Inquilab Logo

عمرعبداللہ کا احتجاجاً الیکشن نہ لڑنے کا اعلان

Updated: July 28, 2020, 9:09 AM IST | Agency | Srinagar

جموں کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے کو عوام کی توہین قراردیا، آرٹیکل ۳۷۰؍ کی منسوخی سے چندر وز قبل وزیراعظم سے ملاقات کو یاد کیا، کہا کبھی نہیں بھولوں گا

Omar Abdullah - Pic : INN
عمر عبد اللہ ۔ تصویر : آئی این این

نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جموں   کشمیر کی تقسیم اوراس کا خصوصی درجہ چھینے  جانے  کے تعلق سے اپنی رہائی کے بعد پہلی بار خاموشی توڑتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ جب تک جموں  کشمیر  یونین ٹیریٹری ہے وہ الیکشن میں حصہ نہیں  لیں گے۔اس کے ساتھ ہی عمر عبداللہ نے  جموں  کشمیرکا خصوصی درجہ ختم کئے جانے سے چند روز قبل وزیراعظم کے ساتھ اپنی میٹنگ کو بھی یاد کیا اور کہا کہ وہ اسے کبھی نہیں بھولیں گے۔ 
 انڈین ایکسپریس میں لکھے گئے اپنے مضمون  میں  انہوں نے کشمیر کے تعلق سے مرکزی حکومت  کے فیصلے پر اپنے درد  اور غصے کو بیان کیا ہے۔ ریاست کی   خصوصی پوزیشن کو ختم کرنے کو لوگوں کی توہین سے تعبیر کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ ’’جہاں تک میرا تعلق ہے تو میں واضح کرتا ہوں کہ جب تک جموں کشمیر یونین ٹیریٹری ہے تب تک میں کسی بھی اسمبلی الیکشن میں حصہ نہیں لوں گا۔ میں ملک کی ایک با اختیار اسمبلی کا حصہ رہا ہوں وہ بھی ۶؍ برسوں تک ایک لیڈر کی حیثیت سے، لہٰذا میں اب ایک ایسے ایوان کا رکن نہیں بن سکتا جس کے اختیارات چھین لئے گئے ہوں۔‘‘
 مرکزی حکومت کی طرف سے سال گزشتہ کے جموںکشمیر کے آئینی دفعات۳۷۰؍ اور ۳۵(اے) کی تنسیخ اور اس کو ۲؍  حصوں میں منقسم کرنے کے فیصلوں کے حوالے سے عمر عبداللہ لکھتے ہیںکہ’’ میں آج تک اس اقدام کی ضرورت کو سمجھنے سے قاصر ہوں بجز اس کے کہ یہ ریاست لوگوں کے لئے ایک سزا اور توہین تھی۔‘‘
 جموں کشمیر کے تعلق سے  ۵؍ اگست کے فیصلے سے قبل بدلتے ہوئے حالات کے بیچ وزیراعظم نریندر مودی سے اپنی میٹنگ کو یاد کرتےہوئے  عمرعبداللہ نے لکھا ہے کہ ’’یہ ایسی  میٹنگ نہیں ہے کہ میں جلد اسے بھول پاؤں گا۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK