مانسون اجلاس کے پہلے ہی دن اسمبلی میں اپوزیشن حاوی،گورکھپور معاملے پر حزب اختلاف کے احتجاج پر حکومت برہم، جوا ب دینے کے بجائے الزام عائد کیا
EPAPER
Updated: August 11, 2025, 10:36 PM IST | Lucknow
مانسون اجلاس کے پہلے ہی دن اسمبلی میں اپوزیشن حاوی،گورکھپور معاملے پر حزب اختلاف کے احتجاج پر حکومت برہم، جوا ب دینے کے بجائے الزام عائد کیا
اترپردیش اسمبلی کے مانسون سیشن میں پیر کو پہلے دن ہی اپوزیشن نے اپنےتیور کااظہار کردیا۔ حکومت کی لاکھ کوششوں کے باوجود وہ اپوزیشن کو احتجاج سے نہیں روک پائی۔ نتیجتاً اسپیکر کو کارروائی دن بھر کیلئے ملتوی کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔ اسمبلی میں اپوزیشن کی سب سے بڑی پارٹی سماجوادی اور اس کی حلیف جماعت کانگریس کے اراکین نے گورکھپور معاملے پر زبردست احتجاج کیا۔ وہ اس معاملے پر بحث کا مطالبہ کررہےتھے لیکن حکمراں محاذ نے اس مطالبے کو تسلیم کرنے کے بجائے اپوزیشن پر برہمی کااظہارکیا۔
وقفہ سوالات کے دوران بھی سماجوادی پارٹی کے اراکین ویل میں آکر احتجاج کرتے رہے۔ اسمبلی اسپیکر نے انہیں کئی بار روکنے کی کوشش کی لیکن بعد میں احتجاج کو دیکھتے ہوئے ایوان کی کارروائی منگل کی صبح ۱۱؍ بجے تک کیلئے ملتوی کر دی ۔ کارروائی ملتوی ہونے کے بعد پارلیمانی امور کے وزیر سریش کھنہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن جان بوجھ کر ایک ایسے معاملے کو طول دے رہا ہے جس کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ وزیر اعلیٰ نے خود اس پر اپنی وضاحت دی ہے لیکن اس کے باوجود ایس پی اراکین ویل میں آکر ہنگامہ کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ ودھان سبھا کی پارلیمانی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ آنجہانی سابق ممبران کو خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے اور ممبران ہنگامہ کر رہے ہیں۔ یہ ایک غیر مہذب منظر تھا۔وزیر پارلیمانی امور نے کہا کہ کل جماعتی اجلاس کے دوران بھی اپوزیشن لیڈر نے اس معاملے کی جانکاری نہیں دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ اپوزیشن بحث سے بھاگ رہا ہے۔ حکومت ایوان چلانا چاہتی ہے لیکن اپوزیشن رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے۔
اس سے پہلے پیر کو جیسے ہی اسمبلی کی کارروائی شروع ہوئی، ایس پی کے اراکین اسمبلی مین گیٹ پر اسمبلی کے اندر اور باہر نعرے لگاتے رہے اور احتجاج کرتے رہے۔ اپوزیشن کے احتجاج کی شدت کو دیکھتے ہوئے اسپیکر نے ایوان کی کارروائی۱۵؍ منٹ کیلئے ملتوی کردیا۔
اس دوران سماجوادی پارٹی کے اراکین اسمبلی نے اپوزیشن لیڈر ماتا پرساد پانڈے کے حالیہ گورکھپور دورہ کے موقع پر ہوئی توہین کا معاملہ اٹھایا اور نعرے بازی کی جس کی وجہ سے ایک بار پھر کارروائی ملتوی ہوئی۔ کچھ دیر بعد اسپیکر نے ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کی تاہم اپوزیشن کے اراکین مسلسل نعرے لگاتے اور حکومت سے جواب طلب کرتے رہے۔ اراکین کی برہمی کو دیکھتے ہوئے ا سپیکر نے ایوان کی کارروائی منگل تک ملتوی کر دی۔
اس دوران سماجوادی پارٹی کے جنرل سیکریٹری لیڈر شیوپال یادو نے ریاستی حکومت کو اپنی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوںنے کہا کہ۹؍سال کی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے بی جےپی حکومت نے اسمبلی کے چار دن کے مانسون سیشن کے دوران ایک دن۲۴؍گھنٹے اسمبلی چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔اس کا مقصد کام کرنا نہیں بلکہ نمائش کرنا ہے۔