Inquilab Logo

ڈائمنڈ ہاربرلوک سبھا سیٹ پرابھیشیک بنرجی کیلئےکوئی خطرہ نہیں،اصل مقابلہ سی پی ایم کےاُمیدوارسے ہوگا

Updated: May 01, 2024, 8:38 AM IST | Qutbuddin Shahid | Mumbai

ممتا بنرجی کے بھتیجے اور موجودہ ایم پی کے خلاف بایاں محاذ اور کانگریس اتحاد نے اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا کے قومی نائب صدر پرتیک الرحمان کو امیدوار بنایا ہے، بی جے پی نے ابھیجیت داس کو ٹکٹ دیا۔

Young Trinamool Congress leader Abhishek Banerjee. Photo: INN
ترنمول کانگریس کے نوجوان لیڈر ابھیشیک بنرجی۔ تصویر : آئی این این

مغربی بنگال کی جن چند سیٹوں پر پورے ملک کی نظر ہے، انہیں میں سے ایک ڈائمنڈ ہاربر لوک سبھا سیٹ بھی ہے۔ یہاں سے ممتابنرجی کے بھتیجے اورموجودہ رکن پارلیمان ابھیشیک بنرجی ترنمول کانگریس کے امیدوار ہیں۔سی پی ایم نے ان کے سامنے اپنے ۳۳؍ سالہ طلبہ لیڈر پرتیک الرحمان کو میدان میں اُتارا ہے جو  اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا کے قومی نائب  ہیں۔ وہ سی پی ایم کی ریاستی کمیٹی کے بھی ایک اہم رکن ہیں۔ بی جے پی نے یہاں سے پرانے امیدوار کو تبدیل کرتے ہوئے ابھیجیت داس (بابی) کو امیدوار بنایا ہے۔ ۲۰۱۹ء کے انتخابات میں بی جے پی نے یہاں سےنلنجن رائے کو امیدوار بنایا تھا جو دوسرے نمبر پر رہے تھے۔  بی جے پی نے یہاں سب سے آخر میں اپنا امیدوار  اُتارا ہے۔ اس کی وجہ سے اسے بار بار ٹی ایم سی کی جانب سے طنز کا نشانہ بھی بننا پڑا۔ ترنمول کانگریس کی جانب سے کہا جارہا تھاکہ ابھیشیک بنرجی کے سامنے بی جے پی کو امیدوار ہی نہیں مل رہا  ہے۔
 کانگریس اور بایاں محاذ اتحاد کی جانب سے بھی امیدوار کے انتخاب میں کافی تاخیر ہوئی۔یہ اتحاد کافی دنوںتک اس انتظار میں تھا کہ ’انڈین سیکولر فرنٹ‘ آئی ایس ایف بھی اس گروپ کا حصہ بنے گا، لیکن وہ بیل منڈھے نہیں چڑھ سکی۔ اگرایسا ہوتا تو ڈائمنڈ ہاربر کی سیٹ  آئی ایس ایف  کے حصے میں جاتی اور اُس صورت میں ممکنہ طور پراس کے سربراہ نوشاد صدیقی یہاں سے میدان میں اُترتے۔ بعدمیںیہ اتحاد نہیں ہوسکا،اسلئے آئی ایس ایف نے تمام سیٹوں سے اپنے امیدوار اُتارنے کااعلان کردیا ہے۔ ڈائمنڈ ہاربر سے اس نے مجنوں لشکر کو ٹکٹ دیا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: کووِڈ ویکسین سے ہارٹ اٹیک کے خطرہ کا اعتراف

ڈائمنڈ ہاربر لوک سبھا سیٹ عام طورپر ترنمول کانگریس کیلئے ایک محفوظ سیٹ تصور کی جاتی ہے۔ یہاں سے ٹی ایم سی لگاتار تین مرتبہ کامیاب ہوچکی ہے جن میں سے ۲؍ مرتبہ خود ابھیشیک بنرجی جیتے ہیں۔۲۰۰۹ءمیںیہاں سے ٹی ایم سی لیڈر سومن مترا کامیاب ہوئے تھے۔ ۲۰۱۹ء کے پارلیمانی الیکشن میں ابھیشیک بنرجی کو ۵۶ء۱۵؍ فیصد کے ساتھ ۷؍ لاکھ ۹۱؍ ہزار۱۲۷؍ ووٹ ملے تھے جبکہ ان کے قریب ترین حریف کے طورپر بی جے پی امیدوار کو ۴؍لاکھ ۷۰؍ ہزار ۵۳۳؍ ووٹ ملے تھے۔ سی پی ایم کی طرف سے فواد حکیم امیدوار تھے جنہیں  ۹۳؍ ہزار۹۴۱؍ ووٹ ملے تھے۔ کانگریس کی حالت سب سے زیادہ خراب تھی۔ اس کے امیدوار کو محض ۱۹؍ ہزار ووٹوں پر اکتفا کرنا پڑا تھا۔ یہاں سے کم و بیش ’نوٹا‘ کو بھی اتنے ہی ووٹ ملے تھے۔ نوٹا کے ووٹوں کی کل تعدا د ۱۶؍ہزار ۲۲۷؍ تھی۔
 ڈائمنڈ ہاربر لوک سبھا حلقے کے تحت اسمبلی کی ۷؍ سیٹیں آتی ہیں اور ان تمام ساتوں سیٹوں پر ترنمول کانگریس کا قبضہ ہے۔ ۳۹؍ فیصدمسلم آبادی والے اس لوک سبھا حلقے میں صرف ایک مسلم رکن اسمبلی ہے۔ اسمبلی الیکشن میں مٹیابرج سے عبدالخالق ملّا کامیاب ہوئے تھے۔ ۲۰۲۱ء میں ہونے والے اسمبلی الیکشن میں اس لوک سبھا حلقے میں ترنمول کانگریس کو۵۶ء۴؍ اور بی جے پی کو تقریباً ۳۳؍ فیصد ووٹ ملے تھے ۔ اُس وقت سی پی ایم کو تیسری پوزیشن حاصل تھی لیکن اس مرتبہ سی پی ایم اور کانگریس اتحادکی وجہ سے اس محاذ کی پوزیشن بہتر ہوئی ہے اوران کا امیدواربھی تیز طرار ہے اورخطے کیلئے ایک جانا پہچانا نام ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہاں پر نتیجے کے تعلق سے کوئی شک شبہ نہیں ہے ، صرف یہ دیکھنا ہے کہ ہار جیت میں کتنا فرق رہتا ہے اور دوسری پوزیشن پر کون آتا ہے؟   

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK