Inquilab Logo Happiest Places to Work

راہل گاندھی کے سنسنی خیز انکشافات کو اپوزیشن کی تائید

Updated: August 08, 2025, 1:21 PM IST | Agency | New Delhi

سنجے سنگھ نے صورتحال کو انتہائی دھماکہ خیز قراردیا، نمٹنے کیلئے عوامی تحریک کو ناگزیر بتایا، ابھیشیک بنرجی نے کمیشن پر ’’بے شرمی‘‘ کا الزام لگایا، آدتیہ ٹھاکرےنے کانگریس کی تحقیقی رپورٹ کی پزیرائی کی، راہل گاندھی کی رہائش گاہ پر ’انڈیا‘ کی میٹنگ میں بھی یہی موضوع چھایارہا، وہاں بھی تفصیلی پریزنٹیشن پیش کیاگیا۔

Rahul Gandhi is also providing details of the alleged vote rigging by the Election Commission to the leaders of `India` invited for dinner at his residence. Photo: INN
راہل گاندھی اپنی رہائش گاہ پر ڈنر کیلئے مدعو کئے گئے ’انڈیا‘ کے لیڈروں کو بھی الیکشن کمیشن کے ذریعہ ووٹوں کی مبینہ چوری کی تفصیلات فراہم کررہے ہیں۔ تصویر: آئی این این

’’ووٹ چوری‘‘ کے  حوالے سے  راہل گاندھی کے سنسنی خیز انکشافات نے اپوزیشن کے ہوش اڑا دیئے ہیں۔ عام آدمی پارٹی کے لیڈر سنجے سنگھ نے صورتحال کو انتہائی  دھماکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’اگر ایسا ہے تو  ہم لوگ بلا وجہ محنت کررہے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’حالات ایسے ہوگئے ہیں الیکشن کمیشن کے خلاف عوامی تحریک ضروری ہوگئی ہے۔ ‘‘  ٹی ایم سی لیڈر ابھشیک بنرجی نے   راہل گاندھی کے انکشافات کی تصدیق کرتے ہوئےالیکشن کمیشن پر ’’بے شرمی‘‘ کا الزام عائد کیا جبکہ شیوسینا (اُدھو) کے لیڈر آدتیہ ٹھاکرے  نے کہا کہ ’’ہندوستان کے ہر باشعور شہری سے گزارش کی کہ وہ راہل گاندھی کی جانب سے الیکشن کمیشن آف انڈیا کے خلاف پیش کیے گئے انکشافات کابغور ملاحظہ کریں، چاہے ان کا سیاسی رجحان کچھ بھی ہو۔‘‘
انکشافات سے اپوزیشن کے ہوش اڑ گئے
  ٹی ایم سی لیڈر ابھیشیک بنرجی نے راہل گاندھی کی تائید کرتے ہوئے جمعرات کو الیکشن کمیشن کو جم کر آڑےہاتھوں  لیا۔انہوں نے کہا کہ کمیشن انتہائی بے شرمی کے ساتھ مغربی بنگال میں بھی لوگوں کو ان کے حق رائے دہی سے محروم کرنے کی تیاری کررہاہے۔ ٹی ایم سی لیڈر نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن کو آئین کے مطابق غیر جانبدار رہنا چاہئے مگر وہ اپنی اس ذمہ داری کو بھول چکا ہے۔  سنجے سنگھ نے حیرت کا اظہار کیا کہ ’’ایک ہی آدمی کرناٹک، مہاراشٹر اور یوپی میں لکھنؤ اور بنارس میں ووٹ دے رہاہے۔‘‘ بی جےپی اور الیکشن کمیشن کو متنبہ کرتے ہوئے کہ ان کی ’’ووٹ چوری‘‘ جگ ظاہر ہوچکی ہے، سنجے سنگھ نےکہا کہ ’’مجھے لگتا ہے کہ ہندوستان میں بہت بڑی عوامی تحریک ہوگی۔ لوگ سڑکوں پر نکلیںگے اور حکومت نیز الیکشن کمیشن کے خلاف عوامی بغاوت  ہوگی۔‘‘
’انڈیا‘ کی میٹنگ میں بھی موضوع بحث
 جمعرات کی شام طے شدہ پروگرام کے مطابق اپوزیشن اتحاد انڈیا میں شامل ۲۵؍ پارٹیوں کے لیڈر راہل گاندھی کی رہائش گاہ پر اکٹھا ہوئے۔امید کی جارہی تھی کہ اس میں بہار میں  انتخابی  فہرست پر نظر ثانی کا موضوع ہی زیر بحث آئے گا مگر اُس کے ساتھ ہی راہل گاندھی کے انکشافات بھی کلیدی موضوع رہے۔ راہل گاندھی نے اپوزیشن اتحاد کے لیڈروں  کے سامنے بھی وہ تمام حقائق پیش کئے جو وہ دوپہر کو پریس کانفرنس میں پیش کرچکے تھے۔ 
الیکشن کمیشن  نے بی جےپی سے حلفیہ بیان مانگا
  اُلٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کے مصداق الیکشن کمیشن نے راہل گاندھی کے ذریعہ دی گئی گڑبڑی کی مثالوں پر کوئی وضاحت پیش کرنے کے بجائے ان کے الزامات کو گمراہ کن قرار دے دیا۔ بات یہیں ختم نہیں ہوئی بلکہ کرناٹک کے چیف الیکٹورل آفیسر نے راہل گاندھی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کمیشن کو حلفیہ بیان دیں اور  وہ نام بتائیں  جو ان کی نظر میں  غلط طریقے سے ووٹر لسٹ  میں شامل کئے گئے ہیں یا  ہٹائے  گئے ہیں۔ الیکٹورل آفیسر کے مطابق ’’ضابطہ کے تحت ضروری کارروائی ‘‘ کیلئے  حلفیہ بیان دیا جانا ضروری ہے۔ 
 آج الیکشن کمیشن کے دفتر تک مارچ اوریلی
انتخابی دھاندلیوں کے خلاف کانگریس جمعہ کو  بنگلور میں الیکشن کمیشن کے دفتر تک مارچ کرےگی۔اس کے ساتھ ہی پارٹی یہاں ریلی کا بھی انعقاد کریگی جو ۵؍ اگست کوہونی تھی مگر شیبوسورین کے گزر جانے کی وجہ سے ملتوی کردی گئی تھی۔ الیکشن کمیشن کے دفتر تک مارچ میں کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی بھی شریک ہوںگے جنہوں نے جمعرات کو الیکشن کمیشن کے دعوؤں کی پرتیں کھول کررکھ دی ہیں۔ اس معاملے کے پارلیمنٹ میں بھی پوری شدت سے اٹھنے کا امکان ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK