Inquilab Logo

کلکتہ ہائی کورٹ نے بی جے پی کو ترنمول کانگریس کے خلاف اشتہارات شائع کرنے سے روکا

Updated: May 21, 2024, 8:34 PM IST | Kolkata

پیر کو کلکتہ ہائی کورٹ نے لوک سبھا انتخابات کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے کیلئے بی جے پی کو ترنمول کانگریس کے خلاف توہین آمیز اشتہارات شائع کرنے سے روکا۔ عدالت نے ترنمول کانگریس کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے اشتہارات کے ذریعے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے۔ بی جے پی نے عدالت کے فیصلےکے خلاف اپیل کی۔

Calcutta High Court. Photo: INN
کلکتہ ہائی کورٹ۔ تصویر: آئی این این

پیر کو کلکتہ ہائی کورٹ نے لوک سبھا انتخابات کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے کیلئے  بی جے پی کو ترنمول کانگریس کے خلاف توہین آمیز اشتہارات شائع کرنے سے روکا ہے۔ ہائی کورٹ نے پیر کو ترنمول کانگریس کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے، جس نے بی جےپی کے خلاف مغربی بنگال کی اقتدار والی پارٹی کو نشانہ بنانے والے متعدد اشہارات شائع کرنے کیلئے حکم امتناہی کامطالبہ کیا تھا، یہ فیصلہ سنایاہے۔

یہ بھی پڑھئے: کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی کی پرجول ریونا سے وطن واپسی اور تفتیش میں تعاون کی اپیل

انڈین ایکسپریس نے رپورٹ کیا ہے کہ ترنمول کانگریس کے مطابق ان میں سے ایک اشتہار میں اپوزیشن پارٹی کو ’’سناتن ورودھی ترنمول ‘‘(سناتن کے خلاف ترنمول ) قرار دیا گیا تھا۔ ترنمول کانگریس نے عدالت میں کہاتھا کہ بی جے پی نے اشتہارات کے ذریعے انتخابات کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: میٹا نے انتخابات کے دوران اشتعال انگیز اورغلط معلومات کے اشتہارات کو منظوری دی، دی گارڈین کی رپورٹ

بی جے پی نے انتخابات سے ۴۸؍ گھنٹےقبل بھی ترنمول کانگریس کو نشانہ بنانے والے اشتہارات شائع کئے تھے۔پارٹیوں کو اس دوران کسی بھی طرح کی مہم یا اشتہارات شائع کرنے کی اجازت نہیں ہوتی۔ترنمول کانگریس اس عرضی میں یہ بھی شامل کیا گیاتھا کہ پارٹی نےالیکشن کمیشن میں درخواست داخل کی تھی لیکن الیکشن کمیشن نے پارٹی کے عدالت جانے تک کوئی کارروائی نہیں کی ۔

الیکشن کمیشن کی سرزنش 
عدالت نے اس بے عملی کیلئے الیکشن کمیشن کی سرزنش کی تھی اور نشاندہی کی تھی کہ بی جے پی کے اشتہارات نے پریس کاؤنسل آف انڈیا کے رہنما خطوط کی خلاف ورزی کی ہے۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن درست وقت میں ترنمول کانگریس کی شکایت پر کارروائی کرنے میں ناکامیاب رہا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: امریکی الیکشن: غزہ جنگ عرب امریکیوں میں بائیٹن اور ٹرمپ کی حمایت میں کمی کی وجہ

یہ عدالت اس بات پر حیران ہے کہ انتخابات کے اختتام کے بعد شکایات کا ازالہ کرنا عدالت کیلئے کچھ نہیں اور اسی طرح ای سی آئی کی جانب سے مقررہ وقت میں ناکامی پر یہ عدالت حکم امتناعی جاری کرنے پر مجبور ہے۔الیکشن کمیشن نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ ترنمول کانگریس کی شکایت ان کے پاس زیر التوا ہے اور اس کا فیصلہ ان کارروائیوں کے نتائج کو متاثر کر سکتا ہے۔وہ حکم امتناعی کی کسی درخواست پر غور نہیں کر سکتا۔

یہ بھی پڑھئے: پہلوانوں کی جنسی ہراسانی معاملہ: مَیں قصور وار نہیں ہوں، برج بھوشن کا دعویٰ

بی جے پی کی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل
منگل کو بی جے پی نے ڈیویژن بینچ کے سامنے ہائی کورٹ کے فیصلے کےخلاف اپیل داخل کی ۔بار اینڈ بینچ کے مطابق بی جے پی کا کہنا ہے کہیک رکنی بینچ نےحکم جاری کرنے سے قبل اسے نہیں سنا تھا۔عدالت میں بی جےپی کی نمائندگی کرنے والےوکیل نے کہا کہ ترنمول کانگریس نے میرے مؤکل کو نوٹس نہیں بھیجا تھا اس لئے ہم حاضر نہیں ہوئے اور جج نے فیصلہ سنانے سے قبل ہماری بات نہیں سنی۔چیف جسٹس ٹی ایس سیواگننم اور جسٹس ہیرنمے بھٹاچاریہ نے بدھ کیلئے یہ معاملہ ملتوی کیا ہے۔

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK