں ہی جگہ سے رد کردیئے گئے۔ الیکشن کمیشن  کا کہنا ہے کہ اس نے ’’اخلاقی‘‘ بنیادوں پر عمران خان کی امیدواری کومسترد کیا ہے۔  پی ٹی آئی نے جانبداری اور جان بوجھ کر اس کے امیدواروں کے پرچے مسترد کرنے  اوراسے الیکشن  سے نفی کرنے کی کوشش کا الزام عائد کرتے ہوئے عدالتوں کا رخ کرنا شروع کردیا ہے۔ پیر کو ہائی کورٹ میں متعدد درخواستیں داخل کردی گئیں۔ 
۲۲؍ ہزار ۷۱۱؍ امیدوار، ۱؍ ہزار ۲۴؍ کے پرچے مسترد
  پرچوں کی جانچ کی آخری تاریخ سنیچر ۳۰؍ دسمبر تھی جس کے بعد پیر کو پاکستانی الیکشن کمیشن نے اعدادوشمار پیش کئے ہیں۔ ۸؍ فروری کو ہونےو الے الیکشن کیلئے مجموعی طور پر ۲۲؍ ہزار ۷۱۱؍ امیدوار میدان میں ہیں۔ ریٹرننگ آفیسرس نے ایک ہزار ۲۴؍ امیدواروں کے پرچے مسترد کئے ہیں مگران کی تفصیل الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر جاری نہیں کی گئی۔قومی اسمبلی کیلئے ۷؍ ہزار ۴۷۳؍ امیدواروں کے پرچے  قبول کئے گئے ہیں جبکہ ۴؍ صوبائی اسمبلیوں کے الیکشن کیلئے ۱۶؍ ہزار ۲۶۲؍ امیدواروں کے پرچے قبول کئے گئے ہیں۔  پی ٹی آئی کی شکایت  کہ اس کے امیدواروں کو معمولی معمولی جواز پیش کرکے  مسترد کیا گیاہے۔ 
الیکشن ٹربیونل میں اپیلیں داخل
پیر سے انتخابی عمل کا تیسرا مرحلہ شروع ہوگیا جس میں  نامزدگی مسترد ہونے کو عدالت میں چیلنج کیا جاسکتا ہے۔ اس سلسلے میں اپیلیں داخل کرنے کا سلسلہ شروع بھی ہوگیاہے۔   قومی اسمبلی کیلئے  ۲؍ حلقوں سے امیدواری کا پرچہ داخل کرنے والے عمیر خان نیازی، جوقانونی معاملات میں عمران خان کے مشیر خاص ہیں، نے الیکشن کمیشن میں داخل کی گئی اپیل میں استدعا کی ہے کہ’’ میرے کاغذات سیاسی انتقام کے تحت مسترد کئے گئے ہیں۔‘‘ انہوں نے کورٹ سے اپیل کی ہے کہ ’’ریٹرننگ آفیسر کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر الیکشن لڑنے کی اجازت دی جائے۔‘‘ پی ٹی آئی کے جن لیڈروں کی امیدواری مسترد کی گئی ہے ان میں  سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی بھی شامل ہیں۔  اس خبر کے لکھے جانے تک عمران خان کی امیدواری اور قریشی کی امیدواری کو خارج کئے جانے کے خلاف اپیل داخل کرنے کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں البتہ پی ٹی آئی نے اس ضمن میں اپیل داخل کرنے کا اعلان بہت پہلے کردیاتھا۔ 
پی ٹی آئی کے ۹۰؍ فیصد امیدواروں کے پرچے خارج
  پی ٹی آئی لیڈر لطیف کھوسلہ نے اس بیچ پاکستان میں  ایک ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے  الزام لگایا کہ پی ٹی آئی کے ۹۰؍ فیصد امیدواروں کے پرچے خارج کئے گئے ہیں۔ انہوں نے الیکشن کمیشن کے ریٹرننگ افسران پر جانبداری کا الزام عائد کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ ایک طرف جہاں   پی ٹی آئی کے ۹۰؍ فیصد امیدواروں کی امیدواری مسترد کردی گئی  ہے وہیںپاکستان مسلم لیگ(نواز شریف) کا  صرف ایک امیدوار مسترد کیاگیاہے۔ انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے لیڈر اس سلسلے میں قانونی لڑائی پوری طاقت سے لڑنے کیلئے تیار  ہیں۔ انہوں  نے کہا کہ پارٹی کے پاس متبادل امیدوار موجود ہیں۔ 
 بطور پارٹی ’پی ٹی آئی‘ کو خارج کرنے کی سازش
 پی ٹی آئی کےنومنتخب چیئر مین  بیرسٹر گوہر خان نے الزام لگایا ہے کہ پی ٹی آئی کو بطور  سیاسی جماعت  انتخابی عمل سے باہر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔اس کا مقابلہ کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’ اگر بلے کے علاوہ کوئی  اور نشان ملتا ہے تب بھی پارٹی بائیکاٹ نہیں کریگی بلکہ  اسے قبول کرلے گی۔ اسلام آباد میں  پی ٹی آئی کے چیئر مین  بیرسٹر گوہر نے صحافیوں سے بات چیت  میں کہا کہ’’ پشاور ہائی کورٹ نے نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دیا لیکن جاری نہیں ہوا۔‘‘ انہوں نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن کے ذریعے پی ٹی آئی کو پیچھے دھکیلا جا رہا ہے۔ انہوں نے شکایتاً کہا کہ ’’ایک وکیل  مسلم  لیگ(نواز)  سے جائے تو ٹھیک، پی ٹی آئی سے جائے تو گرفتار ہو جاتا ہے۔‘‘
پی ٹی آئی کوعدالت سے امید
  پی ٹی آئی کے چیئرمین نے بھی پوری شدت سے قانون لڑائی لڑنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ’’ عدلیہ اپنا کردار ادا کرے تو مسائل کا حل ممکن ہے، عدالت کو اب اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ الیکشن کمیشن اور عدلیہ سے ہے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو اب اس معاملے میں مداخلت کرنی ہو گی، سپریم کورٹ اور چیف جسٹس کو  چاہئے کہ وہ خود ان معاملات کا نوٹس لیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK