• Wed, 15 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

وجے مالیا سرکاری بینکوں پر برہم، کہا انہیں شرم آنی چاہئے

Updated: October 14, 2025, 10:15 PM IST | London

وجے مالیا سرکاری بینکوں پر برہم، کہا انہیں شرم آنی چاہئے، ساتھ ہی ۱۴۱۰۰؍ کروڑ روپے کی وصولی کے حوالے سے درست بیان کا مطالبہ کیا۔

Fugitive businessman Vijay Mallya. Photo: INN
مفرور کاروباری شخصیت وجے مالیا۔ تصویر: آئی این این

مفرور کاروباری شخصیت وجے مالیا نے سوشل میڈیا پر ہندوستانی سرکاری  بینکوں پر تازہ تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں ’’شرم آنی چاہیے‘‘کیونکہ انہوں نے ضامن کی حیثیت سے ان سے وصول کی گئی رقم کا واضح اور درست بیان فراہم نہیں کیا۔مالیا نے نشاندہی کی کہ مرکزی وزیر خزانہ نے عوامی طور پر کہا تھا کہ ۱۴۱۰۰؍ کروڑ روپے واپس کر دیے گئے ہیں، لیکن اب تک بینکوں نے مناسب تفصیلات شیئر نہیں کی ہیں۔مالیا نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں سوال اٹھایا کہ جو بینک ان کے پیچھے رقم کے لیے پڑے ہیں، وہ انہیں وصولی کی مکمل تفصیل پر مبنی ایک سادہ اور درست بیان کیوں نہیں دے سکے۔

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل حامی اپوزیشن لیڈر کو امن کا نوبیل انعام ملنے کے بعد وینزویلا نے ناروے میں سفارت خانہ بند کیا

مالیا کا کہنا تھا کہ حکومت پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ بینکوں کو ایک بڑی رقم واپس مل چکی ہے لیکن دوسری طرف وہ اب بھی حتمی حساب کتاب نہیں دکھا سکتے۔ مالیا کا استدلال ہے کہ چونکہ اتنی زیادہ رقم پہلے ہی وصول کی جا چکی ہے، اس لیے بینکوں پر قرضے کی اصل حیثیت کے بارے میں شفاف ہونا ضروری ہے۔واضح رہے کہ مالیا۲۰۱۶ء میں ہندوستان چھوڑ کر چلے گئے تھے اور فی الحال برطانیہ میں مقیم  ہیں، جہاں وہ اپنے قرضوں کی عدم ادائیگیسے متعلق الزامات کا سامنا کرنے کے لیے ہندوستان میں حوالگی کے خلاف قانونی جنگ لڑ رہے ہیں۔ وہ اکثر دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ بینک پہلے ہی ان کے اصل قرضے سے کہیں زیادہ رقم وصول کر چکے ہیں۔تاہم بینکوں اور سرکاری اہلکاروں نے ان کے موقف سے اختلاف کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مالیا کے ذکر کردہ ۱۴۱۰۰؍  کروڑ روپے سے مراد وہ اثاثے ہیں جو ضبط کیے گئے ہیں، نہ کہ نقد رقم جو وصول ہوئی ہے۔ ان کے مطابق، تقریباً ۱۰؍ ہزار ۸۰۰؍کروڑ روپے اب تک اصل میں واپس مل چکے ہیں، جبکہ سود اور جرمانے کی وجہ سے تقریباً ۶؍ ہزار ۹۰۰؍ کروڑ روپے اب بھی بقایا ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK