وجے مالیا سرکاری بینکوں پر برہم، کہا انہیں شرم آنی چاہئے، ساتھ ہی ۱۴۱۰۰؍ کروڑ روپے کی وصولی کے حوالے سے درست بیان کا مطالبہ کیا۔
EPAPER
Updated: October 14, 2025, 10:15 PM IST | London
وجے مالیا سرکاری بینکوں پر برہم، کہا انہیں شرم آنی چاہئے، ساتھ ہی ۱۴۱۰۰؍ کروڑ روپے کی وصولی کے حوالے سے درست بیان کا مطالبہ کیا۔
مفرور کاروباری شخصیت وجے مالیا نے سوشل میڈیا پر ہندوستانی سرکاری بینکوں پر تازہ تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں ’’شرم آنی چاہیے‘‘کیونکہ انہوں نے ضامن کی حیثیت سے ان سے وصول کی گئی رقم کا واضح اور درست بیان فراہم نہیں کیا۔مالیا نے نشاندہی کی کہ مرکزی وزیر خزانہ نے عوامی طور پر کہا تھا کہ ۱۴۱۰۰؍ کروڑ روپے واپس کر دیے گئے ہیں، لیکن اب تک بینکوں نے مناسب تفصیلات شیئر نہیں کی ہیں۔مالیا نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں سوال اٹھایا کہ جو بینک ان کے پیچھے رقم کے لیے پڑے ہیں، وہ انہیں وصولی کی مکمل تفصیل پر مبنی ایک سادہ اور درست بیان کیوں نہیں دے سکے۔
مالیا کا کہنا تھا کہ حکومت پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ بینکوں کو ایک بڑی رقم واپس مل چکی ہے لیکن دوسری طرف وہ اب بھی حتمی حساب کتاب نہیں دکھا سکتے۔ مالیا کا استدلال ہے کہ چونکہ اتنی زیادہ رقم پہلے ہی وصول کی جا چکی ہے، اس لیے بینکوں پر قرضے کی اصل حیثیت کے بارے میں شفاف ہونا ضروری ہے۔واضح رہے کہ مالیا۲۰۱۶ء میں ہندوستان چھوڑ کر چلے گئے تھے اور فی الحال برطانیہ میں مقیم ہیں، جہاں وہ اپنے قرضوں کی عدم ادائیگیسے متعلق الزامات کا سامنا کرنے کے لیے ہندوستان میں حوالگی کے خلاف قانونی جنگ لڑ رہے ہیں۔ وہ اکثر دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ بینک پہلے ہی ان کے اصل قرضے سے کہیں زیادہ رقم وصول کر چکے ہیں۔تاہم بینکوں اور سرکاری اہلکاروں نے ان کے موقف سے اختلاف کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مالیا کے ذکر کردہ ۱۴۱۰۰؍ کروڑ روپے سے مراد وہ اثاثے ہیں جو ضبط کیے گئے ہیں، نہ کہ نقد رقم جو وصول ہوئی ہے۔ ان کے مطابق، تقریباً ۱۰؍ ہزار ۸۰۰؍کروڑ روپے اب تک اصل میں واپس مل چکے ہیں، جبکہ سود اور جرمانے کی وجہ سے تقریباً ۶؍ ہزار ۹۰۰؍ کروڑ روپے اب بھی بقایا ہیں۔