شردپوار خیمے کے ۸؍ میں سے ۶؍ اراکین پارلیمان اجیت پوار خیمہ کیساتھ انضمام کے حق میں، دونوں گروپوں کے درمیان بات چیت ہونے کی بھی قیاس آرائیاں،بی جے پی ذرائع کا کہنا ہے کہ جب تک پوار خود اعلان نہیں کردیتے تب تک کسی بھی بات پر یقین نہیں کیا جاسکتا
EPAPER
Updated: May 14, 2025, 11:17 PM IST | Mumbai
شردپوار خیمے کے ۸؍ میں سے ۶؍ اراکین پارلیمان اجیت پوار خیمہ کیساتھ انضمام کے حق میں، دونوں گروپوں کے درمیان بات چیت ہونے کی بھی قیاس آرائیاں،بی جے پی ذرائع کا کہنا ہے کہ جب تک پوار خود اعلان نہیں کردیتے تب تک کسی بھی بات پر یقین نہیں کیا جاسکتا
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے دونوں دھڑوں کے انضمام کی قیاس آرائیوں نے اب زورپکڑلیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق این سی پی شردپوار کی جانب سے مذکورہ معاملے میںبدھ کو میٹنگ منعقد کی گئی۔ لوک ستہ کی رپورٹ کے مطابق اس میں انضمام یا اتحاد کے متعلق پارٹی کا رخ کیا ہوگا، اس پر بات چیت کی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شردپوار گروہ کے ۸؍ میں سے ۶؍اراکین پارلیمان، اجیت پوار کے ساتھ اتحاد کے حق میں ہیں۔ نیز کئی لیڈران بھی اس تجویز کے حق میں ہیں، جن میں سینئراین سی پی لیڈر اور ایم ایل سی ایکناتھ کھڑسےبھی شامل ہیں۔ اس معاملے میں ایکناتھ کھڑسے سے جب ذرائع ابلاغ کے نمائندوں نے استفسار کیا تو انہوں نے اپنا موقف واضح کردیا۔
پوار صاحب جو فیصلہ کریں گے وہ منظور:کھڑسے
ایکناتھ کھڑسے نے کہا کہ ’’جلگاؤں ضلع سے ایک گروپ اجیت پوار خیمہ میں شامل ہوگیا ہے، ہماری پارٹی سے جنہیں اجیت پوار کی پارٹی میں جانا تھا وہ چلے گئے، مجھے لگتا ہے کہ جو رہ گئے ہیں وہ نہیں جائیں گے۔‘‘ کھڑسے نے کہا کہ’’شردپوار صاحب کا جو فیصلہ وہ ہمارا فیصلہ ہوگا۔ہم سبھی لیڈران اور کارکنان ان کے فیصلے کو بخوشی تسلیم کریں گے۔آج کی میٹنگ میں اس بارے میں کوئی بات چیت نہیں کی گئی ہے۔ ایسی باتوں کا کوئی معنی نہیں ہے۔ جس وقت اجیت پوار نے اپنی پارٹی الگ بنائی، اس وقت مہاراشٹر ودھان پریشد کے کچھ اراکین ان کے ساتھ گئے۔ اس وقت مجھے بھی مدعو کیا گیا تھا لیکن میں نے انکار کردیا اور پوار صاحب کے ساتھ کھڑا رہا۔اب بھی میں پوار صاحب کے ساتھ ہوں۔‘‘
انضمام کی قیاس آرائیوں کو تقویت کیسے ملی؟
خیال رہے کہ شردپوار اور اجیت پوار پچھلے کئی دنوں سے کئی پروگراموں کے اسٹیج پر ایک ساتھ نظر آئے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے طلب کردہ کئی میٹنگوں میں بھی چاچا بھتیجے ایک ساتھ دکھائی دئیے ہیں۔ جس سے قیاس آرائیاں ہیں کہ دونوں ہی این سی پی ایک ساتھ آسکتی ہیں۔
ٹی وی نائن کی رپورٹ کے مطابق انضمام کے معاملے میں این سی پی شردپوار کی لیڈر سپریہ سُلے اور این سی پی اجیت پوارکے لیڈر پرفل پٹیل رابطےمیں ہیں۔ذرائع نے دعویٰ کیا کہ این سی پی شردپوار کے ۸؍ اراکین پارلیمان میں سے ۲؍ایم پیز نے انضمام کی مخالفت کی ہے جن میں این سی پی (شردپوار) کے ستارا سے رکن پارلیمان امرشرد راؤ کالے اور شیرور سے رکن پارلیمان ڈاکٹر امول کولہے انضمام کے خلاف ہیں۔
شردپوار انضمام کیلئے راضی کیوں ہوسکتے ہیں؟
اس ضمن میں ٹی وی نائن کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ این سی پی شردپوار میں ایک بڑی تعداد این سی پی اجیت پوار کے ساتھ انضمام کے حق میں ہے۔چونکہ ۸؍ ایم پیز میں سے ۶؍ایم پیز میں ان میں شامل ہیں، اس لئے پارٹی میں ایک بار پھر پھوٹ پڑنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے پارٹی سپریمو شردپوار انضمام کیلئے راضی ہوگئے ہیں۔قیاس ہے کہ اتحاد ہونے کے بعد سپریہ سلے کو مرکزی وزیر کا عہدہ مل سکتا ہے۔ اس معاملے میں اجیت پوار ، بی جے پی کی اعلیٰ کمان سے رابطے میں ہیں۔
’’پوار صاحب کہتے کچھ ہیںاورکرتے کچھ اور ہیں‘‘
اس معاملے میںایک بی جے پی لیڈر نے کہا کہ ’’شردپوار صاحب کی ہمیشہ سے یہ حکمت عملی رہی ہے کہ وہ عوامی پلیٹ فارم سے کچھ کہتے ہیں اور فیصلے اس کے برعکس کرتے ہیں۔ ‘‘ بی جے پی لیڈران کا کہنا ہے کہ جب تک شردپوارخود اعلان نہ کردیں تب تک کچھ کہا نہیں جاسکتا۔
انضمام کی کوئی بات نہیں ہوئی:اجیت پوار
اس ضمن میں انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق نائب وزیراعلیٰ اور این سی پی (اے پی ) کے سربراہ اجیت پوار نے انضمام کی قیاس آرائیوں کو مسترد کردیا ہے۔ انہوں نے منگل کی رات سرکاری رہائش گاہ دیوگری پر منعقدہ میٹنگ میں اپنے اراکین اسمبلی اور لیڈران سے بات چیت میں کہا کہ ’’دونوں این سی پی کے انضمام کیلئے کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔‘‘اس میٹنگ میں شریک ہونے والے ایک رکن اسمبلی نے بتایا کہ’’ اجیت پوارنے کہا کہ ہماری طرف سے کسی بھی لیڈر نے این سی پی (اجیت پوار) کے لیڈر سے بات چیت نہیں کی ہے۔جو قیاس آرائیاں چل رہی ہیں اس پر آپ لوگ کسی ابہام کا شکار نہ ہوں۔‘‘