دالوں، سبزیوں اور ایندھن کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے ستمبر میں تھوک قیمت پر مبنی مہنگائی کی شرح سالانہ کی بنیاد پر کم ہوکر۱۳ء۰؍ فیصد رہ گئی۔
EPAPER
Updated: October 14, 2025, 9:11 PM IST | New Delhi
دالوں، سبزیوں اور ایندھن کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے ستمبر میں تھوک قیمت پر مبنی مہنگائی کی شرح سالانہ کی بنیاد پر کم ہوکر۱۳ء۰؍ فیصد رہ گئی۔
دالوں، سبزیوں اور ایندھن کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے ستمبر میں تھوک قیمت پر مبنی مہنگائی کی شرح سالانہ کی بنیاد پر کم ہوکر۱۳ء۰؍ فیصد رہ گئی۔ منگل کو صنعت و تجارت کی وزارت کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ستمبر میں اشیائے خوردونوش کی افراط زر کی شرح صفر سے۲۲ء۵؍ فیصد نیچے درج کی گئی۔ ستمبر۲۰۲۴ء کے مقابلے میں ہری سبزیوں کی قیمتوں میں۴۱ء۲۴؍ فیصد اور دالوں کی قیمتوں میں ۱۹ء۱۷؍ فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ پیاز میں ۷۹ء۶۳؍ فیصد اور آلو کی قیمتوں میں ۲۴ء۴۲؍ فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ پھلوں کی مہنگائی کی شرح بھی صفر سے۰۶ء۴؍فیصد اور چاول کی قیمت میں ۵۲ء۱؍فیصد نیچے رہی۔ دیگر اشیائے خوردونوش کی افراط زر بھی محدود رہی۔
ایندھن کی مہنگائی صفر سے۵۸ء۲؍ فیصد نیچے درج کی گئی۔ اس زمرے میں ایک سال پہلے کے مقابلے میں رسوئی گیس۹۶ء۷؍ فیصد، پیٹرول ۸۲ء۳؍ فیصد اور ڈیزل ۰۹ء۳؍ فیصد سستا ہوا ہے۔ تیار شدہ مصنوعات میں خوردنی تیل اور چکنائی کی تھوک مہنگائی کی شرح ۵۰ء۱۴؍ فیصد رہی۔ دیگر گروپس میں مہنگائی قابو میں رہی۔ تیار شدہ اشیاء میں اشیائے خوردونوش، برقی آلات، کپڑے وغیرہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ ربڑ اور پلاسٹک کی اشیاء، گاڑیاں، ٹریلر اور سیمی ٹریلر، ادویات، چمڑے کی اشیاء وغیرہ سستی ہوئیں۔
یہ بھی پڑھئے:بدھ سے امریکہ کے لیے تمام معطل پوسٹل سروسیز دوبارہ شروع
خیال رہے کہ خردہ افراط زر: ہندوستان کی خردہ افراط زر کی شرح ستمبر ۲۰۲۵ء میں۵۴ء۱؍فیصد پر آگئی، جو اگست میں ۰۷ء۲؍ فیصد تھی۔ قومی شماریاتی دفتر کی طرف سے پیر کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق خردہ مہنگائی میں کمی کی بنیادی وجہ سبزیوں اور دالوں سمیت اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں نرمی ہے۔ ستمبر ۲۰۲۴ء میں کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) پر مبنی افراط زر ۴۹ء۵؍ فیصد تھی۔
اشیائے خوردونوش کی مہنگائی -۲۸ء۲ فیصد تک گر گئی
قومی شماریاتی دفتر (این ایس او)نے ایک بیان میں کہا کہ ’’ستمبر ۲۰۲۵ءمیں افراط زر اور خوراک کی افراط زر میں کمی بنیادی طور پر سبزیوں، تیل اور چکنائی، پھلوں، دالوں، اناج، انڈے، ایندھن اور روشنی میں سازگار بنیادی اثر اور اعتدال کی وجہ سے ہے۔‘‘ غذائی افراط زر ستمبر۲۰۲۵ء میں سالانہ بنیادوں پر -۲۸ء۲؍ فیصد رہی جو کہ اگست میں -۶۴ء۰؍ فیصد اور گزشتہ سال ستمبر میں ۲۴ء۹؍ فیصد تھی۔