تعلیمی یونینوں کی مخالفت کےبعد محکمہ الیکشن نے فیلڈکے بجائے ٹیچروںکو اسکول میں بچوں کو پڑھانےکیساتھ آن لائن ڈیوٹی کرنےکی تجویزپیش کی
EPAPER
Updated: July 06, 2025, 12:16 AM IST | Saadat Khan | Mumbai
تعلیمی یونینوں کی مخالفت کےبعد محکمہ الیکشن نے فیلڈکے بجائے ٹیچروںکو اسکول میں بچوں کو پڑھانےکیساتھ آن لائن ڈیوٹی کرنےکی تجویزپیش کی
تعلیمی تنظیموں کی شدید مخالفت کے باوجود بی ایم سی الیکشن کے پیش نظر ایک مرتبہ پھر اساتذہ کو بیٹ لیول آفیسر (بی ایل او) کی ڈیوٹی دی جا رہی ہے۔اسی دوران ٹیچروں کو اس ڈیوٹی سے علاحدہ رکھنے کے مطالبہ پر الیکشن ڈپارٹمنٹ نے اساتذہ کو فیلڈ پر بھیجنے کے بجائے اسکول کی ڈیوٹی کےساتھ الیکشن کا آن لائن کام کرنے کی ذمہ داری دینے کا ارادہ ظاہر کیا ہے، یونینوں نے اس کی بھی مخالفت کی ہے۔
واضح رہےکہ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کی وجہ سے شہر اور مضافات میں کام کرنے والے ہزاروں اساتذہ کوبی ایل اوکی ڈیوٹی کاآرڈر دیاجارہاہے۔حالانکہ اسکول حال ہی میں شروع ہوئےہیں ایسےمیںبی ایل او کی ڈیوٹی جاری کئے جانے سے تمام ڈائریکٹرز، پرنسپل، اساتذہ اور غیر تدریسی عملہ پریشان ہے۔اساتذہ پر ویسے بھی ان دنوںنئے داخلے، سالانہ منصوبہ بندی، ۱۱؍ویں کے داخلے کا عمل ، مختلف کمیٹیوں کی تشکیل اور والدین کی میٹنگ وغیرہ کرنےمیں مصروف ہیں۔
مہاراشٹراسٹیٹ شکشک بھارتی کے کارگزار صدر سبھاش کشن مورے نے بتایاکہ ’’ ٹیچروںکو بی ایل او کی ڈیوٹی نہ دی جائے اس تعلق سے ہم نے چیف الیکٹورل آفیسر، مہاراشٹر اسٹیٹ، ممبئی شہر اور مضافاتی علاقوں کے ضلع کلکٹر کو خط لکھ کر اساتذہ کو بی ایل اوکی ڈیوٹی سےعلاحدہ کرنےکی اپیل کی ہےکیونکہ حال ہی میں اسکول شروع ہوئے ہیں ،اسکولوںمیں نئے داخلے ،سالانہ منصوبہ بندی، ۱۱؍ویں کے داخلے ، مختلف کمیٹیوں کی تشکیل اور والدین کی میٹنگ وغیرہ جاری ہے ،ایسےمیں وہ طلبہ کو پڑھانےکے بجائے بی ایل اوکی ڈیوٹی کرتے ہیںتو طلبہ کی پڑھائی کانقصان ہوگا، چنانچہ اساتذہ کو بی ایل او کی ڈیوٹی نہ دی جائے ۔‘‘
تعلیمی یونینوں کی مداخلت کےبعد چیف الیکٹورل آفیسرنے شہر اور مضافاتی علاقوں کے ضلع کلکٹروں کو اس بارے میں صورت حال کاپتہ لگانےکیلئے ڈپٹی ڈائریکٹرآف ایجوکیشن، ایجوکیشن انسپکٹرز اور میونسپل کارپوریشن کے ایجوکیشن آفیسر کے ساتھ تفصیلی بات چیت کرنےکی ہدایت دی تھی۔ ان سے ملنے والی معلومات کی بنیاد پر جن اساتذہ کو بی ایل او کی ڈیوٹی دی گئی ہے ،انہیں بہر صورت یہ ڈیوٹی کرنی ہوگی لیکن اس کا طریقۂ کار بدلنے کااشارہ دیاگیاہے۔ جن اساتذہ کو بی ایل او ڈیوٹی کے آرڈر ملے ہیں انہیں یہ کام اسکول سے آن لائن کرنا ہوگا۔ اس کیلئے متعلقہ اسکولوں کے پرنسپلز اور اساتذہ کو تربیت فراہم کی جائے گی۔
اس ضمن میں سبھاش مورےنےکہاکہ ’’بچوں کی مفت اور لازمی تعلیم کاایکٹ اور ہائی کورٹ کی طرف سے دی گئی ہدایات کے مطابق جنرل الیکشن کے علاوہ کسی بھی الیکشن کیلئے تدریسی عملہ کو تعینات نہ کرنے کی واضح ہدایات ہیں۔ اس کے باوجود ضلع کلکٹر آفس نے یہ احکامات جاری کئےہیں۔اب اساتذہ کو بچوںکواسکول میں پڑھانے کے ساتھ بی ایل او کی ڈیوٹیاں آن لائن ادا کرنے کی ہدایت دی جاسکتی ہے ،جوہمیں منظور نہیں ہے ۔ ایک ٹیچرایک وقت میں ۲؍ ذمہ داریاں کیسے نبھا سکتاہے ۔ ہم اس کی سخت مذمت کرتےہیں۔‘‘