تمام پارٹیوں کے سربراہان پرمشتمل وفد کی چیف الیکشن آفیسر سے ملاقات، وفد میں راج ٹھاکرے بھی شامل، ادھو کے ہاتھوں میمورنڈم دیا گیا
EPAPER
Updated: October 14, 2025, 10:44 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
تمام پارٹیوں کے سربراہان پرمشتمل وفد کی چیف الیکشن آفیسر سے ملاقات، وفد میں راج ٹھاکرے بھی شامل، ادھو کے ہاتھوں میمورنڈم دیا گیا
دسمبر۲۰۲۵ یا جنوری۲۰۲۶ ءمیں میونسپل الیکشن ہوسکتے ہیں۔ پارلیمانی اور اسمبلی الیکشن کی طرح ان انتخابات میں بھی کہیں گڑبڑی نہ ہواس کیلئے ریاست کی اپوزیشن پارٹیوں نے منگل کو مہاراشٹر کے چیف الیکشن آفیسر ایس چوکلنگم سے ملاقات کی۔اس موقع پر سابق وزیر اعلیٰ اور شیو سینا (ادھو) کے سربرہ ادھو ٹھاکرے کے ہاتھوں چیف الیکشن آفیسر کو ایک مشترکہ میمورنڈم بھی دیا گیا جس میں ۶؍ اہم نکات کی جانب افسرکی توجہ مبذول کروائی گئی۔
اس وفد میں ادھو ٹھاکرے کے ساتھ این سی پی کے بانی شرد پوار، مہاراشٹر نونرمان سینا ( ایم این ایس ) کے سربراہ راج ٹھاکرے، کانگریس کے لیڈر بالا صاحب تھورات، سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ، شیتکری کامگار پکش کے سیکریٹری جینت پاٹل، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے سیکریٹری سبھاش لانڈے، مارکس وادی کمیونسٹ پارٹی کے لیڈر اجیت نولے،این سی پی (شرد )کے ریاستی صدر ششی کانت شندے، رکن اسمبلی جتیندر اوہاڑ، ایم این ایس لیڈر سندیپ دیشپانڈے وغیرہ شامل تھے۔یہ پہلا موقع ہے جب مہا وکاس اگھاڑی کے لیڈروں کے ساتھ راج ٹھاکرے بھی نظر آئے ۔اس تبدیلی کو ایک اہم سیاسی پیش رفت تصور کیا جا رہا ہے اورامکان ظاہر کیا جارہا ہےکہ بی ایم سی انتخابات راج ٹھاکرے ایم وی اے کے ساتھ مل کر لڑ سکتے ہیں۔
میمورنڈم میں کیامطالبات کئے گئے ہیں
مہا وکاس اگھاڑی کی جانب سے دیئے گئے میمورنڈم میں کہا گیا ہےکہ ’’ مہاراشٹر میں آنے والے مہینوں میں میونسپل الیکشن ہونے والے ہیں۔ چونکہ ۲۰۲۴ءمیں ہونے والے قانون ساز اسمبلی کے عام انتخابات کے دوران الیکشن کمیشن کے کام کاج پرسیاسی جماعتوں سے لے کر عام آدمی تک کے ذہنوں میں کئی شکوک و شبہات پیدا ہوئے ہیں۔ حالانکہ ہم سب مانتے ہیں کہ الیکشن کمیشن ایک خودمختار ادارہ ہے لیکن جب مجموعی طور پر الیکشن کمیشن کی موجودہ کارگزاری پر نظر ڈالی جائے تو شکوک و شبہات جنم لیتے ہیں کہ کیا واقعی الیکشن کمیشن خود مختار ہے؟اسی لئے پورے سیاسی نظام اور عام آدمی کے ذہنوں میں کچھ سوالات ہیں اور اس پر کچھ ٹھوس کارروائی کی بھی توقع کی جا رہی ہے۔
میمورنڈم کے چند مطالبات :
۔ ۲۰۲۴ء کے انتخابات میں دیکھا گیاتھا کہ بڑی تعداد میں ووٹروں کے نام فہرست سے نکال دیئے گئے، لہٰذا الیکشن کمیشن کو چاہئےکہ جو نام خارج کئے گئے ہوں، ان کی مکمل تفصیلات اور وہ نام اپنی ویب سائٹ پر دستیاب کریں ،یہ ہر ووٹر کا حق ہے۔
۔ ووٹر لسٹ کا مطالعہ کرنا ہر سیاسی جماعت کا حق ہے لیکن سیاسی جماعتیں یا عام آدمی کو ووٹر لسٹ کیوں دیکھنے کو نہیں مل رہی ہیں؟ کیا اس فہرست کو چھپانے کے پیچھے کوئی سیاسی مقصد یا دباؤ ہے؟ اگر ہے توالیکشن کمیشن کو واضح طور پر بتانا چاہئے ۔
۔ مہاراشٹر میں، ممبئی، پونے، تھانے، کلیان۔ ڈمبیولی اور ناسک میںڈپلی کیٹ ووٹر ختم کرنے کی مہم شروع کی جائے۔
۔ اگر بی ایم سی کے سبھی ۲۷؍ وارڈو ںمیں وی وی پیٹ مشین نہیں دی جاسکتی تو بیلٹ پیپر پر الیکشن لیا جائے ۔
چیف الیکشن آفیسر نے اقدامات کی یقین دہانی کروائی ہے۔